کراچی:

سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے ایشیا کپ 2025 کے سپر فور میچ میں تھرڈ امپائر کی جانب سے فخر زمان کو آؤٹ دینے کے فیصلے پر شدید تنقید کی ہے۔ 

شعیب اختر نے ٹی وی شو میں میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ „فخر آؤٹ نہیں تھا۔ ڈاؤٹ کا فائدہ اُسے ملنا چاہیے تھا۔

شعیب اختر نے مزید کہا کہ یہاں مجھے زاویہ (اینگل) نظر نہیں آ رہا، کیوں نہیں نظر آرہا؟ 26 کیمروں کے باوجود اینگل نہیں ملا۔ اُس نے دو اینگل دیکھے اور فیصلہ کر دیا، جس میں ایک میں سامنے سے لگ رہا تھا۔ شاید میچ بن جاتا اگر فخر کھیلتا رہتا۔“ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ تھرڈ امپائروں کا معیار مجھے پسند نہیں آیا، کیونکہ ایسی صورتحال میں واضح ہونا چاہیے کہ گیند نے زمین کو چھوا یا نہیں، ری پلے سے فیصلہ متضاد محسوس ہوا۔ 

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے بھی فخر زمان کے آؤٹ کو ممکنہ طور پر غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں لگا گیند زمین پر لگی مگر فیصلہ امپائر کا ہی ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

‘احتجاج کیساتھ کھیلنے سے نہ کھیلنا ہی بہتر ہے،’ سابق بھارتی کرکٹر کی اپنی ٹیم کے رویے پر تنقید

بھارت اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ 2025 کے اہم ٹاکرے سے قبل کرکٹ حکمت عملی کے بجائے گذشتہ میچ کے بعد سامنے آنے والے ہینڈ شیک تنازعہ نے ماحول کو مزید گرما دیا ہے۔

گزشتہ میچ میں بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا تھا، جس پر پی سی بی نے آئی سی سی کو شکایت کی۔ اس معاملے نے دونوں ٹیموں کے اگلے ٹاکرے کو مزید سنسنی خیز بنا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟

سابق بھارتی کپتان محمد اظہرالدین اور سابق کرکٹر نکھل چوپڑا نے اس تنازعے پر اپنے سخت ردعمل دیے۔ اظہرالدین نے اس معاملے کو بلاوجہ کا ہنگامہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ہاتھ ملانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جب آپ کھیل رہے ہیں تو سب کچھ کرنا چاہیے، ہاتھ ملانا بھی۔ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ اس میں کیا مسئلہ ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ احتجاج کے انداز میں کھیلنا درست نہیں۔ اگر آپ احتجاج کے ساتھ کھیل رہے ہیں تو بہتر ہے بالکل نہ کھیلیں۔ جب آپ نے کھیلنے پر رضامندی ظاہر کر دی چاہے وہ آئی سی سی کا ایونٹ ہو یا ایشیا کپ، تو پھر پوری شدت سے کھیلنا چاہیے۔ ورنہ کھیلنے کی ضرورت ہی نہیں۔

نکھل چوپڑا نے مختلف رائے دی اور اشارہ کیا کہ ممکن ہے میدان میں کسی قسم کی تلخ کلامی اس کی وجہ بنی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ شاید اس میچ میں کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ سخت جملے کہے گئے ہوں اور اس کے نتیجے میں بطور یونٹ گوتم گمبھیر اور سوریہ کمار یادو نے کہا ہو کہ ہم ہاتھ نہیں ملائیں گے۔ ممکن ہے دوران میچ کوئی زبانی جھگڑا ہوا ہو۔

یہ بھی پڑھیے: بھارتی کپتان کو محسن نقوی اور سلمان آغا سے مصافحہ کرنا مہنگا پڑگیا، غدار قرار دے دیا گیا

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی تنازعات کھلاڑیوں کی توجہ پر اثر ڈالتے ہیں اور بڑے ایونٹس میں احتجاجی رویہ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

چوپڑا نے کہا کہ ہم سب سمجھ رہے ہیں کہ ’پکچر ابھی باقی ہے‘۔ بتائیے پچھلے کتنے سالوں میں ایسا کب ہوا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ میں کوئی ڈرامہ نہ ہوا ہو؟ ہمیشہ کچھ نیا سامنے آتا ہے۔

اظہرالدین نے بھی واضح کیا کہ ہر مقابلے کی اپنی حرکیات ہوتی ہیں اور یہ حالات پر منحصر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Asia Cup PAK INDIA MATCH احتجاج انڈیا پاک انڈیا میچ کرکٹ مصافحہ

متعلقہ مضامین

  • فخر زمان آوٹ: تھرڈ امپائر کے پہلے میچ میں بھی پاکستان کیخلاف تین غلط فیصلے ریویو میں واپس ہوئے تھے
  • ایشیا کپ: پاکستان ٹیم کی یکطرفہ شکست پر شعیب اختر کا سخت ردعمل
  • فخر زمان کے آؤٹ ہونے کے فیصلے پر تنازع، سابق کرکٹرز اور شائقین برہم
  • ایشیا کپ سپر فور: فخززمان کو غلط آؤٹ دیا گیا، سوشل میڈیا پر بحث
  • ‘احتجاج کیساتھ کھیلنے سے نہ کھیلنا ہی بہتر ہے،’ سابق بھارتی کرکٹر کی اپنی ٹیم کے رویے پر تنقید
  • سنگل بینچ نے فیصلے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے، ہائیکورٹ
  • متنازع ٹوئٹ کیس: اعظم سواتی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • متنازع ٹوئٹ کیس میں اعظم سواتی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • متنازع ٹویٹ کیس: اعظم سواتی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ