کے الیکٹرک کا 2 گیس پاور پلانٹس بند کرنے کا اعلان، وجہ بھی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
کراچی:
کے الیکٹرک نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کراچی کے 2 گیس پاور پلانٹس بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
کے الیکٹرک نے پاور پلانٹس کی بندش سے متعلق پاکستان اسٹاک ایکس چیبج کو بذریعہ خط آگاہ کر دیا ہے۔ کورنگی ٹاؤن گیس ٹربائن پاور اسٹیشن اور سائٹ گیس ٹربائن پاور اسٹیشن کی مستقل بندش ہوگی۔
خط کے متن کے مطابق کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دونوں پاؤر اسٹیشن کو بند کرنے کی منظوری دی ہے، کے الیکٹرک دونوں پاؤر پلانٹس کی مستقل بندش پر نیپرا سے بھی رجوع کرے گی۔ مقامی گیس کی عدم فراہمی اور درآمدہ ایل این جی پر انحصار کا تجربہ ناکام رہا۔
کے الیکٹرک کے مطابق پاور اسٹیشنوں کی بندش سے بجلی کی ترسیل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے 900 میگا واٹ کا بن قاسم پاؤر پلانٹ فعال کر دیا گیا۔
کمپنی نے خط میں بتایا ہے کہ نیشنل گرڈ سے 2 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی لینے کا بھی معاہدہ کیا گیا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کے الیکٹرک
پڑھیں:
ٹنڈو محمد خان :واپڈا کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ملازمین کی ریلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈومحمدخان (نمائندہ جسارت) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک یونین(سی بی اے) آپریشن ڈویژن حیسکو ٹنڈومحمدخان کی جانب سے واپڈا کی ممکنہ نجکاری کے خلاف گرڈ اسٹیشن سے سجاول چوک تک ریلی نکال کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا یونین کے ورکروں نے وفاقی حکومت کی نجکاری پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اس موقع پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اداروں کی نجکاری کر کے انہیں تباہ و برباد نہ کرے وفاقی وزیر بجلی و توانائی ایس لغاری کا اعترافی بیان موجود ہے کہ ہم نیبجلی کی تقسیم کار کمپینوں سے معاہدے ختم کر کے کھربوں روپے کی بچت کی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان ہائیڈرو الیکٹرک یونین کا موقف بالکل حقائق پر مبنی اور درست ہے حکومت نے ماضی میں نجکاری کے جتنے بھی معاہدے کئے ہیں وہ ادارے تباہ و برباد ہو گئے ہیں اس لئے ہم واپڈا کو کسی بھی قیمت پر نجکاری کے حوالے نہیں ہونے دیں گے ، وفاقی حکومت اداروں کی نجکاری کے نام پر قومی اداروں کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے۔ واپڈا جیسے مستحکم اور منافع بخش ادارے کو نجی ہاتھوں میں دینا ملک و عوام دونوں کے مفاد کے خلاف ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے واپڈا کی نجکاری کے منصوبے واپس نہ لیے تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے گا ۔