احسن اقبال کا بیجنگ جینومکس انسٹی ٹیوٹ کا دورہ، ادارے کا پاکستانی ماہرین کےلیے500 اسکالرشپس کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی پہاڑوں سے بلند اور سمندروں سے گہری ہے، اب جینومکس تعاون کے ساتھ پاک چین دوستی انسانی جینوم جیسی بامعنی ہوگئی ہے۔
وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات کی طرف سے جاری بیان کے مطابق احسن اقبال نے یہ بات گوانگ ژو میں بیجنگ جینومکس انسٹی ٹیوٹ (بی جی آئی) کے ہیڈکوارٹر کے دورے کے موقع پر کہی۔
اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے پاکستانی ماہرین کے لیے 500 تربیتی سکالرشپس دینے کا اعلان بھی کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جینومکس میں تعاون پاک چین دوستی میں نیا باب ہے، دونوں ممالک سڑکیں اور بجلی گھر بنانے سے آگے بڑھ کر زندگی کے بنیادی نقشہ کو سمجھنے کی طرف جا رہے ہیں، سی پیک 2.
انہوں نے کہا کہ تعاون صرف بیماریوں کے علاج تک محدود نہیں بلکہ دونوں ممالک میں خوشحالی کی راہ بھی ہموار کرتا ہے، پاک چین دوستی پہاڑوں سے بلند اور سمندروں سے گہری ہے ۔
احسن اقبال نے کہا کہ اب جینومکس تعاون کے ساتھ پاک چین دوستی انسانی جینوم جیسی بامعنی ہو گئی ہے ،بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور سی پیک کے تحت جینومکس کو محدود سہولت نہیں بلکہ عوامی نعمت بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جینومکس تعاون سے پاکستان اور چین صحت مند نسل، غذائی تحفظ اور علم پر مبنی معیشت میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جس کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاک چین دوستی احسن اقبال نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
احسن اقبال جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے چین روانہ
احسن اقبال—فائل فوٹووفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس میں شرکت کے لیے چین روانہ ہو گئے۔
احسن اقبال کا اس موقع پر کہنا تھا کہ جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کا 14 واں اجلاس 26 ستمبر کو بیجنگ میں ہو گا، چین پاکستان کا با اعتماد دوست ہے، ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ جے سی سی میں سی پیک فیز ٹو کے مسقبل کے لائحہ عمل کو عملی شکل دی جائے گی، وزیرِ اعظم کے حالیہ دورے میں 29-2025ء کا ایکشن پلان ترتیب دیا گیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا، پاکستان معاشی ترقی اور خوش حالی کی نئی منزلوں کی جانب گامزن ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، سی پیک کے پہلے مرحلے میں توجہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر مرکوز رہی، چین کی تقریباً 33 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے ہم نے بڑے توانائی و انفرااسٹرکچر منصوبے مکمل کیے۔
احسن اقبال نے کہا کہ گوادر پورٹ نے بلوچستان کو ترقی وخوش حالی کی شاہراہ پر ڈال دیا، بدقسمتی سے 2018ء کے بعد سیاسی تبدیلی کے نتیجے میں سی پیک رول بیک ہوا۔
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ کاروبار سے کاروبار کے اشتراک کا نیا باب ثابت ہو گا، سی پیک 2.0 میں زرعی انقلاب، جدید ٹیکنالوجی، سبز توانائی اور خصوصی اقتصادی زونز شامل ہیں، دوسرا مرحلہ پاکستان میں خوش حالی اور روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔