مشرق وسطیٰ کے بحران پر امریکا کا نیا مؤقف، مسلم قیادت کو 21 نکاتی پلان پیش کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 September, 2025 سب نیوز

نیویارک(آئی پی ایس) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر مسلم ممالک کے سربراہان کو مشرق وسطیٰ اور غزہ کے لیے ایک 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کر دیا، جسے خطے میں قیامِ امن کی جانب اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ انکشاف امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے کیا، جنہوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کا امن منصوبہ جنرل اسمبلی اجلاس کے سائیڈ لائن پر مسلم رہنماؤں کو پیش کیا گیا ہے۔

وٹکوف کے مطابق ہم پُرامید ہیں کہ آنے والے چند روز میں غزہ سے متعلق کوئی بڑا بریک تھرو ہو سکتا ہے۔

خصوصی ایلچی نے مزید بتایا کہ ایران سے بھی مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں تاہم تہران نے اس مرحلے پر سخت مؤقف اپنا رکھا ہے جبکہ ہم بات چیت کے دروازے کھلے رکھنا چاہتے ہیں۔

نیویارک میں ہونے والی اس اہم ملاقات میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ ترکیہ، سعودی عرب، مصر، قطر، اردن، انڈونیشیا اور متحدہ عرب امارات کے سربراہان بھی شریک تھے۔

تقریباً 50 منٹ جاری رہنے والی ملاقات میں غزہ، انسانی بحران اور خطے میں استحکام سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

بعد ازاں صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں اس ملاقات کو انتہائی کامیاب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے غزہ اور مشرق وسطیٰ میں امن کے امکانات پر بہت تعمیری بات کی، امید ہے کہ یہ ملاقات نتائج خیز ثابت ہو گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک سعودیہ معاہدہ مسلم ممالک کے تعاون سے علاقائی سکیورٹی کے جامع نظام کی شروعات ہے: ایرانی صدر کا پہلا رد عمل پاک سعودیہ معاہدہ مسلم ممالک کے تعاون سے علاقائی سکیورٹی کے جامع نظام کی شروعات ہے: ایرانی صدر کا پہلا رد عمل انڈیا: لداخ میں خودمختاری کے مطالبے پر احتجاج، پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 5 افراد ہلاک مصطفی کمال نے آئندہ پانچ سال میں 30 ارب ڈالر فارما ایکسپورٹ کا ہدف مقرر کر دیا ایٹم بم بنانے کی کبھی کوشش کی اور نہ کریں گے، ایرانی صدر نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے پی ٹی آئی رہنما فلک جاویدکو گرفتار کرلیا انڈونیشیا کا بڑا فیصلہ؛ غزہ میں امن فوج کیلیے 20 ہزار سے زائد اہلکار بھیجنے کا اعلان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کر دیا

پڑھیں:

نیتن یاہو کو سرحدوں کی کوئی فکر نہیں، وہ جو چاہے کرے، امریکی نمائندہ خصوصی

ایک سوال کے جواب میں امریکی نمائندہ خٓصوصی برائے مشرق وسطیٰ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو اگر محسوس کرتے ہیں کہ انکے ملک کی سرحدوں یا انکے شہریوں کو کسی سے خطرہ ہے تو انکو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک کے تحفظ کیلئے جو مرضی کریں، چاہے وہ کسی اور ملک کی سرحدوں میں ہی کیوں نہ چلے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی نمائندہ خٓصوصی برائے مشرق وسطیٰ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کو سرحدوں کی کوئی فکر نہیں، وہ جو مرضی کرے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی اور ترکیہ میں امریکی سفیر تھامس براک نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد مشرق وسطیٰ میں سب کچھ تبدیل ہوگیا ہے۔ امریکی نمائندہ خصوصی سے دوحہ میں مزاحمتی تنظیم حماس کے وفد پر ہونے والے اسرائیلی حملے کے حوالے سے سوال پوچھا گیا۔

جس کا جواب دیتے ہوئے تھامس براک نے کہا کہ نیتن یاہو اگر محسوس کرتے ہیں کہ ان کے ملک کی سرحدوں یا ان کے شہریوں کو کسی سے خطرہ ہے تو ان کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک کے تحفظ کے لیے جو مرضی کریں، چاہے وہ کسی اور ملک کی سرحدوں میں ہی کیوں نہ چلے جائیں۔ اس سے قبل امریکا کی جانب سے بار بار یہ کہا گیا ہے کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے اسرائیل نے امریکا کو کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر کا مسلم رہنماؤں کے سامنے مشرق وسطیٰ اور غزہ کے لیے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش
  • غزہ کا امن منصوبہ پیش، ٹرمپ چند روز میں بریک تھرو کا اعلان کر سکتے ہیں: سٹیووٹکوف
  • مشرق وسطیٰ کے بحران پر امریکا کا نیا مؤقف، مسلم قیادت کو 21 نکاتی پلان پیش کر دیا
  • امریکی صدر نے مسلم رہنماؤں کو مشرق وسطیٰ اور غزہ کیلئے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کر دیا
  • ٹرمپ کی مسلم قیادت سے ملاقات، میڈیا سے کوئی گفتگو نہیں
  • نیتن یاہو کو سرحدوں کی کوئی فکر نہیں، وہ جو چاہے کرے، امریکی نمائندہ خصوصی
  • محمود عباس کا مشرق وسطیٰ میں امن عمل کے نئے آغاز کا مطالبہ
  • اقوام متحدہ اجلاس: ٹرمپ مسلم ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، ایجنڈے پر غزہ بحران سرفہرست
  • مشرق وسطیٰ میں بھارتی جاسوس دراصل اسرائیل کے لیے کام کر رہے ہیں، محمد علی درانی