ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے برطرف ملازمین کا احتجاج، ایم پی اے طاہرہ سے مذاکرات میں اہم پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
راولپنڈی:
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی نے ڈیوٹی سے غیر حاضر اور مایوس کن کارکردگی کے حامل مزید 32 ملازمین کو برطرف کر دیا، جس کے بعد برطرف کیے گئے ملازمین کی کل تعداد 48 ہوگئی ہے۔
ان برطرفیوں کے خلاف پیر کو ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے دفتر کے باہر سینٹری ورکرز نے بھرپور احتجاج کیا اور مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں دھرنے دینے کا اعلان بھی کیا۔
احتجاجی ملازمین سے ایم پی اے طاہرہ مشتاق نے آج ملاقات کی اور ان کا موقف سنا۔ بعد ازاں انہوں نے سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر احسان غنی سے ملاقات کی اور معاملے کے حل پر گفتگو کی۔
ڈاکٹر احسان غنی نے واضح کیا کہ صرف غیر حاضر اور ناقص کارکردگی کے حامل ملازمین کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے اور کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ برطرف ملازمین کو اپنی غیر حاضری کی وجوہات اور کارکردگی سے متعلق وضاحت پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا، جس کے بعد ان کے مستقبل کا فیصلہ کمیٹی کرے گی۔
یونین نمائندوں نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ جن ملازمین کی کوتاہی یا غلطی ثابت ہوگی، یونین ان کا ساتھ نہیں دے گی۔ البتہ جن ورکرز پر الزام غلط ثابت ہوا، ان کی بحالی کے لیے مکمل تعاون کیا جائے گا۔ مزید 500 ورکرز کی کارکردگی اور غیر حاضری کے حوالے سے بھی انکوائریاں کی جائیں گی اور آئندہ کسی بھی ملازم کو بغیر انکوائری کے برطرف نہیں کیا جائے گا۔
تمام ورکرز کو انکوائری سے متعلق واضح اطلاع دی جائے گی تاکہ شفاف طریقے سے فیصلے کیے جا سکیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نصیر آباد، ڈاکوؤں سے روابط پر تھانہ انچارج نوکری سے برطرف
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکو گینگ سے روابط ثابت ہونے پر تھانہ لانڈھی شریف کے انچارج سب انسپیکٹر گہنور خان کو ملازمت سے برطرف کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایس ایس پی نصیر آباد نے ڈاکوؤں سے روابط ثابت ہونے پر پولیس تھانہ لانڈھی شریف کے انچارج اے ایس آئی کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔ ایس ایس پی نصیر آباد کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکو گینگ درانی سراج فقیر محمد مغیری سے روابط ثابت ہونے پر پولیس تھانہ لانڈھی شریف کے انچارج سب انسپکٹر گہنور خان کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔