اٹلی میں فلسطین کے حق میں مزدوروں کے احتجاج، بندرگاہیں اور پبلک سروسز متاثر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
اٹلی میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف مزدوروں اور ٹریڈ یونینز نے بڑے پیمانے پر احتجاج اور ہڑتال کی۔
اس دوران کئی بندرگاہوں کے داخلی دروازے بند کر دیے گئے، ریلوے اسٹیشنز پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ اور اسکولوں کی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں۔
اطالوی مزدوروں کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ اٹلی کو اسرائیل کے لیے اسلحہ اور سامان کی ترسیل کا مرکز بنایا جائے۔
میلان، نیپلز، جینووا اور ٹریئسٹ سمیت مختلف شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، بعض مقامات پر پولیس نے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔
یاد رہے کہ اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی کی دائیں بازو کی حکومت یورپ میں اسرائیل کی اہم حامی سمجھی جاتی ہے اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے امکان کو رد کر چکی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فلپائن میں ہزاروں افراد کا کرپشن کیخلاف احتجاج، پولیس سے جھڑپیں، 72 مظاہرین گرفتار
فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں50 ہزار سے زائد افراد نے حکومتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن پر شدید احتجاج کیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس دوران مظاہرین کی پولیس کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں جس میں 39 پولیس اہلکار اور کئی شہری بھی زخمی ہوئے۔ مشتعل مظاہرین نے منیلا میں املاک کو نقصان پہنچایا اور میٹرو سٹیشن پر تھوڑ پھوڑ کی۔
پولیس پر شدید پتھرائو کیا گیا جس کے جواب میں مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ جلائو گھیرائو کے دوران ایک کنٹینر جلادیا گیا جبکہ پولیس نے 72 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کے خلاف فلڈ کنٹرول پروجیکٹس میں بدانتظامی پر احتجاج کیا جارہا ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق فلڈ کنٹرول پروجیکٹس پر 9 ارب 54 کروڑ ڈالر لگے پھر بھی بارشوں میں کئی شہر ڈوب گئے تھے۔ بڑے پیمانے پر جاری احتجاجوں کے پیش نظر فوج کو بھی ریڈ الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
فلپائن کے صدر مارکوس نے مظاہروں کی حمایت کی اور مبینہ کرپشن کی آزادانہ تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ مظاہرین انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے مبینہ گھوسٹ منصوبوں کے فنڈز میں خورد برد کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
مظاہرین کی جانب سے فلپائنی قانون سازوں، حکام اور کاروباری شخصیات پر سیلاب پر قابو پانے کے منصوبوں میں بھاری کمیشن بٹورنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔