جنگ میں انسانیت کے تحفظ پر اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس کا انعقاد 2026 میں ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
جنگ میں انسانیت کے تحفظ پر اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس کا انعقاد 2026 میں ہوگا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 September, 2025 سب نیوز
ریو ڈی جنیرو (سب نیوز)
برازیل، چین، فرانس، اردن، قازقستان، جنوبی افریقہ اور انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وہ 2026 میں جنگ میں انسانیت کے تحفظ پر اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کریں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ 6 ممالک اور انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس نے ایک سال قبل ” گلوبل آئی ایچ ایل ( انٹرنیشنل ہیومنیٹیرین لاء ) انیشی ایٹو کا آغاز کیا تھا، جس کا مقصد عالمی سطح پر بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کے موجودہ رجحان کو روکنا ہے۔ یہ اقدام تمام عالمی تنازعات کے لیے ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرتا ہے، جس کا مقصد انٹرنیشنل ہیومنیٹیرین لاء کے مساوی اور عالمی اطلاق کو یقینی بنانا ہے۔
اب تک، دنیا بھر کے 89 سے زائد ممالک اس اقدام میں شامل ہو چکے ہیں۔ 27 ممالک مشترکہ طور پر 7 موضوعاتی امور کے گروہوں کی قیادت کر رہے ہیں، جو انٹرنیشنل ہیومنیٹیرین لاء کی تعمیل کو فروغ دینے اور جنگ کی شکلیں تبدیل ہونے سے پیدا ہونے والے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے عملی تجاویز تیار کر رہے ہیں۔ گزشتہ ایک سال کے دوران، 130 سے زائد ممالک نے انٹرنیشنل ہیومنیٹیرین لاء کی تعمیل کے فروغ کے موضوع پر عالمی اور علاقائی مشاورتوں میں حصہ لیا ہے ۔
مذکورہ چھ ممالک اور انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس کی جانب سے جاری کردہ اس بیان میں مسلح تنازعات میں شامل تمام فریقوں سے انٹرنیشنل ہیومنیٹیرین لاء کی پاسداری کرنے کی اپیل کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ تمام ممالک، بشمول وہ ممالک جو دوسرے ممالک پر قابض ہیں ، اس قانون کے مکمل احترام اور اس کی تعمیل کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہیں ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور امریکہ دنیا کی دو بڑی اور بااثر طاقتیں ہیں، چینی وزیر اعظم چین اور امریکہ دنیا کی دو بڑی اور بااثر طاقتیں ہیں، چینی وزیر اعظم غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری، ایک ہی خاندان کے 25 افراد شہید بگرام ایئربیس کیلئے اگلے 20 برس جنگ لڑنے کو تیار ہیں، افغان حکومت کا ٹرمپ کی دھمکیوں پر جواب پہلی بار برطانیہ نے فلسطین کو اپنے سرکاری نقشوں میں شامل کرلیا امریکا نے برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا نمائشی اقدام قرار دیدیا برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد پرتگال نے بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
سمندروں میں زندگی کے تحفظ کا یو این معاہدہ جنوری سے نافذالعمل ہو جائے گا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 21 ستمبر 2025ء) بین الاقوامی سمندروں میں حیاتیاتی تنوع کو تحفظ دینے کے لیے اقوام متحدہ کا معاہدہ 60 ممالک کی توثیق کے بعد نافذ العمل ہو گیا ہے۔
گزشتہ روز مراکش اور سیرالیون اس معاہدے کی توثیق کرنے والے 60ویں اور 61ویں ممالک بن گئے جس کے بعد آئندہ سال جنوری سے اس پر عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ رکن ممالک نے جون 2023 میں اس معاہدے کی منظوری دی تھی جس سے پہلے دو دہائیوں تک اس پر بات چیت ہوتی رہی۔
اسے رسمی طور پر 'ملکی دائرہ ہائے اختیار سے پرے سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال کا معاہدہ' (بی بی این جے) بھی کہا جائے گا۔ Tweet URLاقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے معاہدے کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے سمندر اور کثیرالفریقیت کے لیے تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔
(جاری ہے)
سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران رکن ممالک نے اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہناتے ہوئے واضح کیا کہ جب مشترکہ بھلائی کے لیے اکٹھے کام کیا جائے تو کیا کچھ ممکن ہے۔ دنیا کو موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی کی صورت میں تہرے زمینی بحران کا سامنا ہے اور ان حالات یہ معاہدہ سمندر اور انسانیت کی بقا کا ضامن ہو گا۔
انسان کے وجود کی بنیادکھلے سمندروں کا یہ معاہدہ بین الاقوامی پانیوں کے دو تہائی حصے کا احاطہ کرتا ہے۔ اس میں سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ و پائیدار استعمال، سمندری جینیاتی وسائل سے حاصل ہونے والے فوائد کی مزید منصفانہ تقسیم، سمندر میں مچھلیوں کو تحفظ دینے کے لیے محفوظ علاقوں کا قیام، سائنسی تعاون کو مضبوط بنانے اور متعلقہ صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے لیے ایسے قوانین بنائے گئے ہیں جن کی پابندی رکن ممالک پر لازم ہو گی۔
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یونیپ) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے بھی اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں ان کا کہنا ہے کہ سمندر زندگی اور انسان کے وجود کی بنیاد ہے۔ آج دنیا نے سمندروں اور اپنے مستقبل کو تحفظ دینے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
انسانیت کے مستقبل کا تحفظ'بی بی این جے' معاہدہ سمندری قانون پر اقوام متحدہ کے کنونشن تلے اٹھائے گئے اقدامات کو آگے بڑھائے گا جسے 'سمندروں کا آئین' بھی کہا جاتا ہے۔
17 جنوری 2026 کو نافذالعمل ہونے کے بعد یہ معاہدہ حیاتیاتی تنوع کے حوالے سے بین الاقوامی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے عالمگیر طریقہ کار مہیا کرے گا۔ ان اہداف میں عالمگیر حیاتیاتی تنوع پر کنمنگ مانٹریال فریم ورک کے تحت 2023 تک زمین اور سمندر کے 30 فیصد علاقوں کو تحفظ دینے کا وعدہ بھی شامل ہے۔
سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کے باقیماندہ تمام ارکان پر زور دیا ہے کہ وہ بھی بلاتاخیر اس معاہدے کی توثیق کریں اور رکن ممالک اس پر فوری و مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں کیونکہ سمندر کی صحت انسانیت کی صحت ہے۔