واشنگٹن: امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے امریکی فوجی معاملات کی کوریج کرنے والے میڈیا پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق پینٹاگون کی جانب سے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کو یہ وعدہ کرنا ہوگا کہ وہ صرف وہی معلومات شائع کریں گے جنہیں باضابطہ طور پر جاری کرنے کی اجازت دی گئی ہو۔

اس حوالے سے امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے صحافیوں میں ایک ہدایات نامہ تقسیم کیا گیا جس میں یہ تقاضا کیا گیا کہ وہ ایک حلف نامے پر دستخط کریں جس میں قواعد کی پابندی کی یقین دہانی ہو، ورنہ وہ اپنے میڈیا کارڈ کھو سکتے ہیں۔یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے میڈیا کوریج کو کنٹرول کرنے کے تازہ ترین اقدامات میں سے ایک ہے، اس سے پہلے ٹرمپ نے کہا تھا کہ منفی خبریں ’غیرقانونی‘ ہو سکتی ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری ہدایت نامہ میں کہا گیا کہ پینٹاگون ’شفافیت کے لیے پرعزم ہے تاکہ جوابدہی اور عوامی اعتماد کو فروغ دیا جا سکے‘۔ ؎ ہدایت نامہ میں مزید کہا گیا ’کسی بھی معلومات کو جاری کرنے سے پہلے متعلقہ مجاز عہدیدار کی منظوری لازمی ہے، چاہے وہ غیر خفیہ ہی کیوں نہ ہو‘، اس کے نتیجے میں غیر نامعلوم ذرائع پر مبنی مواد کی اشاعت مؤثر طور پر روک دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ یہ نئی پابندی خفیہ اور ’کنٹرولڈ غیر خفیہ‘ معلومات دونوں پر لاگو ہو گی۔ہدایت نامے میں پینٹاگون کے رپورٹرز پر یہ نئی بڑی پابندیاں بھی درج ہیں کہ وہ فوج کے اس وسیع ہیڈکوارٹر میں بغیر سرکاری اہلکار کے کہاں جا سکتے ہیں۔

وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے ’ایکس‘ پر لکھا ’پریس پینٹاگون نہیں چلاتی بلکہ عوام چلاتے ہیں، پریس کو اب ایک محفوظ عمارت کے راہداریوں میں آزادانہ گھومنے کی اجازت نہیں ہے، اپنا بیج پہنیں اور اصولوں کی پابندی کریں، ورنہ گھر چلے جائیں۔

یہ نئے قواعد چند ماہ بعد سامنے آئے ہیں جب پیٹ ہیگسیٹھ کو یمن میں حوثیوں پر امریکی فضائی حملوں کے اوقات ایک سگنل گروپ چیٹ میں ظاہر کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس میں غلطی سے ایک صحافی بھی شامل تھا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے

پڑھیں:

ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں

ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی سے ہونے والے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 2025ء میں انسداد دہشت گردی کے 62 ہزار 113 آپریشن کیے گئے، ملک بھر میں روزانہ کے حساب سے اوسطاً 208 آپریشن ہوئے، زیادہ آپریشن بلوچستان میں ہوئے مگر ہلاکتیں خیبرپختونخواہ میں زیادہ ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردی کے 4373 واقعات ہوئے جن میں 1667 دہشت گرد ہلاک اور 1073 افراد شہید ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356شہری شامل ہیں، شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356 شہری شامل ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ رواں سال خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے 514 واقعات ہوئے، خیبرپختونخوا میں77 دہشت گرد ہلاک اور 198 افراد شہید ہوئے، خیبرپختونخوا کے شہداء میں آرمی، ایف سی کے36، ایک پولیس اہلکار اور 12شہری شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن، آرمی، رینجرز اور انٹیلی جنس کے ادارے مل کر کررہے ہیں، جو دہشت گرد مارے گئے ہیں ان میں 128 افغانی ہیں، خوارج سے عوام کو بچانے کے لیے ہم آپریشن کرتے ہیں، ہمارے لوگ بھی شہید ہوتے ہیں، سیاسی لوگ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پشین، 15 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ
  •  وزیر دفاع سے قائم مقام امریکی ناظم الامور نٹالی بیکرکی ملاقات 
  • محکمہ خزانہ کی جانب سے کریڈٹ لاس گارنٹی 10 فیصد تک کم کرنے کی تجویز پیش
  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • پی ایس بی نے ویٹ لفٹنگ حکام ، کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
  • پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں