پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں سعودی عرب میں تیزی سے قدم جمانے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
کراچی:
پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں سعودی عرب کی مارکیٹ میں تیزی سے قدم جما رہی ہیں، جہاں ریاض کے ویژن 2030 کے تحت جاری ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ایجنڈے نے بے پناہ مواقع فراہم کیے ہیں، اس پیش رفت کو حالیہ پاک سعودی دفاعی معاہدے نے مزید تقویت دی ہے۔
وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے 26ویں آئی ٹی سی این ایشیاکے افتتاحی سیشن میں بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کاآئی ٹی سیکٹر مختلف محاذوں پر خودکومضبوط کر رہا ہے، تاکہ خطے میں خاص طور پر چین اور وسطی ایشیا کیلیے کلیدی کھلاڑی اور ڈیٹا ٹرانس شپمنٹ حب کے طور پر ابھر سکے۔
حال ہی میں ریاض میں ہونیوالے عالمی فِن ٹیک ایونٹ "منی 20/20" میں 15 پاکستانی کمپنیوں نے شرکت کی،جہاں انہوں نے اپنی خدمات اور حل پیش کیے اور متعددکاروباری معاہدے اور مشترکہ منصوبے طے کیے۔
پاکستان فِن ٹیک نیٹ ورک کے سی ای او فہدسجاد نے کہاکہ پاکستانی فِن ٹیک کمپنیاں عالمی سطح پر مسابقت کی صلاحیت رکھتی ہیں اور یہ تجارتی میلہ ان کیلیے لانچ پیڈ ثابت ہوا ہے،جس سے انہوں نے شراکت داری قائم کی،سرمایہ کاروں کو متوجہ کیا،خلیجی مارکیٹوں میں قدم رکھااور اپنی عالمی ساکھ کو مضبوط بنایا۔
منی 20/20 میں پاکستانی نژاد فِن ٹیک کمپنی ABHI نے سعودی عرب کی معروف کلاؤڈ بیسڈ POS اور بزنس مینجمنٹ پلیٹ فارم TRAY کے ساتھ شراکت داری کی،جس کے تحت سعودی عرب کے F&B سیکٹر میں "Earned Wage Access" سروس متعارف کرائی جائیگی۔
سی ای اوABHI عمیر انصاری کے مطابق یہ شراکت داری سعودی عرب کے ہاسپیٹیلٹی سیکٹر میں مالی شمولیت اور ملازمین کی بہترکارکردگی کیلیے اہم قدم ہے جو ویژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان حالیہ مہینوں میں دفاعی اور تجارتی تعلقات میں اضافہ ہوا ہے،جس میں آئی ٹی سیکٹرکو بھی ترجیح دی گئی ہے، 2024 میں پاکستان "ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن"کا رکن بھی بنا ہے۔
سعودی وزارت سرمایہ کاری نے پاکستانی کمپنیوں کی فوری رجسٹریشن کیلیے خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کر دی ہے،جس کے ذریعے 100 سے زائد پاکستانی ٹیک کمپنیاں سعودی مارکیٹ میں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔
بینکاری و مالیاتی تجزیہ کار ابراہیم امین کے مطابق خلیجی ممالک خاص طور پر سعودی عرب اور یو اے ای آئی ٹی سیکٹر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
Hexalyze کے سی ای او سعد شاہ نے کہاکہ سعودی عرب ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے جہاں پاکستانی آئی ٹی اور فِن ٹیک کمپنیاں خاص طور پر نیوم سٹی جیسے منصوبوں میں بھرپور مواقع حاصل کر سکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کیلیے موزوں مارکیٹ ہے،کیونکہ وہاں سہولت کاری کے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستانی ا ئی ٹی ا ئی ٹی سی ٹی سیکٹر ف ن ٹیک
پڑھیں:
سعودی عرب میں یورپی سینما کا میلہ، ثقافتی تبادلے کا نیا باب
سعودی عرب میں چوتھے یورپی فلم فیسٹیول کا شاندار افتتاح کردیا گیا ہے، وکس سینماز روشـن فرنٹ میں منعقدہ اس فیسٹیول کی شاندار افتتاحی تقریب انداز میں بڑی تعداد میں سعودی فنکاروں، فلمی ماہرین اور بین الاقوامی مہمانوں نے شرکت کی۔
مہمانوں کا استقبال سعودی عرب میں یورپی یونین کے سفیر کرسٹوف فارنو اورعربیہ پکچرز کے بانی عبدالالٰہ الاحمری نے کیا، جبکہ یورپی ممالک کے سفیروں کے علاوہ متعدد سعودی اور بین الاقوامی میڈیا نمائندگان بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ریاض انٹرنیشنل بک فیئر 2025 میں کن سعودی خواتین لکھاریوں کے چرچے ہیں؟
استقبالیہ تقریب اور خیرمقدمی کلمات کے بعد آسکر ایوارڈ یافتہ لٹوین فلم ’فلو‘ کی نمائش کی گئی، جس کے ہدایت کار گِنٹس زِلبالودِس ہیں۔
????️4th European Film Festival in ???????? is taking place on 3-11 November @VOX_Cinemas_KSA Century Corner in #Riyadh. We will have 15 movies & 2 free side-events with European filmmakers. Don’t miss out on this unique cinema experience ???? More info & tickets: https://t.co/XgdMvVSWyi pic.twitter.com/kdDtHAgGbD
— EU in the GCC (@EUintheGCC) October 30, 2025
فلم کے ویژول ایفیکٹس آرٹسٹ مارٹنز اوپِتِس اور نارویجین فلم ساز کائسا نیس بھی تقریب میں شریک تھیں، جن کی فلم ’ٹِٹینا‘ بھی فیسٹیول کا حصہ ہے۔
یہ فیسٹیول 3 تا 11 نومبر تک ریاض کے وکس سینماز سینچری کارنر میں جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں:فلمی دنیا میں سعودی عرب کی تصویر کشی: حقیقت یا فسانہ؟
یہ تقریب یورپی یونین کے وفد، یورپی ممالک کے سفارتخانوں، عربیہ پکچرز، سعودی فلم کمیشن اور وکس سینماز کے اشتراک سے منعقد کی جا رہی ہے۔
اس سال 15 یورپی ممالک کی 15 شاندار فلمیں پیش کی جائیں گی، جن میں آسٹریا، بیلجیم، قبرص، چیکیا، ڈنمارک، فن لینڈ، اٹلی، پرتگال، لٹویا، ناروے، رومانیہ، اسپین، سویڈن، سوئٹزرلینڈ اور یوکرین شامل ہیں۔
تمام فلموں میں انگریزی اور عربی سب ٹائٹلز شامل ہوں گے تاکہ ناظرین سینما کے بہترین تجربے سے لطف اندوز ہو سکیں۔
مزید پڑھیں:ریاض انٹرنیشنل بک فیئر 2025 میں کن سعودی خواتین لکھاریوں کے چرچے ہیں؟
فیسٹیول کا مقصد ثقافتی تبادلے کو فروغ دینا اور یورپی و سعودی فنکاروں کے درمیان تخلیقی روابط کو مضبوط بنانا ہے۔
یہ فیسٹیول گزشتہ 4 برسوں سے سعودی عرب کے ثقافتی منظرنامے کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی عرب سفیر کرسٹوف فارنو فلم فیسٹیول فلو وکس سینماز یورپی یونین