بدین میں بھی سرکاری ملازمین کی اپیل پر تالہ بندی کی گئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250924-11-7
بدین (نمائندہ جسارت)ریونیو ملازمین کی تنظیم ال سندھ ریونیو ایمپلائز اور محکمہ تعلیم کے اساتذہ کی تنظیم گسٹا ، محکمہ صحت اسپتالوں سمیت دیگر سرکاری محکموں کے الائنس کی اپیل پر ضلع بھر کے سرکاری اسکولوں میں تدریسی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر کے کلاس رومز کو تالے لگا کر اساتذہ کی جانب سے احتجاج کیا گیا جبکہ محکمہ ریونیو کے ملازمین نے ڈپٹی کمشنر آفس کے علاوہ ضلع بھر کے اسسٹنٹ کمشنر اور مختارکار آفسوں کی تالہ بندی کر کے روز مرہ کے سرکاری امور کا بائیکاٹ کیا اور ملازمین نے ڈی سی آفس کے باہر احتجاجی بھوک ہڑتال اور مظاہرہ کرنے کے علاوہ ڈی سی آفس سے ڈی سی چوک کراچی روڈ تک احتجاجی مارچ بھی کیا ، احتجاج میں ملازمین کی بڑی تعداد نے ضلعی صدر علی نواز سموں ، جنرل سیکرٹری فوٹو کھوکھر ، اسماعیل میمن ، اللہ بخش خاصخیلی ، علی قائم خانی ، مجید ببر، اللہ بچایو قمرانی ، حسن ببر ، نور احمد راہموں ، محمد پرھاڑ ، ذوالفقار میمن کی قیادت میں شرکت کی ۔اس موقع پر آل ریونیو سندھ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر علی نواز سموں اور جنرل سیکرٹری پھٹو کھوکھر اور دیگر نے بتایا کہ آج مرکزی الائنس کی اپیل پر ضلع بھر میں سرکاری اور دفتری امور اور سرگرمیوں کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا ہے جبکہ کل ہونے والے بلدیاتی ضمنی انتخابات میں بھی سندھ حکومت کے سرکاری ملازمین احتجاجاً بائیکاٹ کرتے ہوئے ڈیوٹی سرانجام نہیں دیں گے ، ضلعی صدر علی نواز سموں اور ایسوسی ایشن کے دیگر عہدیدران نے سرکاری ملازمین کا پنشن میں کٹوتی سروس اسٹریکچر کی بحالی، انشورنس مرعات کی عدم فراہمی اور تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سندھ اسمبلی میں ملازمین کے تحفظ سے متعلق بل فوری طور پر منظور کیا جائے، سرکاری افسران اور ملازمین پر تشدد میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے کم از کم 5 سال قید کی سزا دی جائے، اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کو ماضی کی طرح مجسٹریٹ پاورز دوبارہ بحال کیے جائیں۔دوسری جانب گورنمنٹ سیکنڈری اسکول ٹیچرز ایسوسی ایشن کی اپیل پر بھی بدین سمیت ماتلی تلہار ٹنڈوباگو اور گولارچی میں مطالبات کی منظوری کے لیے اساتذہ نے کلاس رومز کو تالے لگا کر تدریسی عمل کا بائیکاٹ کیا اور اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی۔بدین میں گسٹا کے صدر کاشف قادر میمن ، یونٹ کے صدر مولا بخش چنا اور دیگر کی قیادت میں گورنمنٹ ہائی اسکول بدین سے اللہ والا چوک حیدرآباد روڈ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ، محکمہ صحت کے ملازمین نے دفتری امور کے بائیکاٹ کے علاوہ اسپتالوں کی او پی ڈی بند رکھی جس سے طبی سرگرمیاں معطل ہو کر رہ گئی۔اس موقع پر اساتذہ اور دیگر ملازمین نے حکومت کی تعلیم اساتذہ اور ملازم دشمن پالیسیوں کیخلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ملازمین نے کی اپیل پر
پڑھیں:
حماس آج رات اسرائیلی یرغمالی کی لاش حوالے کرے گا، غزہ جنگ بندی کے تحت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: فلسطینی گروپ حماس نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ وہ آج رات ایک اور اسرائیلی یرغمالی کی لاش غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت واپس کرے گا۔
حماس کے مسلح ونگ قسام بریگیڈز کے مطابق وہ اور فلسطینی گروپ اسلامک جہاد خان یونس، جنوب غزہ میں ملبے کے نیچے ملی لاش کو رات 9 بجے مقامی وقت (1900GMT) پر حوالے کریں گے۔
یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری جنگ بندی کے بعد حماس نے پہلے ہی 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو زندہ رہا کیا ہے اور 28 میں سے 23 کی لاشیں واپس کی ہیں، جن میں زیادہ تر اسرائیلی شہری شامل ہیں۔ تاہم، اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ موصول ہونے والی ایک لاش کسی بھی فہرست شدہ یرغمالی سے میل نہیں کھاتی۔
اسرائیل نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات کا آغاز تمام یرغمالیوں کی لاشیں ملنے سے مشروط کیا ہے، جبکہ حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں وسیع تباہی کے باعث یہ عمل وقت طلب ہے۔
جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے تقریباً 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا اور غزہ کی تعمیر نو کے ساتھ ہمالہ کے بغیر نئی حکومتی نظام قائم کرنا شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے اکتوبر 2023 سے غزہ میں ہونے والے حملوں میں تقریباً 69,000 افراد ہلاک اور 1,70,600 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
خیال رہے کہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کیا ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔