Jasarat News:
2025-11-04@02:31:26 GMT

حکومت نے قومی بچت اسکیموں کے منافع کی شرح میں ردوبدل کردیا

اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد سے جاری خبر کے مطابق قومی بچت اسکیمز میں منافع کی شرحوں میں ردوبدل کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز نے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ نئی شرحوں پر فوری طور پر عمل درآمد بھی شروع ہوگیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق شارٹ ٹرم سیونگز پر منافع کی شرح 10.

6 فیصد سے بڑھا کر 10.42 فیصد کردی گئی ہے، جب کہ سروا اسلامک سیونگ اکاؤنٹ اور سروا اسلامک ٹرم اکاؤنٹ پر سالانہ منافع 9.50 فیصد سے بڑھا کر 9.92 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ اس تبدیلی کا مقصد صارفین کو بہتر ریٹرن فراہم کرنا ہے تاکہ سرمایہ کاری میں دلچسپی بڑھے۔

دوسری جانب ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں کمی کی گئی ہے۔ اس اسکیم پر شرح 12 بیس پوائنٹس گھٹ کر 11.54 فیصد سے کم ہو کر 11.42 فیصد ہوگئی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ کمی حکومت کی مالیاتی پالیسی اور مارکیٹ کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔

مالیاتی حلقوں کا کہنا ہے کہ شرح منافع میں یہ ردوبدل ایک متوازن پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جس میں کچھ اسکیموں پر صارفین کو ریلیف دیا گیا ہے جبکہ بعض پر منافع کم کرکے حکومتی اخراجات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس فیصلے کے اثرات سرمایہ کاروں اور مجموعی مالیاتی شعبے پر آئندہ دنوں میں واضح ہوں گے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: منافع کی شرح گئی ہے

پڑھیں:

اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ

وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کیا حکومت نے یوم اقبال پر عام تعطیل کا اعلان کردیا؟
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • ریاست نئے مالیاتی معاہدے کی کھوج میں
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے؛ رانا ثناءاللہ
  • سعودی عرب کا عالمی اعزاز: 2031 سے ’انٹوسائی ‘کی صدارت سنبھالے گا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل, پیٹرول اور ڈیزل مہنگا , ایل پی جی کی قیمت میں کمی
  • ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین