اسلام آباد  : پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر ملک بھر کی مساجد میں یوم تشکر منایا گیا۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر آج (جمعہ) کو ملک بھر کی مساجد میں یوم تشکر منایا گیا۔ شکرانے کے نوافل کی ادائیگی کے بعد پاکستان کی ترقی اور خوشحالی، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوستی اور اسلامی بھائی چارے کا رشتہ مزید مضبوط ہونے اور دفاعی معاہدے کی کامیابی کے لیے دعائیں کی گئیں۔یوم تشکر پر مساجد میں نماز شکرانہ ادا کی گئی۔ نماز شکرانہ کے اجتماعات میں چیئرمین رویت ہلال کمیٹی عبدالخبیر آزاد، پاکستان علما کونسل کے چیئرمین مولانا طاہر اشرفی سمیت مختلف مکاتب فکر کے علما نے شرکت کی۔اس موقع پر علمائے کرام نے خطاب کرتے ہوئے پاک سعودی دفاعی معاہدے کو عظیم معاہدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حرمین شریفین دنیا کے تمام مسلمانوں کے لیے اپنی جان سے بھی بڑھ کر ہے اور اس کی حفاظت کرنا شرف کی بات ہے۔چیئرمین رویت ہلال کمیٹی عبدالخبیر آزاد کا کہنا تھا کہ اس معاہدے پر پوری قوم فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر، خادم حرمین شریفین، ولی عہد محمد بن سلمان کو سلام پیش کرتی ہے۔ حرمین شریفین کا تحفظ ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اور یہ معاہدہ پوری امت مسلمہ کی آواز ہے۔عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ پاکستان دنیا کی ساتویں اور امت مسلمہ کی پہلی ایٹمی طاقت ہے۔ پاک سعودی معاہدے سے اسرائیل پریشان ہے۔ پوری قوم فیلڈ مارشل کے ساتھ کھڑی ہے اور ملک دشمن طاقتوں کو اب کوئی جگہ نہیں ملے گی۔ آج کے بعد فوج اور ریاست پر حملہ کرنے والا گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوگا۔پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بنیاد کلمہ طیبہ پر ہے۔ اس معاہدے نے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو زمین میں دفن کر دیا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں۔مولانا طیب قریشی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان اور پاک فواج کو حرمین شریفین کی حفاظت کیلیے چن لیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوران دونوں ممالک کے درمیان بڑا دفاعی معاہدے طے پایا اور اس پر دستخط کیے گئے۔اس موقع پر جاری اعلامیہ میں کہا تھا کہ اس معاہدے کا مقصد کسی بھی جارحیت کیخلاف مشترکہ دفاع و تحفظ مضبوط بنانا ہے کسی ملک کیخلاف جارحیت دونوں ممالک کیخلاف جارحیت تصور ہوگی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے حرمین شریفین کے درمیان

پڑھیں:

سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اشارہ دیا ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوسکتا ہے۔

امریکی ٹی وی پروگرام “60 منٹس” میں گفتگو کے دوران اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اس معاہدے میں شامل ہونے پر آمادہ ہوگا؟ اس پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب بالآخر ابراہیمی معاہدے کا حصہ بن جائے گا۔ ان کے بقول، “ہم کوئی نہ کوئی راستہ ضرور نکال لیں گے۔”

دو ریاستی حل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ یہ معاملہ “اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔”

ادھر وائٹ ہاؤس کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو امریکہ کا دورہ کریں گے، جہاں ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔ دونوں رہنما دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورت حال اور ممکنہ ابراہیمی معاہدے پر بات چیت کریں گے۔

امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب پر اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ یاد رہے کہ 2020 میں طے پانے والے ابراہیمی معاہدوں کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
  • سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا