حکومت کا نئے گیس کنکشنز کے حوالے سے اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
وفاقی حکومت نے گیس کنیکشنز کے حصول کے لیے ڈیمانڈ نوٹس کی ادائیگی کرنے والے صارفین کے لیے اہم فیصلہ کر لیا۔وزارت پیٹرولیم نے اس حوالے سے گیس کمپنیوں کو ہدایت جاری کردی ہے کہ جن صارفین نے پہلے سے ڈیمانڈ نوٹ کی ادائیگی کر رکھی ہے، ان کیلئے ایک بڑی سہولت کے طور پر فیصلہ کیا گیا کہ وہ اب فرق کی رقم اور سکیورٹی فیس جمع کرا کر اس نئی پہل کے تحت آر ایل این جی کنکشن کے اہل ہو سکیں گے۔اس حوالے سے گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم علی پرویز ملک کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک بھر میں گھریلو صارفین کو ری گیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (آر ایل این جی) کنیکشنز کی فراہمی کے جامع منصوبے کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دوران، ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹرز نے حکومتی ہدایت پر عمل درآمد کے لیے ایک تفصیلی حکمت عملی پیش کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ہمارا کوئی اضافی مطالبہ نہیں، ایم کیو ایم کا 27ویں آئینی ترمیم کی مکمل حمایت کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ ایم کیو ایم نے ستائیسویں آئینی ترمیم کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترمیم کے سلسلے میں ہم نے خود حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ آئین میں وقت کے ساتھ ترامیم ہونی چاہییں جو ضروری ہے، کسی کو 27ویں آئینی ترمیم پر حیرانی اور پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔
ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے فاروق ستار اور امین الحق کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم کے وقت ایم کیو ایم نے واضح موقف اختیار کیا کہ ایسی جمہوریت ہونی چاہیے جس کے ثمرات عام شہری تک پہنچیں۔ اس ترمیم کا مقصد سپریم کورٹ کے آئینی بنچز میں کام کی رفتار کو بہتر بنانا تھا اور ایم کیو ایم نے اس حوالے سے کوئی اضافی مطالبہ نہیں کیا۔
27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے خود حکومت سے رابطہ کیا اور وزیراعظم کے وفد سے ملاقات کی، جس سے یہ اندازا ہوا کہ یہ ترمیم بہتر گورننس اور صوبوں میں ہم آہنگی کے لیے لائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اہم ترین مرحلے سے گزر رہا ہے اور وقت کا تقاضا ہے کہ قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد تعلیم کو صوبوں کے حوالے کیا گیا مگر یکساں مواقع نہیں فراہم کیے گئے، لہٰذا اب دوبارہ اس پر غور کیا جا رہا ہے۔ ان کی رائے میں بہبودِ آبادی کا محکمہ وفاق کے ساتھ ہونا چاہیے تاکہ زیادہ موثر اقدامات کیے جا سکیں۔
بلدیاتی حکومت کے حوالے سے ڈاکٹر صدیقی نے واضح کیا کہ جیسے وفاقی حکومت کے سربراہ اپنی مدت مکمل کرنے کے بعد عبوری سربراہ کے ذریعے اقتدار منتقل کرتا ہے، اسی طرح صوبائی حکومت کے حوالے سے بھی آئین فیصلہ کرے کہ 90دن کے اندر انتخابات ہوں اور اختیارات نئے ناظم تک منتقل کیے جائیں۔