data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: اسرائیل کے جبری انخلا کے احکامات اور مسلسل بمباری و دھماکوں کے نتیجے میں غزہ کی زمین کا 88فیصد سے زائد حصہ اہلِ فلسطین سے خالی کرایا جا چکا ہے۔ اب محصور عوام کو محض 12فیصد علاقے میں ٹھونسنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق قابض اسرائیل نے اپنی منصوبہ بندی میں محض 12 فیصد زمین کو پناہ گزین علاقوں کے طور پر مختص کیا ہے، جہاں دو ملین سے زائد انسانوں کو ایک قید خانے کی طرح دھکیل دیا گیا ہے۔دفتر کا کہنا ہے کہ صرف خان یونس کے المواصی علاقے میں ہی تقریباً دس لاکھ افراد پناہ لینے پر مجبور ہیں حالانکہ ان پر 110 سے زائد فضائی حملے کیے گئے اور دو ہزار سے زیادہ شہری شہید ہو چکے ہیں۔

یہ علاقے بنیادی زندگی کی ہر سہولت سے محروم ہیں اور یہاں جینا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔ غزہ شہر میں اس وقت سب سے ہولناک منظر نامہ ہے۔ انروا کے میڈیا مشیر عدنان ابو حسنہ نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ لاکھوں شہری محض دس مربع کلومیٹر کے رقبے میں سمٹنے پر مجبور ہیں، جہاں وہ یا تو ٹوٹے پھوٹے خیموں میں رہتے ہیں یا اپنے اجڑے گھروں کے ملبے کے سائے میں۔ پانی، خوراک اور بنیادی خدمات ناپید ہیں۔

ابو حسنہ کے مطابق عالمی ادارہ خوراک نے غزہ کو قحط زدہ علاقہ قرار دیا ہے اور اب حالات مزید بدتر ہو چکے ہیں۔ جنوب کی طرف نقل مکانی کے لیے ایک خاندان کو اوسطاً 3200 ڈالر درکار ہیں جو تقریباً کسی کے پاس نہیں۔ اس وقت 95فیصد سے زیادہ آبادی صرف انسانی امداد پر زندہ ہے جبکہ تنخواہیں اور نقدی ناپید ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل نے غزہ شہر کا 70 فیصد سے زیادہ حصہ تباہ کر دیا ہے۔ یہ وہ قدیم شہر ہے جس کی تاریخ پانچ ہزار برس پرانی ہے اور جو اسلامی، مسیحی، بازنطینی اور فرعونی آثار کا امین ہے۔

ابو حسنہ نے بتایا کہ جنوبی غزہ میں بھی حالات مختلف نہیں۔ شدید ہجوم کی وجہ سے وہاں اب نئی خیمہ گاہ لگانے کی جگہ باقی نہیں رہی۔ پینے کا پانی، نکاسی کا نظام اور صحت کی سہولتیں مفلوج ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ 12 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو محض 35 مربع کلومیٹر کے علاقے میں جبراً قید کیا جا رہا ہے۔ یہ کھلی انسانی تباہی ہے۔ مزید یہ کہ اندیشہ ہے کہ قابض اسرائیل فلسطینیوں کو سمندر یا فضا کے راستے غزہ سے مکمل طور پر باہر نکالنے کی کوشش کرے گا کیونکہ مصر نے اس منصوبے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

Aleem uddin.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سے زیادہ

پڑھیں:

اسحاق ڈار سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات‘ فلسطین‘ مشرق وسطی میں امن کوششوں پر تبادلہ خیال

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم سے امریکی ناظم الامور نے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے آئندہ ہفتہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والے پاکستان اومان مشترکہ وزارتی کمشن کے 8 ویں اجلاس کے لیے پاکستان کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے بین الوزارتی اجلاس کی صدارت کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں دوطرفہ تعاون کے تمام اہم شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ نائب وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، افرادی قوت کی برآمد اور بحری تعاون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاک اومان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک جامع اور نتیجہ خیز نقطہ نظر پر زور دیا۔ انہوں نے اہم شعبوں میں ایم او یوز، تعلیم، لاجسٹکس اور قونصلر امور میں تعاون کو بڑھانے اور برآمدات سمیت روزگار کے مواقع کو فروغ دینے کی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ایم طارق باجوہ، سیکرٹریز برائے اقتصادی امور ڈویژن اور داخلہ کے علاوہ اومان میں پاکستان کے سفیر‘ وزارت خارجہ اور متعلقہ وزارتوں کے سینئر نمائندے شریک ہوئے۔ نائب وزیراعظم  اسحاق  ڈار سے امریکی  ناظم  الامور  نیٹلی  بیکر  نے  ملاقات  کی۔ ترجمان دفتر خارجہ  طاہر حسین  نے  بتایا  کہ اسحاق  ڈار نے  پاک  امریکہ  تعلقات  میں مثبت  پیش رفت  پر اطمینان  کا اظہار کیا۔  ملاقات  میں  فلسطین  اور  مشرق  وسطیٰ میں  امن  و  استحکام کی  کوششوں، مشرق  وسطیٰ  سے  متعلق  امریکہ  اور  عرب  و  اسلامی ممالک  کی کوششوں پر تبادلہ  خیال  کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا اپنی فوج کو غزہ میں تمام سرنگوں کو تباہ کرنے کا حکم
  • اسحاق ڈار سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات‘ فلسطین‘ مشرق وسطی میں امن کوششوں پر تبادلہ خیال
  • انگلینڈ ‘ اسرائیلی کلب کے درمیان فٹبال میچ، سٹیڈیم کے باہر فلسطین کے حق میں احتجاج 
  • بارشوں کی کمی برقرار رہی تو تہران کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے: ایرانی صدر
  • بارشیں نہ ہوئیں تو خشک سالی کے باعث تہران کو خالی کرنا پڑے گا: ایرانی صدر
  • قابض میئر بلدیاتی اداروں کے کام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں،  منعم ظفر خان
  • فلسطین اور لبنان کی تقدیر کا فیصلہ اسلامی مزاحمت کرے گی، حزب اللہ لبنان
  • آسٹن ولا اور مکابی تل ابیب کے میچ کے دوران اسٹیڈیم کے باہر فلسطین کے حق میں بڑا احتجاج
  • متحدہ مجلس علماء کی اسکولوں میں وندے ماترم لازمی قرار دینے کی شدید مذمت
  • جنوبی غزہ میں اسرائیل کی گولہ باری سے تباہی،مزید 3 فلسطینی شہید