خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندے ایک بارپھر سڑکوں پر، 30 ستمبر کو پشاور میں دھرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے ایک بار پھر اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 30 ستمبر 2025 کو صوبائی اسمبلی کے سامنے بھرپور احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس احتجاج کا مقصد بااختیار بلدیاتی نظام کی بحالی، اختیارات کی واگزاری، اور ترقیاتی فنڈز کی فراہمی ہے، جو تاحال وعدوں کے باوجود مکمل نہیں ہو سکی۔
لوکل کونسلز ایسوسی ایشن کے ترجمان عزیز اللہ خان مروت کے مطابق، بلدیاتی نمائندے کئی بار سڑکوں پر آ چکے ہیں اور وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور سے مذاکرات بھی کیے گئے۔ ہر بار آئینی و قانونی اختیارات اور فنڈز کی فراہمی کے وعدے کیے گئے، مگر عملی طور پر کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم عوام کی خدمت کے جذبے سے بلدیاتی میدان میں آئے تھے، لیکن اختیارات اور وسائل کے بغیر نمائندگی صرف نام کی رہ جاتی ہے۔ اب ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔”
عزیز اللہ مروت نے اعلان کیا کہ خیبرپختونخوا کے تمام میئرز، تحصیل چیئرمینز، ویلیج اور نیبرہُڈ کونسلوں کے نمائندگان کو 30 ستمبر کے احتجاج کی بھرپور تیاری کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ صوبے کے مختلف اضلاع سے ہزاروں بلدیاتی نمائندے پشاور کا رخ کریں گے۔
بلدیاتی نظام سے جڑے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے آئندہ ہفتے ایک آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ کمیٹی کے کنوینر تحصیل چیئرمین پشتخرہ ہارون صفت ہوں گے، جبکہ دیگر اراکین میں ہمایون خان، عادل خان، غلام حقانی، رفیع اللہ خان اور دیگر تحصیل چیئرمینز شامل ہیں۔
یہ احتجاج نہ صرف بلدیاتی نمائندوں کے آئینی کردار کی بحالی کا مطالبہ ہے بلکہ ایک مضبوط اور جوابدہ مقامی حکومت کے قیام کی جانب قدم بھی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ صوبائی حکومت اس احتجاج کو سنجیدگی سے لیتی ہے یا بلدیاتی نمائندوں کو ایک بار پھر وعدوں کے جال میں الجھا دیا جاتا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نیویارک سٹی کے میئرکی حیثیت سے ظہران ممدانی کے پاس کیا اختیارات ہوں گے،حکومت سازی کا عمل کب مکمل ہوگا؟
نیویارک سٹی کے میئرکی حیثیت سے ظہران ممدانی کے پاس کیا اختیارات ہوں گے،حکومت سازی کا عمل کب مکمل ہوگا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 November, 2025 سب نیوز
نیویارک (سب نیوز )دنیا کے اہم ترین شہروں میں سے ایک نیو یارک کے میئر کا الیکشن جیتنے والے ظہران ممدانی شہر کے پہلے مسلمان میئر ہونے کے ساتھ سب سے کم عمر ترین میئر بھی بن گئے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کی واضح مخالفت کے باوجود انہوں نے میئر کے الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ 34 سالہ ظہران ممدانی نے غیر سرکاری نتائج کے مطابق 49 اعشاریہ 6 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے حریف سابق گورنر اینڈریو کومو کو 41 اعشاریہ 6 فیصد ووٹ ملے۔ظہران ممدانی نے اپنے منشور میں کرائے منجمد کرنے، مفت پبلک بس سروس اور شہر کے زیرِ انتظام گروسری اسٹورز قائم کرنے جیسے وعدے کیے تھے، جنہوں نے انہیں ترقی پسند ووٹرز میں مقبول بنا دیا۔
سوال یہ ہے کہ ان کے پاس کون سے اختیارات ہیں جن کی مدد سے وہ اپنے منشور پر عمل کرسکتے ہیں۔ظہران ممدانی یکم جنوری کو میئر کے عہدے کا حلف اٹھا کر امریکا کے سب سے بڑے شہروں میں سے ایک کے چیف ایگزیکٹو بن جائیں گے۔امریکی اخبار کے مطابق میئر نیویارک وسیع بیوروکریسی کی نگرانی کرتا ہے اور شہر کے تقریبا 85 لاکھ لوگوں کی روز مرہ زندگی اور معاش پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ نیویارک شہری انتظامیہ کے زیر انتظام 100 سے زائد ادارے ہیں جن میں سے میئر براہ راست 30 اداروں کا سربراہ ہوتا ہے اور ان کے عہدیداران کا تقرر کرتا ہے یا برطرف کرتا ہے۔
امریکا کی یونیورسٹی آف مانٹ سینٹ ونسنٹ کے پروفیسر اور سیاسی ماہر جے سی پولانکو کے مطابق نیویارک سٹی کا میئر بے پناہ اختیارات رکھتا ہے، وہ شہری انتظامیہ کے 3 لاکھ سے زائد عملے کی نگرانی کرتا ہے، وہ 120 ارب ڈالر سے زائد کے بجٹ کا نگران ہوتا ہے۔ نیویارک سٹی کی معیشت 1.3 ٹریلین(1300 ارب) ڈالر کے برابر ہے، جو دنیا کے کئی ممالک سے زیادہ ہے۔ 10 لاکھ بچے ہمارے سرکاری اسکولوں میں پڑھتے ہیں، کسی بھی وقت شہر میں ایک کروڑ لوگ موجود ہوتے ہیں، نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ (NYPD) کے پاس 30 ہزار سے زائد پولیس اہلکار ہیں، یہ ایک بہت بڑا عہدہ ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق میئر شہر کے مختلف بجٹ، مالیاتی منصوبوں اور پالیسیوں کی تیاری، تجویز اور ان پر عملدرآمد کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ وہ وفاقی، ریاستی اور مقامی اداروں سے تعلقات کو منظم کرتا ہے۔ اگرچہ میئر کے بجٹ میں اخراجات کی ترجیحات شامل ہو سکتی ہیں لیکن وہ ریاستی اسمبلی کی منظوری کے بغیر ٹیکس نہیں بڑھا سکتا اور نہ ہی کم یا ختم کرسکتا ہے، البتہ وہ تجاویز دے سکتا ہے اور اپنی سیاسی طاقت استعمال کرتے ہوئے ریاستی اسمبلی کے قانون سازوں اور گورنر کو قائل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔کسی بھی ٹیکس میں تبدیلی کو ریاستی بجٹ میں شامل کرنے کے لیے ریاستی اسمبلی کے ممبران کی منظوری لازمی ہے۔
میئر کے پاس اختیار ہیکہ وہ رینٹ گائیڈلائنز بورڈ (Rent Guidelines Board) کے تمام ارکان نامزدکرے، یہ بورڈ گھروں کیکرائے میں اضافے یا کمی کا فیصلہ کرتا ہے۔اگرچہ میئر براہ راست کرایہ مقرر نہیں کر سکتا، لیکن اپنے نامزد کردہ اراکین کے ذریعے وہ اثرانداز ہوسکتا ہے۔قانون سازی کے معاملے میں میئر قانون خود نہیں بناسکتا، یہ اختیار سٹی کونسل کے پاس ہوتا ہے۔ میئر کونسل کی منظور کردہ قانون سازی کو یا تو دستخط کرکے نافذ کرتا ہے یا ویٹو کر دیتا ہے۔ البتہ کونسل دو تہائی اکثریت سے میئر کے ویٹو کو ختم بھی کرسکتی ہے۔
میئر کے پاس اختیار ہے کہ وہ 30 سے زائد شہری اداروں کے کمشنرز کو تعینات اور برطرف کرے۔ ان اداروں میں نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ، فائر ڈیپارٹمنٹ، ٹرانزٹ اتھارٹی، اسمال ٹریڈرز کا محکمہ، ثقافتی امور اور مالیات وغیرہ شامل ہیں۔ میئر نیویارک 200 سے زیادہ بورڈز اور کمیشنز کی بھی نگرانی کرتا ہے جن میں سویلین کمپلینٹ ریویو بورڈ، ہاسنگ ڈیولپمنٹ کارپوریشن، لینڈمارک پریزرویشن کمیشن شامل ہیں۔
میئر نیویارک کو کریمنل کورٹ، فیملی کورٹ اور عارضی طور پر سول کورٹ کے ججوں کی تقرری کا بھی اختیار ہوتا ہے۔اس کے علاوہ میئر مختلف اقتصادی و ترقیاتی اداروں اور انفرااسٹرکچر ایجنسیوں کے لیے نمائندے نامزد کرسکتا ہے۔میئر نیویارک شہر کے متعدد ثقافتی اداروں کے بورڈز میں رکن خصوصی ہوتا ہے جن میں امریکن میوزیم آف نیچرل ہسٹری، کارنیگی ہال، میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ اور نیویارک بوٹینیکل گارڈن جیسے ادارے شامل ہیں۔ اسی طرح، وہ نیویارک پبلک لائبریری، بروکلین پبلک لائبریری اور کوئینز بورولائبریری کے بھی بورڈ کا رکن ہوتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے جبکہ موجودہ حکومت صرف 16 سیٹوں پر بنی ہے، بیرسٹر گوہر آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے جبکہ موجودہ حکومت صرف 16 سیٹوں پر بنی ہے، بیرسٹر گوہر اپوزیشن لیڈر کی تقرری: سپیکر قومی اسمبلی کی اسپیشل سیکرٹری شعبہ قانون سازی سے مشاورت خطے میں قیام امن کے لئے افغانستان والے دانشمندی سے کام لیں: خواجہ آصف آئینی ترمیم کی مخالفت کریں گے، یہ صوبائی خودمختاری پر ڈاکا ہے: وزیر اعلی پختونخوا جولائی تا ستمبر بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 79 ارب روپے بڑھ گیا اسرائیلی وزیر نے نیویارک کے نومنتخب مسلم میئر کو حماس کا حامی قرار دیدیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم