سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا نومبر میں دورہ پاکستان متوقع ہے، اختیار ولی خان
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے خوشخبری سناتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے جو سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ کیا ہے اس میں 5 مزید مسلمان ملک شامل ہونے کیلئے تیار ہیں جبکہ ایک غیر مسلم ملک بھی شمولیت کیلئے تیار ہے ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ کاروباری شخصیات کا ایک بہت بڑا وفد بھی آ رہاہے، مجھے امید ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نومبر کے مہینے میں پاکستان کا دورہ کریں گے ۔
کوآرڈینیٹر وزیراعظم اختیار ولی خان نے سما نیوز کے پروگرام ’’دو ٹوک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی حکومت فتوحات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، مئی میں حملہ ہوا اور پھر 10 مئی کا جو ہم نے جواب دیا ، وہ سلسلہ آب و تاب سے جاری ہے ، ایران پر حملہ ہوا اس میں جو پاکستان کا کر دار رہا وہ شاندار تھا، ایران سے پہلی مرتبہ شکریہ پاکستان کے نعرے بلند ہوئے ، قطر کا واقعہ حالیہ ہے ، وزیراعظم سب چھوڑ کر قطر چلے گئے ، شہبازشریف نے مسلم امہ کی قیادت کے باب کا آغاز کیا، فیلڈ مارشل عاصم منیر اور وزیراعظم کی جوڑی کو اللہ سلامت رکھے ۔
’’مشن نور‘‘ایک متنازعہ نام ہے،صاحبزادہ حامد رضا اور دیگر نے بھی اس کی تائید کی،حلیم عادل شیخ
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جو سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ کیا ہے اس میں 5 مزید مسلمان ملک شامل ہونے کیلئے تیار ہیں جبکہ ایک غیر مسلم ملک بھی اس میں تیار ہے ، جب بڑے مرض کا علاج شروع ہوتاہے تو چھوٹے مرض خود ہی ختم ہو جاتے ہیں، ہماری معیشت میں بہت ترقی ہو گی اور استحکام آئے گا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان ہو رہاہے جبکہ وزیراعظم بھی ایک دورے پر وہاں جائیں گے، محمد بن سلمان کے ساتھ کاروباری شخصیات کا ایک بہت بڑا وفد بھی آ رہاہے ، وہ یہاں پر اعلان کریں گے کہ وہ کس قسم کی سرمایہ کاری کرنے جارہے ہیں، حکومت اس کیلئے پروگرام منعقد کرے گی ، مجھے امید ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نومبر کے مہینے میں پاکستان کا دورہ کریں گے ، یہ دورہ کوئی معمولی دورہ نہیں ہو گا۔
شادی کے نام پر کم عمر لڑکی کو گھر سے بھگانے اور ایک ماہ تک زیادتی کرنے والا مشہور ٹک ٹاکر گرفتار
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ
پڑھیں:
پاک سعودیہ معاہدے کا دائرہ کار 6 ملکوں تک وسیع ہو سکتا ہے، سلمان غنی
پاکستان کے ممتاز صحافی کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدہ بظاہر تو پاکستان اور سعودی عرب کا ہے، مگر اطلاعات ہیں یہ خلیج کے چھ ملکوں تک وسیع ہو گا اور یہ سلسلہ ایک بلاک میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں کیلئے بھی اس معاہدے کو اہم قرار دیا اور کہا مشرق وسطیٰ کے دروازے پر پاکستان کی عسکری دستک ہضم ہو پائیگی یہ دیکھنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سینیئر صحافی سلمان غنی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ہونیوالے دفاعی معاہدے کا دائرہ کار چھ ملکوں تک وسیع ہوسکتا ہے۔ سوشل میڈیا سائٹ ایکس پراپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ خلیج میں سعودی عرب کی پوزیشن لیڈر کی ہے اور اس کا فیصلہ ہی رخ متعین کرتا ہے۔ دفاعی معاہدہ بظاہر تو پاکستان اور سعودی عرب کا ہے، مگر اطلاعات ہیں یہ خلیج کے چھ ملکوں تک وسیع ہو گا اور یہ سلسلہ ایک بلاک میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں کیلئے بھی اس معاہدے کو اہم قرار دیا اور کہا مشرق وسطیٰ کے دروازے پر پاکستان کی عسکری دستک ہضم ہو پائیگی یہ دیکھنا ہو گا۔
ادھر ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پچھلے کچھ عرصے میں پاکستان کیلئے شر میں سے خیر نکلی ہے، پہلگام واقعہ پاکستان کو پھنسانے کیلئے تھا، لیکن اب اس وقت نریندر مودی اور ان کے بھارت کی حالت دیکھ لیں، قطر پر اسرائیلی حملہ بھی بڑا شر تھا، در اصل یہ عرب ممالک کیلئے ایک پیغام تھا، ان دونوں واقعات سے پاکستان کا بڑا کردار سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا قطر کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں یہ بات باور کروائی کہ اسرائیل کی اس حرکت پر اس کو جوابدہ ٹھہرانا ہے اور سلامتی کونسل میں سے اسرائیل کی رکنیت ختم کرانے کی کوشش کرنی ہے۔ سلمان غنی نے کہا سعودی عرب سے ہمارے بہت پرانے تعلقات ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ اس معاہدے کے اثرات ہمارے خطے پر بھی ہیں اور سات سمندر پار بھی ہیں۔