نیتن یاہو کو سرحدوں کی کوئی فکر نہیں، وہ جو چاہے کرے، امریکی نمائندہ خصوصی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
ایک سوال کے جواب میں امریکی نمائندہ خٓصوصی برائے مشرق وسطیٰ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو اگر محسوس کرتے ہیں کہ انکے ملک کی سرحدوں یا انکے شہریوں کو کسی سے خطرہ ہے تو انکو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک کے تحفظ کیلئے جو مرضی کریں، چاہے وہ کسی اور ملک کی سرحدوں میں ہی کیوں نہ چلے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی نمائندہ خٓصوصی برائے مشرق وسطیٰ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کو سرحدوں کی کوئی فکر نہیں، وہ جو مرضی کرے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی اور ترکیہ میں امریکی سفیر تھامس براک نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد مشرق وسطیٰ میں سب کچھ تبدیل ہوگیا ہے۔ امریکی نمائندہ خصوصی سے دوحہ میں مزاحمتی تنظیم حماس کے وفد پر ہونے والے اسرائیلی حملے کے حوالے سے سوال پوچھا گیا۔
جس کا جواب دیتے ہوئے تھامس براک نے کہا کہ نیتن یاہو اگر محسوس کرتے ہیں کہ ان کے ملک کی سرحدوں یا ان کے شہریوں کو کسی سے خطرہ ہے تو ان کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک کے تحفظ کے لیے جو مرضی کریں، چاہے وہ کسی اور ملک کی سرحدوں میں ہی کیوں نہ چلے جائیں۔ اس سے قبل امریکا کی جانب سے بار بار یہ کہا گیا ہے کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے اسرائیل نے امریکا کو کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی تھی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی نمائندہ ملک کی سرحدوں نیتن یاہو
پڑھیں:
عفت عمر کا انڈسٹری میں کوئی دوست کیوں نہیں؟
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف ماڈل و اداکارہ عفت عمر نے اب تک انڈسٹری میں کسی کو دوست نہ بنانے کی وجہ سے پردہ اُٹھا دیا۔
عفت عمر تقریباً تین دہائیوں سے انڈسٹری میں ہیں۔ انہوں نے ماڈلنگ اور اداکاری دونوں میں اپنا لوہا منوایا۔
انہوں نے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ اتنے عرصے سے انڈسٹری میں رہنے کے باوجود ان کا کوئی دوست نہیں ہے۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ انڈسٹری میں کچھ لوگ ہیں جن کو مینٹورز کہہ سکتی ہوں کیونکہ انہیں میں اپنے سے بہتر سمجھتی ہوں لیکن کام کی جگہ کسی سے دوستی مشکل ہے، اس لیے میرا کوئی دوست نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے لیے دوست وہ ہے جو آپ کے اچھے اور برے وقت میں آپ کے ساتھ کھڑا ہو لیکن شوبز کے لوگوں کے لیے ایسا کرنا بہت مشکل ہے، سب کی اپنی اپنی مجبوریاں ہیں۔
عفت عمر نے مزید کہا کہ محبت میں ایک دوسرے کے لیے جینے مرنے کا کوئی تصور نہیں ہوتا، کوئی کسی کے لیے کبھی نہیں مرتا، لوگ زندگی میں آگے بڑھتے ہیں اور یہی دنیا کی حقیقت ہے۔ ہر کوئی اپنی لکھی ہوئی زندگی اور تقدیر جیتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے ہارے ہوئے لوگ نہیں پسند جو رونا شروع کر دیتے ہیں کہ وہ مر جائیں گے۔