27 ستمبر کا جلسہ قوم کی آزادی کے لیے ہے، پوری قوم نکلے، عمران خان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ 27 ستمبر کے جلسے میں پوری قوم نکلے، یہ جلسہ قوم کی آزادی کے لیے ہے، بانی نے پارٹی کو ہدایت کی ہے جلسے کو کامیاب بنائیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 4 پیغامات بھیجے ہیں، بانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے معاہدہ کی بہت اہمیت ہے، پاکستان کو عالمی سطح پر رابطے تیز اور بحال رکھنے چاہییں، بانی نے کہا حرمین شریفین کی حفاظت ہمارے لئے سعادت ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں ایک گواہ جھوٹا ثابت ہوا ہے، جھوٹی گواہی پر کیس ختم ہونا چاہیے، سابق ملٹری سیکریٹری نے بھی تمام دستاویزات کو درست قرار دیا، لگتا ایسے ہے اگلی دو تین سماعتوں میں کیس ختم ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے اس کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی رہا ہوجائیں گے، بانی پی ٹی آئی نے اخبار پڑھے ہیں، انہوں نے کرکٹ پر بات کی۔
عمران خان نے کہا کہ محسن نقوی نے کرکٹ تباہ کردی، بانی نے کہا 2021 میں پاکستان نے انڈیا کو 10 وکٹوں سے ہرایا تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمیں 2 تہائی اکثریت ملی تھی، ہمارا ووٹ چوری کیا گیا، ہمارے ووٹ چوری کرکے چوروں کو حکومت دی گئی، سزا یافتہ لوگوں کو ملک پر مسلط کیا گیا، پاکستان میں اخلاقیات کا جنازہ نکالا گیا ہے، 26ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو مکمل طور پر دبا دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی ججز رول آف لاء کیلئے کھڑے ہوئے ہیں، جو ججز رول آف لاء کیلئے کھڑے ہیں، وہ قوم کے ہیرو ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ 27 ستمبر کے جلسے میں پوری قوم نکلے، میڈیا کا گلا گھونٹ دیا گیا یے، یہ جلسہ قوم کی آزادی کیلئے ہے، بانی نے پارٹی کو ہدایت کی ہے جلسے کو کامیاب بنائیں۔
علیمہ خان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے جلسے کی ذمہ داری علی امین گنڈا پور اور جنید اکبر کو سونپی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تین سال سے ہم نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کی، مذاکرات کے بجائے انہوں نے ہماری پارٹی کو مزید دبایا ہے، مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، بیرسٹر گوہر، بیرسٹر سیف اور علی امین گنڈا پور کو کہا ہے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات نہ کرے، جس نے بات کرنی ہے وہ جیل آئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خان نے کہا بانی پی ٹی نے کہا کہ
پڑھیں:
کیا بانی پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد جیل کے پہلے قیدی بننے جارہے ہیں؟
سابق وزیرِاعظم عمران خان کو اڈیالہ جیل میں قید ہوئے 2 سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، جہاں سے ان کی ممکنہ منتقلی کے حوالے سے وقتاً فوقتاً باتیں کی جاتی رہی ہیں۔
اس ضمن میں وفاقی وزرا، پی ٹی آئی رہنما اور صحافی مختلف اوقات میں بیانات بھی دے چکے ہیں، تاہم ابھی تک یہ ’متوقع منتقلی‘ عمل میں نہیں آ سکی۔
وفاقی وزیرڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے گزشتہ اکتوبر میں عمران خان کی راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کی جیل منتقلی کا کہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کی عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا اسلام آباد کی جیل تیار ہو چکی ہے یا نہیں، اور کیا عمران خان کو وہاں منتقل کیا جا سکتا ہے؟
اسلام آباد ماڈل جیل کے قیام کا فیصلہ 2009 میں کیا گیا تھا، تاہم 16 سال گزرنے کے باوجود یہ منصوبہ ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔
اس منصوبے پر کام کا باقاعدہ آغاز ایکنک کی منظوری کے بعد 2016 میں کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: عمران خان جیل میں کس حال میں ہیں؟
ابتدائی تخمینے کے مطابق لاگت خرچ ہونے کے باوجود منصوبہ تقریباً 55 فیصد ہی مکمل ہو سکا ہے۔
جبکہ اب اس کی تخمینے کی لاگت دگنی ہو چکی ہے، تاہم یہ منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوا۔
اس منصوبے کی مستقبلِ قریب میں بھی مکمل ہونے کے امکانات کم ہیں، اس لیے عمران خان کی اڈیالہ جیل سے اسلام آباد جیل منتقلی فی الحال ممکن نظر نہیں آتی۔
مزید پڑھیں: لاپتا ہونے والے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے بعد اڈیالہ جیل کے مزید 3 افسران برطرف
اسلام آباد ماڈل جیل سیکٹر ایچ 16 میں تعمیر کی ذمہ داری وزارتِ داخلہ کے زیرِ انتظام سی ڈی اے کی ہے۔
2 ہزار قیدیوں کے لیے مختص اس جیل کے لیے 90 ایکڑ رقبہ حاصل کیا گیا تھا۔
منصوبے کے لیے 27 جولائی 2016 کو قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 3 ارب 92 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی تھی۔
مزید پڑھیں: عمران خان کے حوالے سے کوئی خبر نہیں، بہن علیمہ خان کا اظہار تشویش
جس کے بعد 26 جون 2024 کو سینڑل ڈیولپمنٹ ورکینگ پارٹی نے منصوبے کا نیا تخمینہ 7 ارب 39 کروڑ روپے منظور کیا۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق مالی سال 25-2024 میں اس منصوبے کے لیے 1 ارب 32 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، جن میں سے ایک ارب 29 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔
رواں مالی سال کے بجٹ میں ایک ارب 18 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اب تک اس منصوبے پر مجموعی طور پر 3 ارب 55 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’نوازشریف کی عمران خان سے ملاقات کا امکان، بانی پی ٹی آئی جیل میں نہیں رہیں گے‘
جبکہ منصوبہ مکمل کرنے کے لیے مزید 3 ارب 84 کروڑ روپے درکار ہیں۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق اسلام آباد جیل کے انتظامی بلاک کا 96 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔
آر سی سی کمپاؤنڈ اور باؤنڈری وال کا 98 فیصد، مرد قیدیوں کی بیرکوں اور سیکیورٹی پوسٹس کا 82 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔
اسی طرح جیل اسپتال، کچن، ڈسپینسری اور زیرِ زمین واٹر ٹینکس کا 78 فیصد، جبکہ انفرا اسٹرکچر بشمول سڑکیں، ڈرینیج وغیرہ کا 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل اسپتال اسلام آباد جیل جیل ڈرینیج ڈسپینسری سینڑل ڈیولپمنٹ ورکینگ پارٹی عمران خان قومی اقتصادی کونسل کچن وزارت داخلہ