ٹرمپ نے اقوام متحدہ اجلاس میں ایک بار پھر پاک بھارت جنگ بندی کا ذکر چھیڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا ذکر کیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے پاک بھارت جنگ سمیت دنیا کی سات جنگوں کو رکوانے میں کردار ادا کیا اور یہ سب ان ممالک کے قائدین سے براہِ راست بات چیت کے ذریعے ممکن ہوا، اقوام متحدہ کا اس میں کوئی کردار نہیں تھا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکا کو عالمی سطح پر ایک بار پھر عزت و وقار مل رہا ہے اور امریکا کے داخلی مسائل پر بھی قابو پایا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے سوال اٹھایا کہ "اقوام متحدہ کو بنانے کا مقصد کیا تھا؟" اور کہا کہ ادارہ اپنی استعداد کے مطابق کام نہیں کر رہا۔
امریکی صدر نے غزہ میں جنگ بندی پر بھی زور دیا اور کہا کہ حماس کو یرغمالیوں کو رہا کرنا ہوگا تاکہ امن قائم ہو سکے۔
ٹرمپ نے روس، چین، بھارت اور یورپ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ روس سے توانائی کی خریداری یوکرین جنگ کو ہوا دے رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر روس امن معاہدہ نہ کرے تو اس پر بھاری ٹیرف عائد کیے جائیں گے۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ سب کا خیال ہے کہ انہیں نوبیل امن انعام ملنا چاہیے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کہا کہ
پڑھیں:
غزہ میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی، امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ میں لابنگ شروع
امریکی نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ امریکہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ میں امریکی نمائندگی نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے وفود کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا ہے، تاکہ وہ غزہ سے متعلق مجوزہ قرارداد کے لیے ان ممالک کی حمایت حاصل کر سکے۔ امریکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے پیش کردہ مسودۂ قرارداد کی منظوری کے لیے لابنگ میں مصروف ہے، اس قرارداد کا مقصد غزہ پٹی میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی ہے، ایک ایسا اقدام جس کے بارے میں صہیونی رژیم خود اعتراف کر چکی ہے کہ اس کی تیاری اور سمت طے کرنے میں اس کا کردار رہا ہے۔ جمعرات کی صبح امریکہ کے اقوامِ متحدہ میں نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ وہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔الجزیرہ نے اس بیان کے حوالے سے رپورٹ دی کہ مایک والٹز نے سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے ملاقات کی تاکہ غزہ سے متعلق اس قرارداد کے مسودے پر گفتگو کی جا سکے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ سے متعلق یہ قرارداد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے میں بیان کردہ ایک بینالاقوامی استحکام لانے والی فورس (Stabilization Force) کی تعیناتی کی اجازت فراہم کرتی ہے۔