Jasarat News:
2025-09-23@01:21:52 GMT

علاقائی تبدیلیاں نئی اقتصادی حکمتِ عملی کی متقاضی ہیں

اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(کامرس ڈیسک)معروف تاجر رہنما شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی عالمی سیاسی غیر یقینی نئے دفاعی و تجارتی اتحاد اوربھارت اور افغانستان پر بڑھتے ہوئے امریکی دباؤ سے پاکستان کی تجارت متاثر ہو سکتی ہے۔ حکومت فوری طور پر تجارتی پالیسی پر نظرِثانی کرے۔ جب عالمی معیشت اور جغرافیائی سیاست تیزی سے بدل رہی ہو تو پاکستان پرانی پالیسیوں پر قائم نہیں رہ سکتا۔ پاکستان کی تجارتی مسابقت بات پر منحصر ہے کہ اس کی تجارتی حکمتِ عملی نئے حقائق سے کس حد تک ہم آہنگ ہے۔کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے شاہد رشید بٹ نے کہا کہ پاکستان کو درپیش تجارتی مسائل صرف محصولات میں ردوبدل سے حل نہیں ہو سکتے بلکہ یہ ایک وسیع تر عالمی تناظر سے جڑے ہوئے ہیں۔ کاروباری طبقے میں یہ تشویش بڑھ رہی ہے کہ برآمدات بڑھانے اور علاقائی تجارتی راہداریوں سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے جڑی مالیاتی شرائط طویل عرصے سے پاکستان کی تجارتی پالیسی پر اثر انداز ہوتی رہی ہیں۔ محصولات میں اضافہ اور درآمدی پابندیاں زرِمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے کے نام پر نافذ کی گئیں مگر یہ اقدامات صرف وقتی حل ہیں اور ان سے طویل مدتی ترقی ناممکن ہے ۔دنیا کے زیادہ تر ممالک اپنی حکمت عملی پر نظرِثانی کر رہے ہیں۔ بھارت جو خطے کی بڑی معیشت ہیامریکہ کی جانب سے ٹیکنالوجی رسائی تجارتی مراعات اور ویزوں کے حصول رکاوٹوں کا سامنا کر رہا ہے جس سے اسکی چالیس ارب ڈالر کی ترسیلات متاثر ہو رہی ہیں۔ خلیجی ممالک نئے معاشی و دفاعی اتحاد بنا رہے ہیں جبکہ چین بیلٹ اینڈ روڈ منصوبوں میں سرمایہ کاری بڑھا رہا ہے جس سے پاکستان کے لیے پائیدار تجارتی شراکت داریوں کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔شاہد رشید بٹ نے کہا کہ درآمدات پر ضرورت سے زیادہ انحصار مہنگائی کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔درامدات روکنے توانائی کی قیمت اورمحصولات بڑھانے نے عوام اور معیشت کو متاثر کیا ہے اور اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے جس پر توجہ دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ وقتی اقدامات سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح کرتے ہیں۔ ہمیں واضح برآمدی اہداف مقرر کرنے، مصنوعات کی بنیاد وسیع کرنے اور نئے تجارتی معاہدے کرنے کی ضرورت ہیکیونکہ پاکستان کی ترقی، روزگار اور مہنگائی براہِ راست تجارت سے جڑے ہوئے ہیں۔

کامرس ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان کی نے کہا کہ

پڑھیں:

لاہور،ٹریفک قوانین میں تبدیلیاں، سمری جلد کابینہ کو بھجوائی جائیگی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (آئی این پی) ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہوشیار ، قوانین کی خلاف ورز ی پر اب لائسنس معطل ،بھاری جرمانے ہوں گے۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے بھجوائی گئی سمری حتمی مراحل میں پہنچ گئی، سمری کی تمام اداروں سے منظوری ، اب کابینہ کمیٹی کو بھجوائی جائے گی، 25مختلف خلاف ورزیوں پرکم سے کم جرمانہ 2ہزار مقرر کر دیا گیا، قوانین کی خلاف ورزی پر زیادہ سے زیادہ جرمانے 20ہزار تک ہوں گے ۔حکام کا کہنا تھا کہ ہر خلاف ورزی پر 2سے لیکر 4پوائنٹس کی کٹوتی بھی کی جائے گی،سالانہ 20پوائنٹس کی خلاف ورزیوں پر لائسنس 2ماہ سے 1سال کے لئے معطل ہوگا، موجودہ 100سے 500روپے تک کی خلاف ورزیوں پرجرمانہ وصول کیا جارہاہے۔صرف 5خلاف ورزیوں پر عدالتی احکامات پر 2ہزار تک جرمانہ کیا جارہا ہے، اوورسپیڈنگ پر جرمانہ 2ہزار سے 20ہزار وصول کیا جائے گا، اوورسپیڈنگ کی خلاف ورزی پر 4پوائنٹس کی کٹوتی ہو گی۔ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر 2ہزار سے15ہزار تک جرمانہ ہوگا، ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی پر بھی 4پوائنٹس کی کٹوتی ہو گی،اوور لوڈنگ پر جرمانہ 2ہزار سے 15ہزار تک ہو گا۔ٹریفک حکام کے مطابق اوورلوڈنگ کرنے پر بھی 4پوائنٹس کی کٹوتی کی جائے گی،ون وے کی خلاف ورزی پر جرمانہ 2ہزار سے 15ہزار تک ہو گا، ون وے کی خلاف ورزی پر بھی 4پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی،ریش ڈرائیونگ پر جرمانہ 3ہزار سے 15ہزار ہوگا،4پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی، پریشر ہارن پر2ہزار سے10ہزار جرمانہ اور 2پوائنٹس کی کٹوتی ہوگی۔ٹریفک پولیس کی جانب سے بھجوائی گئی سمری جلد کابینہ میں پیش کی جائے گی، کابینہ کی منظوری کی بعد پنجاب بھر میں عملدرآمد شروع کرایا جائیگا۔مینوئل چالاننگ ختم کر کے ای چالاننگ سسٹم حتمی مراحل میں ہے،قوانین پر عملدرآمد کر کے مہذب شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایرانی پارلیمنٹ کے 71 سخت گیر اراکین کا ایٹم بم بنانے اور دفاعی حکمتِ عملی پر نظرثانی کا مطالبہ
  • نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن کے وسطی ایشیا سے تجارتی روابط مزید مستحکم
  • سی پیک فیز ٹو: پاک چین اقتصادی تعاون میں نئے دور کا آغاز
  • لاہور،ٹریفک قوانین میں تبدیلیاں، سمری جلد کابینہ کو بھجوائی جائیگی
  • بھارت امریکا تجارتی کشیدگی: مودی کی قوم سے اپنی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل
  • ایشیا کپ 2025: بھارت کے خلاف میچ سے قبل پاکستان نے حکمت عملی طے کرلی
  • ملک میں نئے صوبے بنانے کا شور تو ہے لیکن عملی کام نہیں ہورہا، رانا ثنااللہ
  • دفاع سے تجارت تک: پاکستان اور سعودی عرب کا نیا مشترکہ معاشی سفر
  • امریکی پابندیوں سے چھوٹ کا خاتمہ: بھارت کی چابہار حکمت عملی پر کاری ضرب