برطانیہ میں فلسطینی مشن کی عمارت کو سفارتخانے کا درجہ مل گیا، فلسطینی پرچم بھی لہرادیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
برطانیہ میں فلسطینی مشن کی عمارت کو سفارتخانے کا درجہ مل گیا، فلسطینی پرچم بھی لہرادیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 September, 2025 سب نیوز
لندن (سب نیوز )فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بعد برطانیہ میں فلسطینی مشن کو سفارت خانے کا درجہ مل گیا جبکہ عمارت کے باہر فلسطینی پرچم بھی لہرا دیا گیا۔ فلسطین کے برطانیہ میں سفیر حسام زملوط نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئیے ہم سب مل کر فلسطین کا پرچم بلند کریں، جس کے رنگ ہماری قوم کی نمائندگی کرتے ہیں، سیاہ رنگ سوگ، سفید رنگ ہماری امید، سبز رنگ ہماری زمین اور سرخ رنگ ہمارے عوام کی قربانیوں کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا تاریخی ناانصافیوں کو درست کرنے اور آزادی، وقار اور بنیادی انسانی حقوق پر مبنی مستقبل کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار ہے۔حسام زملوط نے زور دیا کہ فلسطینی ریاست کو ایسے وقت میں تسلیم کیا گیا ہے جب ہم ناقابلِ تصور درد اور اذیت سے گزر رہے ہیں، ہمارے خلاف ایک ایسی نسل کشی جا رہی ہے جسے اب تک نہ صرف تسلیم نہیں کیا گیا بلکہ اسے بے خوفی کے ساتھ جاری رہنے دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے عوام پرغزہ میں بھوک اور بمباری مسلط کردی گئی ہے اور وہ اپنے ہی گھروں کے ملبے تلے دفن ہو رہے ہیں، ہمارے لوگ مغربی کنارے میں نسلی تطہیر، ریاستی دہشت گردی، زمینوں کی چوری اور جبر کا روزانہ سامنا کر رہے ہیں۔
حسام زملوط نے کہا کہ اب بھی فلسطینی عوام کی انسانیت پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں، ہماری زندگیاں بے وقعت سمجھی جا رہی ہیں اور ہمارے بنیادی حقوق مسلسل سلب کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ پرچم اس عہد کے ساتھ بلند کرتے ہیں کہ فلسطین ہمیشہ رہے گا، فلسطین سر بلند ہوگا اور فلسطین آزاد ہوگا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپیپلز پارٹی نے سندھ اور کراچی کو زمانہ قدیم کا علاقہ بنا دیا ہے، عظمی بخاری پیپلز پارٹی نے سندھ اور کراچی کو زمانہ قدیم کا علاقہ بنا دیا ہے، عظمی بخاری اقوام متحدہ؛ 6 ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیں گے؛ اسرائیل امریکا کا بائیکاٹ اسلام آباد مارگلہ سٹیشن کی حدود کو میٹروبس سٹیشن تک توسیع دیں گے: حنیف عباسی جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ، جمشید دستی کو سات برس قید کا حکم،سیشن کورٹ نے فیصلہ سنا دیا پاک سعودی عرب دفاعی معاہدہ، حکومت کا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ پاکستان میں پولیو کے اور کیس کی تصدیق، رواں سال کیسز کی تعداد 27 ہوگئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: برطانیہ میں
پڑھیں:
برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا نمائشی اقدام ہے: امریکا
واشنگٹن، مقبوضہ بیت المقدس(نیوز ڈیسک) امریکا نے کہا ہے کہ برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا اور دیگر کا فلسطینی رہاست کو تسلیم کرنا نمائشی اقدام ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق ہماری ترجیح سنجیدہ سفارتکاری ہے، نمائشی اعلانات نہیں، اسرائیل کی سکیورٹی اور یرغمالیوں کی رہائی ہماری اولین ترجیح ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ خطے میں امن اور خوشحالی صرف حماس کے بغیر ممکن ہے۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا دو ریاستی حل کی حمایت ہے، یہی واحد راستہ ہے، یہ ایک دیرینہ ضرورت اور اخلاقی فرض تھا۔
آسٹریلوی وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا امن اور انصاف کا تقاضا ہے۔
کینیڈا کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ کینیڈا اقوام متحدہ کے اجلاس میں فلسطین کو باضابطہ کرے گا، یہی امن کی کوشش ہے، دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔
دوسری طرف اسرائیل نے برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کر دیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے بین الاقوامی فیصلے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر جاری رکھے گا اور فلسطینی ریاست کا قیام کبھی نہیں ہونے دے گا۔
قبل ازیں فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی حماس کے خلاف حکمت عملی ناکام ہو گئی اور غزہ جنگ سے اسرائیل کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پائیدار امن کے لیے دوریاستی حل ضروری ہے۔
علاوہ ازیں سعودی عرب نے برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے۔
Post Views: 1