مجھے اپنے ملک سے محبت ہے، مگر یہ اب پہچانا نہیں جاتا: انجلینا جولی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی نے کہا کہ مجھے اپنے ملک سے محبت ہے، مگر یہ اب پہچانا نہیں جاتا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق آسکر جیتنے والی معروف امریکی اداکارہ انجلینا جولی کے بیان پر امریکا میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا ہے۔
امریکی اداکارہ اننجلینا جولی سے اسپین میں منعقد ہونے والے سین سیبسٹن فلم فیسٹیول کے دوران سوال پوچھا گیا کہ کیا اب آپ کو بطور فنکار اور بطور امریکن ہونے سے خوف آتا ہے؟
جس کے جواب میں انجلینا جولی نے کہا کہ یہ ایک مشکل سوال ہے، امریکی صدر ٹرمپ کے آنے کے بعد میں اس بات سے فکر مند ہوں کہ امریکا میں اظہار رائے پر حملے شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اختلاف رکھنے والے میڈیا چینلز کو معطل کیا جارہا ہے، جس کی حالیہ مثال امریکی میزبان جمی کیمیل شو ہےجس میں چارلی کرک کے قتل کے حوالے سے کچھ بات ہوئی تھی۔
انجلینا جولیس نے مزید کہا، ’مجھے اپنے ملک امریکا سے محبت ہے، لیکن میں اب اس کو پہچان نہیں پارہی، مجھے اظہار رائے کے حوالے سے خوف ہے‘۔
انہوں نے کہا، ’اس ملک میں آزادیِ اظہار رائے کا محدود ہوجانا میرے خیال میں یہ سب کے لیے خطرناک ہے، اور یہ ہم پر کافی بھاری وقت ہے جس سے اس وقت ہم گزر رہے ہیں۔‘
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انجلینا جولی نے کہا
پڑھیں:
کراچی چڑیا گھر سے ریچھ ’رانو’ کی منتقلی کا کیس، سندھ ہائیکورٹ کا انتظامیہ پر سخت اظہارِ برہمی
سندھ ہائیکورٹ میں کراچی چڑیا گھر سے مادہ ریچھ ’رانو‘ کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے چڑیا گھر کی بدانتظامی، جانوروں کی حالتِ زار اور ناکارہ سہولیات پر برہمی کا اظہار کیا۔
سماعت جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس فیض شاہ پر مشتمل بینچ نے کی۔ عدالت کے روبرو کے ایم سی، محکمہ بلدیات اور محکمہ جنگلی حیات کے نمائندے پیش ہوئے۔
’رانو‘ اسلام آباد منتقل، درخواست غیر مؤثر ہو چکی: وکیل کے ایم سیسماعت کے آغاز پر وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ مادہ ریچھ ’رانو‘ کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔
کے ایم سی کے وکیل بیرسٹر اسد احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ چونکہ رانو کی منتقلی ہو چکی ہے، اس لیے درخواست کا مقصد پورا ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ریچھ ’رانو‘ کی حالت تشویشناک، مشاہداتی رپورٹ میں مبینہ غفلت کا انکشاف
عدالت نے اس موقع پر کہا کہ اگر مزید کسی پہلو پر کارروائی درکار ہے تو نئی درخواست دائر کی جائے۔
عدالت کا چڑیا گھر کی حالت پر اظہارِ افسوسکنزرویٹر جنگلی حیات جاوید مہر نے عدالت کو بتایا کہ ’رانو‘ کا جسمانی و ذہنی معائنہ کیا گیا تھا، تاہم دیگر جانوروں کے لیے وقت درکار ہے۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ ’اس طرح کا چڑیا گھر نہیں چل سکتا۔ چھوٹے چھوٹے پنجروں میں جانوروں کا تماشا بند کریں، اور کراچی چڑیا گھر کو قدرتی پارک میں تبدیل کریں۔‘
عدالت نے کہا کہ جانوروں کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہیے، نہ کہ صرف ٹکٹوں کے ذریعے آمدنی حاصل کرنا۔
ویٹنری سہولیات کی کمی پر برہمیدرخواست گزار کے وکیل نے نشاندہی کی کہ چڑیا گھر میں ویٹنری ڈاکٹر کا کمرہ اسٹور کے طور پر استعمال ہو رہا ہے، ایکسرے مشین خراب ہے، اور آپریشن تھیٹر ناقابلِ استعمال ہے۔
انہوں نے کہا کہ جانوروں کو بے ہوش کرنے اور خون کے نمونے لینے کا کوئی نظام موجود نہیں، جبکہ بعض پنجروں میں پانی تک دستیاب نہیں۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا: ’آپ لوگوں کو خدا کا خوف نہیں ہے؟ اگر خوفِ خدا ہوتا تو یہ پٹیشن دائر نہ ہوتی۔ جانوروں پر رحم کریں، یہ سب کرپشن اور بدانتظامی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں:ماں مار کر بچے لے جانا اور دیگر عوامل ریچھوں کو پاکستان سے مٹا رہے ہیں
عدالت نے ہدایت کی کہ تمام خراب مشینیں فوری طور پر درست یا نئی خریدی جائیں، اور اگر ویٹنری ڈاکٹر دستیاب نہیں تو خدمات آؤٹ سورس کی جائیں۔
چڑیا گھروں کو قدرتی پارک میں تبدیل کرنے کی ہدایتعدالت نے قرار دیا کہ کراچی اور حیدرآباد کے چڑیا گھروں کو بتدریج ختم کر کے قدرتی ماحول والے نیشنل پارکس میں تبدیل کیا جائے۔
مزید کہا کہ چڑیا گھر میں ویک اینڈ کے علاوہ عوامی تماشا بند رکھا جائے تاکہ جانوروں کو سکون میسر ہو۔
عدالت نے میونسپل کمشنر، سیکریٹری بلدیات، کنزرویٹر جنگلی حیات، سینیئر ڈائریکٹر زو اور ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔
درخواست گزار کو بھی ہدایت کی گئی کہ وہ ماہرین کے نام عدالت میں جمع کرائیں۔
کمیٹی ایک ماہ میں اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے گی، جبکہ دو ہفتے بعد پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے سماعت دوبارہ مقرر کر دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رانو مادہ ریچھ