وادی تیراہ : گھر میں چھپایا بارود پھٹنے سے 10شہری شہید ‘ 14خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ ) صوبہ خیبر پی کے کی وادی تیراہ کے علاقہ مترے درہ میں خوارج کی جانب سے گھر میں بڑی مقدار میں چھپایا گیا بارودی مواد پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ملبے تلے دب جانے سے خواتین بچوں سمیت 10شہری شہید ‘ 14خوارج جہنم واصل ہو گئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق بارودی مواد پھٹنے سے کچے مکان گر گئے اور بہت سے لوگ اس میں دب گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق خوارج کے مکان کے گردونواح میں عام لوگوں کے مکان بھی تھے جو اس دھماکے کے بعد تباہہو گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق بارودی مواد پھٹنے سے خوارج جہنم واصل ہوئے گئے جبکہ ارد گرد کے مکانوں میں موجود خواتین اور بچوں کی ہلاکت بارے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔ مقامی پولیس افسر ظفر خان کے مطابق کمپاؤنڈ کو خارجی کمانڈر امان گل اور مسعود خان بطور بم فیکٹری استعمال کر رہے تھے اور حالیہ دنوں میں اس میں اسلحہ ذخیرہ کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس شورش زدہ علاقے میں خوارج عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور مختلف اضلاع کی مساجد میں بھی ہتھیار چھپائے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی سکیورٹی فورسز خیبر، باجوڑ اور دیگر شمالی اضلاع میں فتنہ الخوارج کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس واقعہ کو جہاں AP، عرب نیوزاورDW جیسے معتبر صحافتی حلقے حقائق کی روشنی میں رپورٹ کر رہے ہیں وہیں بھارتی میڈیا حقائق کو مسخ کر کے پاکستان کے سیکورٹی اداروں کو بدنام کرنے کے درپے ہے اور مسلسل جھوٹ اور مبالغہ آرائی کا سہارا لے رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
عراق، حشدالشعبی کے ایک اعلیٰ عہدیدار دھماکے میں شہید ہو گئے
ذرائع نے بتایا کہ یہ دھماکہ ایک تکنیکی مشن کے دوران پیش آیا، جو دہشت گرد گروہ داعش کے چھوڑے ہوئے دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوا۔ السلام ٹائمز۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے صدا و سیما کے مطابق حشدالشعبی کے ایک اعلیٰ عہدیدار دھماکے کے نتیجے میں شہید ہو گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ دھماکہ ایک تکنیکی مشن کے دوران پیش آیا، جو دہشت گرد گروہ داعش کے چھوڑے ہوئے دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوا۔ امدادی اور سکیورٹی فورسز فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور صورتِ حال پر قابو پاتے ہوئے ضروری اقدامات انجام دیے۔ حشدالشعبی نے زور دیا ہے کہ دھماکہ خیز مواد اور دہشت گردانہ خطرات کے باقی ماندہ اثرات سے علاقوں کی تطہیر کا عمل بدستور جاری ہے۔