اکشے کمار اور ارشد وارثی کی فلم جولی ایل ایل بی 3 نے ریلیز کے بعد شاندار آغاز کیا اور ویک اینڈ پر زبردست کمائی کی، تاہم پیر کے روز فلم کی رفتار کچھ کم ہوگئی۔

پیر کو فلم نے صرف 17.52کروڑ روپے کمائے جس کے بعد مجموعی آمدنی 187.96 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ اس سے قبل ویک اینڈ پر فلم نے 130.62کروڑ روپے کمائے تھے جبکہ اوپننگ ڈے پر اس کی کمائی 39.

82 کروڑ روپے رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: شاہ رخ خان اور سلمان خان کے ساتھ فلم کرنے کے لیے عامر خان نے شرط رکھ دی

بکس آفس کے ماہرین کے مطابق فلم نے ویک اینڈ پر بہترین بزنس کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اتوار کی کمائی بھارت اور پاکستان کے میچ کی وجہ سے متاثر ہوئی۔ اب فلم کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہفتہ کے باقی دنوں میں بھی مضبوط بزنس کرے۔ 2 اکتوبر تک کوئی بڑی فلم ریلیز نہیں ہورہی، اس لیے یہ فلم ناظرین کو اپنی جانب کھینچ سکتی ہے۔

#JollyLLB3 witnesses a 56% drop on Monday [compared to Friday], especially during the evening shows.

The Tuesday discounted ticket offer is expected to give a boost to footfalls and collections.#JollyLLB3 [Week 1] Fri 12.50 cr, Sat 20 cr, Sun 21 cr, Mon 5.50 cr. Total: ₹ 59… pic.twitter.com/fixMYfgIXb

— taran adarsh (@taran_adarsh) September 23, 2025

2013 میں ریلیز ہونے والی پہلی جولی ایل ایل بی سبھاش کپور کی ہدایتکاری میں بنی تھی اور فاکس اسٹار اسٹوڈیوز نے اسے پروڈیوس کیا تھا۔ اس فلم میں ارشد وارثی نے وکیل جولی تیاگی کا کردار ادا کیا تھا جبکہ بومن ایرانی، امریتا راؤ اور سوربھ شوکلا بھی اہم کرداروں میں شامل تھے۔

یہ فلم محض 31.86کروڑ روپے کے بجٹ میں بنی اور زبردست پذیرائی کے بعد باکس آفس پر 155.15کروڑ روپے کما کر ہٹ قرار پائی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اکشے کمار جولی ایل ایل بی 3

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اکشے کمار جولی ایل ایل بی 3 جولی ایل ایل بی

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم پر وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں سے مشاورت مکمل کرلی



اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف نے مجموزہ 27ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق  وزیر اعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں سے مجوزہ ستائیسویں آئینی ترمیم پر مشاورت مکمل کرلی، جس کے بعد ۔مجوزہ ترمیم منظوری کے لیے کل وفاقی کابینہ میں پیش کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے جمعرات کو 27 ویں آئینی ترمیم پر مشاورتی عمل جاری رکھا، حکومتی اتحادی پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی کے وفود سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم کے تحت ممکنہ طور پر آرٹیکل 243 میں ترمیم کی جائے گی جس کے تحت ایجوکیشن کو واپس وفاق میں لانے، آئینی عدالت کے قیام اور دیگر نکات شامل ہوں گے جبکہ این ایف سی ایوارڈ اور الیکشن کمیشن کے سربراہ کی تقرری بھی مجوزہ ترمیم کا حصہ ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی ملاقات

27 ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لیے اتحادیوں سے ملاقات کے سلسلے میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے وفد نے وزیرعظم سے ملاقات کی، جس میں مجوزہ ترمیم کی شقوں اور مؤقف پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

بعد ازاں پیپلز پارٹی کا ود نور خان ایئربیس کی طرف روانہ ہوگیا، جہاں وہ خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی روانہ ہوگا اور پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے وفد میں مرتضیٰ وہاب، عرفان قادر، راجا پرویز اشرف، نوید قمر، شیری رحمن اور دیگر شریک تھے۔

ایم کیو ایم کا آئینی ترمیم میں بلدیاتی حکومت کو بااختیار بنانے کا مطالبہ

س سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم کے کنونیئرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے سات رکنی وفد نے ملاقات کی۔ جس میں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر گفتگو اور مشاورت ہوئی۔

وفد میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال، ارکان قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار، جاوید حنیف خان، سید امین الحق اور خواجہ اظہار الحسن شامل تھے۔

ملاقات میں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر گفتگو اور مشاورت ہوئی۔ وزیراعظم کے علاوہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیرِ پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری اور مشیرِ وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ بھی شریک تھے۔

ایم کیو ایم نے 27ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 140 اے (بلدیاتی حکومتوں کو خودمختار) کرنے کا مطالبہ بھی کیا جس پر وزیراعظم نے وفد کو یقین دہانی کرائی ہے۔

استحکام پاکستان پارٹی کے وفد سے وزیراعظم کی مشاورت

اس کے علاوہ علاوہ  استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما علیم خان کی قیادت میں وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، ذرائع کاکہناہے کہ وزیراعظم شہباز شریف استحکام پاکستان پارٹی کے رہنماوں کو 27ترمیم پر اعتماد میں لیا۔

اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم شہباز شریف حکومتی اتحادی جماعتوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں مسلم لیگ ق کے وفد نے سالک حسین کی قیادت میں ملاقات کی ۔

وزیراعظم سے بلوچستان عوامی پارٹی (بی پی اے) کے وفد کی ملاقات ہوئی، جس  وفاقی وزیر خالد مگسی اور سینیٹر منظور کاکڑ شامل تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بی اے پی وفد کو 27ویں آئینی ترمیم پر اعتماد میں لیا جبکہ بی اے پی وفد کی وزیراعظم سے بلوچستان کی صوبائی و قومی اسمبلی نشستوں کو بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

مشاورت مکمل ہونے کے بعد وزیراعظم کی زیر صدارت جمعے کو وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوگا جس میں منظوری کے بعد مجوزہ ترمیم سینٹ میں پیش کی جائے گی۔

حکومت نے ثجویز دی ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی مشترکہ کمیٹی بنا کر ترمیم کی منظوری لے جائے، اپوزیشن جماعتیں اس ترمیم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیرِ پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری اور مشیرِ وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ بھی شریک تھے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے خالد حسین مگسی، منظور کاکڑ، اعجاز الحقن، ایمل ولی خان سے ملاقاتیں کیں اور 27ویں آئینی ترمیم پر تفصیلی مشاورت کی۔

واضح رہے کہ حکومتی اتحاد رواں ماہ 27ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرانے کی تیاری میں مصروف ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر مشاورت جاری ہے اور اتحادی جماعتوں کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا تاکہ اس اہم ترمیمی بل کو اتفاقِ رائے سے منظور کرایا جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کو 14 نومبر کو قومی اسمبلی سے منظور کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور اس حوالے سے تمام وزرا و ارکان پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسبلی نے تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کی ہے جب کہ اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے اور شیڈول کی بھی منظوری دے دی گئی ہے، تاہم اجلاس میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈرز نے شرکت نہیں کی۔

 

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • ملک میں آج سونے کی فی تولہ قیمت کتنی ہے؟
  • براڈ پٹ نے انجلینا جولی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا، وجہ کیا بنی؟
  • 27 ویں آئینی ترمیم پر وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں سے مشاورت مکمل کرلی
  • قازقستان نے ابراہیمی معاہدے میں شمولیت اختیار کرلی: ٹرمپ کا اعلان
  • قازقستان نے ابراہیمی معاہدے میں شمولیت اختیار کرلی، ٹرمپ کا اعلان
  • 1973 کے متفقہ آئین میں کتنی بار ترامیم کی گئیں، تفصیلات سامنے آ گئیں
  • سردیوں میں مونگ پھلی کے شوقین افراد کیلئے اہم سوال، روزانہ کتنی مقدار فائدہ مند ہے؟
  • پی آئی اے میں ہڑتال، فلائٹس دوسرے روز بھی متاثر، کتنی پروازوں کا شیڈول متاثر ہوگیا؟
  • 27ویں آئینی ترمیم: صوبوں کے اختیارات میں کتنا اضافہ اور کتنی کمی ہو سکتی ہے؟
  • شہر قائد میں بیوی کو قتل کرکے شوہر نے بھی خودکشی کرلی