غزہ میں مکمل نسل کشی ہو رہی ہے جس کے مرتکب نیتن یاہو ہیں : ترک صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 23 September, 2025 سب نیوز

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوآن نے کہا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ واضح اجتماعی نسل کشی ہے اور اس کے مرتکب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو ہیں۔ یہ بات ترک خبر رساں ایجنسی “انادولو” نے آج منگل کے روز بتائی۔
امریکی ٹی وی فاکس نیوز کو اانٹرویو میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ “اس کا کوئی اور مطلب نہیں، یہ مکمل نسل کشی ہے اور اس کے پیچھے نیتن یاہو کھڑے ہیں۔”
صدر نے کہا “نیتن یاہو نے ایک وحشیانہ قتلِ عام کیا ہے، جس میں ہزاروں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ اور ہم ترکیہ میں اس نسل کشی کی ہر شکل کی مکمل مخالفت کرتے ہیں۔”
اردوآن نے بتایا کہ غزہ میں 1.

25 لاکھ سے زیادہ زخمی ہیں، جن میں سے کئی کو علاج کے لیے ترکیہ منتقل کیا گیا ہے۔
جب ترک صدر سے پوچھا گیا کہ کیا حماس قیدیوں کو رہا کر سکتی ہے، تو اردوآن نے جواب دیا “یہ غلط ہے کہ سارا الزام صرف حماس پر ڈالیں۔ نیتن یاہو کے افعال کو کیسے نظر انداز کریں؟”
ایردوآن نے مزید کہا کہ اپنے خطابوں میں وہ متعدد تصاویر دکھا چکے ہیں، جو غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتائج واضح کرتی ہیں۔
صدر اردوآن نے یہ بھی کہا کہ “کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ حماس ہتھیاروں کے لحاظ سے اسرائیل سے مضبوط ہے؟ یہ نا ممکن ہے۔ اسرائیل اپنی طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہا ہے، 7 سے 70 سال کی عمر کے لوگوں پر، خواہ وہ بچے ہوں، عورتیں ہوں یا بزرگ”۔
غزہ میں انسانی بحران ختم کرنے کے حوالے سے سوال پر ترک صدر کا کہنا تھا کہ “یاد رکھیں، صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ ختم کریں گے۔ کیا ختم ہوئی؟ نہیں، ابھی بھی جاری ہے۔ اسی طرح انھوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ ختم کریں گے، کیا ختم ہوئی؟ نہیں”۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایمان مزاری ایڈووکیٹ اور ان کے شوہر ہادی علی چھٹہ کو راہداری ضمانت مل گئی ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور ان کے شوہر ہادی علی چھٹہ کو راہداری ضمانت مل گئی سعودی عرب کے مفتی اعظم، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ انتقال کر گئے اسحاق ڈار کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں، علاقائی صورتحال، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال فلسطین کو ریاست تسلیم نہ کرنے پر اٹلی میں ہنگامے پھوٹ پڑے، 60 اہلکار زخمی سپیکر قومی اسمبلی کا سینئر صحافی مظہر اقبال کے انتقال پر اظہار تعزیت جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی فوٹیج دینے، ٹرائل روکنے کی درخواستیں خارج TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اردوا ن نے نیتن یاہو نے کہا

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم پر وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں سے مشاورت مکمل کرلی



اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف نے مجموزہ 27ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق  وزیر اعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں سے مجوزہ ستائیسویں آئینی ترمیم پر مشاورت مکمل کرلی، جس کے بعد ۔مجوزہ ترمیم منظوری کے لیے کل وفاقی کابینہ میں پیش کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے جمعرات کو 27 ویں آئینی ترمیم پر مشاورتی عمل جاری رکھا، حکومتی اتحادی پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی کے وفود سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم کے تحت ممکنہ طور پر آرٹیکل 243 میں ترمیم کی جائے گی جس کے تحت ایجوکیشن کو واپس وفاق میں لانے، آئینی عدالت کے قیام اور دیگر نکات شامل ہوں گے جبکہ این ایف سی ایوارڈ اور الیکشن کمیشن کے سربراہ کی تقرری بھی مجوزہ ترمیم کا حصہ ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی ملاقات

27 ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لیے اتحادیوں سے ملاقات کے سلسلے میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے وفد نے وزیرعظم سے ملاقات کی، جس میں مجوزہ ترمیم کی شقوں اور مؤقف پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

بعد ازاں پیپلز پارٹی کا ود نور خان ایئربیس کی طرف روانہ ہوگیا، جہاں وہ خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی روانہ ہوگا اور پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے وفد میں مرتضیٰ وہاب، عرفان قادر، راجا پرویز اشرف، نوید قمر، شیری رحمن اور دیگر شریک تھے۔

ایم کیو ایم کا آئینی ترمیم میں بلدیاتی حکومت کو بااختیار بنانے کا مطالبہ

س سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم کے کنونیئرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے سات رکنی وفد نے ملاقات کی۔ جس میں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر گفتگو اور مشاورت ہوئی۔

وفد میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال، ارکان قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار، جاوید حنیف خان، سید امین الحق اور خواجہ اظہار الحسن شامل تھے۔

ملاقات میں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر گفتگو اور مشاورت ہوئی۔ وزیراعظم کے علاوہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیرِ پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری اور مشیرِ وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ بھی شریک تھے۔

ایم کیو ایم نے 27ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 140 اے (بلدیاتی حکومتوں کو خودمختار) کرنے کا مطالبہ بھی کیا جس پر وزیراعظم نے وفد کو یقین دہانی کرائی ہے۔

استحکام پاکستان پارٹی کے وفد سے وزیراعظم کی مشاورت

اس کے علاوہ علاوہ  استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما علیم خان کی قیادت میں وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، ذرائع کاکہناہے کہ وزیراعظم شہباز شریف استحکام پاکستان پارٹی کے رہنماوں کو 27ترمیم پر اعتماد میں لیا۔

اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم شہباز شریف حکومتی اتحادی جماعتوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں مسلم لیگ ق کے وفد نے سالک حسین کی قیادت میں ملاقات کی ۔

وزیراعظم سے بلوچستان عوامی پارٹی (بی پی اے) کے وفد کی ملاقات ہوئی، جس  وفاقی وزیر خالد مگسی اور سینیٹر منظور کاکڑ شامل تھے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بی اے پی وفد کو 27ویں آئینی ترمیم پر اعتماد میں لیا جبکہ بی اے پی وفد کی وزیراعظم سے بلوچستان کی صوبائی و قومی اسمبلی نشستوں کو بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

مشاورت مکمل ہونے کے بعد وزیراعظم کی زیر صدارت جمعے کو وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوگا جس میں منظوری کے بعد مجوزہ ترمیم سینٹ میں پیش کی جائے گی۔

حکومت نے ثجویز دی ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی مشترکہ کمیٹی بنا کر ترمیم کی منظوری لے جائے، اپوزیشن جماعتیں اس ترمیم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیرِ پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری اور مشیرِ وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ بھی شریک تھے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے خالد حسین مگسی، منظور کاکڑ، اعجاز الحقن، ایمل ولی خان سے ملاقاتیں کیں اور 27ویں آئینی ترمیم پر تفصیلی مشاورت کی۔

واضح رہے کہ حکومتی اتحاد رواں ماہ 27ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرانے کی تیاری میں مصروف ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر مشاورت جاری ہے اور اتحادی جماعتوں کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا تاکہ اس اہم ترمیمی بل کو اتفاقِ رائے سے منظور کرایا جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کو 14 نومبر کو قومی اسمبلی سے منظور کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور اس حوالے سے تمام وزرا و ارکان پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسبلی نے تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کی ہے جب کہ اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے اور شیڈول کی بھی منظوری دے دی گئی ہے، تاہم اجلاس میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈرز نے شرکت نہیں کی۔

 

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کے انتظامات مکمل 40 سے زائد ممالک کے پارلیمانی رہنما شرکت کریں گے
  • راولپنڈی میں تیسرے دن بھی نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
  • 27 ویں آئینی ترمیم پر وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں سے مشاورت مکمل کرلی
  • چیف جسٹس گلگت بلتستان سردار شمیم کی مدت ملازمت میں توسیع
  • یورپی کمیشن کا تیز رفتار ریل منصوبہ: 2030 تک شہروں کے درمیان سفر کا نیا دور
  • کیا بانی پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد جیل کے پہلے قیدی بننے جارہے ہیں؟
  • بھارت اسرائیل دفاعی تعاون معاہدہ طے، نیتن یاہو دسمبر میں دہلی پہنچیں گے
  • سال کا سب سے بڑا چاند آج نظر آئے گا، پاکستان میں واضح طور پر دیکھنا ممکن ہوگا؟
  • مودی، نیتن یاہو سے دشمنی، فلسطینیوں کا حمایتی، امریکی سیاست میں ہلچل مچانے والا زہران ممدانی کون؟
  • انجینئر محمد علی مرزا کو گستاخی کا مرتکب قرار دینے کے خلاف درخواست پر سماعت