غزہ سٹی میں القسام بریگیڈز کا حملہ، اسرائیلی افسر ہلاک، کئی فوجی شدید زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
غزہ سٹی میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی افواج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ میجر شہر ناتانئیل بوزاگلو (27) اس وقت ہلاک ہوا جب اس کا ٹینک آر پی جی حملے کی زد میں آیا، بوزاگلو اسرائیلی بٹالین 77 کی ’’وولکینو کمپنی‘‘ کا کمانڈر تھا جو ساتویں آرمڈ بریگیڈ کے ماتحت ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹینک پر فائر کیے گئے پروجیکٹائل کے نتیجے میں بوزاگلو کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ دم توڑ گیا، القسام بریگیڈز کی گھات لگا کر کی گئی کارروائیوں میں مزید ایک فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ گیواتی بریگیڈ کی شاکید بٹالین کا ایک افسر قریبی جھڑپ میں شدید زخمی ہوا ہے، اسرائیلی فوج کو مغربی زیتون محلے سے غزہ سٹی میں داخلے کے دوران مسلسل مزاحمت کا سامنا ہے۔
دوسری جانب القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا کہ ان کے جنگجوؤں نے صبرہ محلے کے جنوب میں واقع مسجد البراء کے قریب ایک اسرائیلی مرکاوا ٹینک کو ہائی ایکسپلوزو لینڈ مائن سے نشانہ بنایا۔
خیال رہےکہ اسرائیلی کابینہ نے ایک ماہ قبل غزہ سٹی پر حملے کا منصوبہ منظور کیا تھا، حالانکہ اسرائیلی چیف آف جنرل اسٹاف ایال زامیر نے اس فیصلے پر شدید تحفظات ظاہر کیے تھے اور خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس سے فوجی جانی نقصان بڑھ سکتا ہے۔
حماس کے عسکری ونگ نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ غزہ سٹی اسرائیلی افواج کے لیے ’’قبرستان‘‘ ثابت ہوگا، گزشتہ اکتوبر سے اب تک جاری جنگ میں 911 فوجی ہلاکتوں کے نام جاری کیے گئے ہیں، تاہم مختلف رپورٹس کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے، جسے صہیونی حکومت سنسر کر رہی ہے۔
واضح رہےکہ غزہ میں امداد کے نام پر درحقیقت امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں۔ وہ نہ صرف محاصرہ قائم رکھے ہوئے ہیں بلکہ انسان دوست امدادی قافلوں اور مشنز کو بھی بزور طاقت ناکام بنا رہے ہیں۔
عالمی ادارے اس کھلی دہشت گردی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مظلوم فلسطینی عوام کو فوری اور بلا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے عملی اور فیصلہ کن اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: القسام بریگیڈز غزہ سٹی
پڑھیں:
غزہ کے اسپتالوں کو مزید 15 شہدا کی لاشیں موصول، مجموعی تعداد 285 ہو گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے نصر اسپتال نے تصدیق کی ہے کہ امریکی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں اسپتال لائی گئی ہیں۔
اسپتال حکام کے مطابق اس معاہدے کے آغاز سے اب تک مجموعی طور, پر 285 شہدا کی لاشیں موصول ہو چکی ہیں، جنہیں اسرائیلی فوجی اِتائے چن کی لاش کے بدلے میں واپس کیا گیا تھا۔ اِتائے چن کی لاش منگل کے روز حماس نے اسرائیلی حکام کے حوالے کی تھی۔
معاہدے کی شرائط کے مطابق اسرائیل جب بھی کسی اسرائیلی یرغمالی کی لاش وصول کرتا ہے تو اس کے بدلے میں 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں واپس کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے آغاز میں حماس کے قبضے میں 48 یرغمالی موجود تھے، جن میں سے 20 زندہ جبکہ 28 ہلاک تھے۔ بعد ازاں گروپ نے تمام زندہ قیدیوں کو رہا کیا اور 21 ہلاک قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس جان بوجھ کر ہلاک یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرنے میں تاخیر کر رہی ہے، تاہم حماس کا موقف ہے کہ کئی لاشیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہوئی ہیں، جس کے باعث یہ عمل سست روی کا شکار ہے۔
حماس نے عالمی ثالثوں اور ریڈ کراس سے اپیل کی ہے کہ وہ لاشوں کی بازیابی کے لیے ضروری مشینری اور عملہ فراہم کریں تاکہ انسانی ہمدردی کے اس عمل میں تیزی لائی جا سکے۔
واضح رہے کہ دو سال سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 68 ہزار 875 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ غزہ کی اکثریتی آبادی اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکی ہے۔