Express News:
2025-11-07@17:18:50 GMT

رواں سال 1.5 ارب ڈالر کی گندم درآمد کرنا پڑے گی، رانا تنویر

اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT

اسلام آباد:

حسین طارق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی غذائی تحفظ کا اجلاس منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی اجلاس میں چینی کی امپورٹ ایکسپورٹ اور قیمت کا معاملہ زیر بحث آیا۔

وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ رانا تنویر نے کہا کہ چینی پچھلے سال 7.6 ملین ٹن تھی اور 6.3 ملین ٹن ضرورت تھی، 13 لاکھ ٹن چینی سرپلس تھی جس کی وجہ سے انڈسٹری تباہ ہو رہی تھی، رواں سال ہمارا چینی کی پیداوار کا تخمینہ 7.

2 ملین ٹن تھا، ہمارے تخمینہ کے مقابلے میں چینی کی پیداوار 5.8 ملین ٹن رہی، ہم چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو سے واپس لائے ہیں، چینی کی ایکسپورٹ پر کسی قسم کی سبسڈی نہیں تھی۔

ممبر کمیٹی رانا حیات نے کہا کہ پیچھے جو ہو گیا سو ہو گیا آگے تو کسان کو کچھ تحفظ دے دیں۔ حکام وزارت غذائی تحفظ نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے گندم کی قمیت بڑھی تھی اب روک لی۔ رانا حیات نے کہا کہ آپ نے گندم کی قمیت روک لی چینی کی قیمت کیوں نہیں کنٹرول ہورہی؟ اب چینی درآمد کر کے کرشنگ سیزن میں کسان کا نقصان کریں گے۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ گزشتہ سال گنے کی پیداوار ہدف سے ایک ملین ٹن کم رہی، ہم نے سرپلس چینی برآمد کی اجازت دی جس سے 45کروڑ ڈالر زرمبادلہ آیا، اب چینی ہم 15کروڑ ڈالر کی درآمد کر رہے ہیں، قیمت میں اضافے کی وجہ مافیا تھا، اس دفعہ گنے کی بمپر کراپ کی توقع ہے، سپورٹ پرائس نہ ہونے سے گندم کی پیدوار کم رہی ہے، اس سال گندم کی پیداوار مزید کم رہنے کی توقع ہے۔

انہوں ںے کہا کہ گندم کی پیداوار گرنے سے گندم باہر سے منگوانا پڑے گی، اگر پیداوار اس سال بھی 6 فیصد گری تو 1 رب 50 کروڑ ڈالر کی گندم درآمد کرنا پڑے گی، اتنی گندم امپورٹ کرنے سے قومی خزانے پر بوجھ پڑے گا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی پیداوار نے کہا کہ چینی کی ملین ٹن گندم کی

پڑھیں:

پنجاب میں فیڈ ملز کو گندم کے استعمال سے مزید 30 روز کے لیے روک دیا گیا

محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کرتے ہوئے فیڈ ملز کو گندم کے استعمال سے مزید 30 روز کے لیے روک دیا ہے۔

یہ فیصلہ انسانی استعمال کے لیے گندم، آٹے اور روٹی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کا معاہدہ، گندم 3500 روپے فی من خریدی جائے گی

سرکاری اعلامیے کے مطابق گندم صرف فلور ملز میں آٹا بنانے کے لیے استعمال کی جا سکے گی، جبکہ فیڈ ملز کو گندم مرغیوں کے دانے میں شامل کرنے سے سختی سے روکا گیا ہے۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب
لاہور 5 نومبر:

پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع

پنجاب بھر کی فیلڈ ملز میں گندم کو مرغیوں کے دانے میں استعمال کرنے پر عائد پابندی میں 30 روز کی توسیع

فیصلہ انسانی استعمال کیلئے گندم کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کیلئے کیا گیا

حکومت پنجاب نے صوبہ… pic.twitter.com/EzLDTmD4q5

— Home Department Punjab (@homedptpunjab) November 5, 2025

سیکریٹری داخلہ پنجاب نے یہ پابندی ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144 (6) کے تحت عائد کی ہے، جو یکم دسمبر تک نافذالعمل رہے گی۔

محکمہ داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ پنجاب میں فیڈ ملز کے پاس ایک لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور خدشہ تھا کہ یہ گندم مرغیوں کے دانے میں استعمال کی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:پنجاب میں گندم کو فیڈ ملز میں استعمال کرنے پر پابندی، دفعہ 144 نافذ

سیکریٹری پرائس کنٹرول کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد گندم کی ممکنہ قلت سے بچاؤ اور انسانی خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

نوٹیفیکیشن میں عوامی آگہی کے لیے اس فیصلے کی تشہیر سرکاری گزٹ، اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب پولٹری دفعہ 144 روٹی سیکریٹری پرائس کنٹرول سیکریٹری داخلہ فیڈ ملز گندم مرغیوں

متعلقہ مضامین

  • اوورسیز پاکستانیوں نے ریکارڈ 3.4 ارب ڈالر پاکستان بھیج دیئے
  • کنگ میکر: خواب سے حقیقت تک
  • موت کے 16 سال بعد بھی مقبولیت برقرار، مائیکل جیکسن سب سے زیادہ کمانے والے مرحوم موسیقار قرار
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • رواں برس سندھ میں ڈینگی سے ہلاکتیں 21 تک پہنچ گئی
  • شوگر ایڈوائزری بورڈ کا کرشنگ سیزن 15 نومبر سے شروع کرنے کا فیصلہ
  • NPT کیمطابق چینی وزیر خارجہ کا ایران کے حقوق کے تحفظ پر زور
  • پنجاب میں فیڈ ملز کو گندم کے استعمال سے مزید 30 روز کے لیے روک دیا گیا
  • رواں مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 38 فیصد بڑھ گیا
  • پبلک ٹرانسپورٹ کامیگامنصوبہ  "ییلولائن"رواں مالی سال سے مؤخر کرنے کا فیصلہ