سپریم کورٹ: بیوی کو قتل کرنے والے سزائے موت کے مجرم کی معافی کی اپیل خارج
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
سپریم کورٹ نے بیوی کو قتل کرنے والے سزائے موت کے مجرم کی معافی کی اپیل خارج کردی۔ عدالت عظمیٰ نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے خاتون انصاف کے لیے عدالت گئی، انصاف کے لیے آئی خاتون کو عدالت میں قتل کرنا دہشتگردی ہے، مجرم کسی رعایت کا حقدار نہیں۔
مجرم معاف علی نے 2014 میں تنسیخ نکاح کا دعویٰ کرنے پر بیوی کو گجرات فیملی کورٹ میں قتل کر دیا تھا۔
معاف علی کو دہشت گردی کی دفعات کے تحت دو بار سزائے موت سنائی گئی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دیدیا، قانون سازی کا حکم
سپریم کورٹ آف پاکستان کے ملٹری ٹرائل کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جاری انٹرا کورٹ اپیلوں کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آئینی بینچ نے 7 مئی کو انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کی تھیں۔
سپریم کورٹ نے ملٹری ٹرائل کا پانچ ججز کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔
جسٹس امین الدین خان نے 68 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا جس میں جسٹس محمد علی مظہر نے 47 صفحات کا اضافی نوٹ لکھا جس سے جسٹس امین، جسٹس حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس شاہد بلال نے اتفاق کیا ہے۔
اس کے علاوہ جسٹس جمال مندوخیل جسٹس نعیم افغان نے اختلافی نوٹ تحریر کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے انٹرا کورٹ اپیل میں ملٹری ٹرائل کی اجازت دیدی تھی۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دینے کا حکم دیا جبکہ حکومت سے 45 دن میں اپیل کے حق سے متعلق قانون سازی کا حکم بھی دیا۔