عدالت عظمیٰ: منشیات کیس میں ججز کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-08-14
اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ میں جمعرات کو منشیات اسمگلنگ کیس میں مجرم کی اپیل پر سماعت کے دوران غیر روایتی اور دلچسپ مکالمے سامنے آئے، جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کے سامنے مجرم ظفراللہ کی اپیل پر سماعت ہوئی، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ ملزم ظفراللہ پر الزام ہے کہ اس کے قبضے سے 12 کلو چرس برآمد ہوئی تھی جس پر اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ابتدا میں جب عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم کا تعلق ’’کاکڑ‘‘ قومیت سے ہے تو جسٹس ہاشم کاکڑ نے برجستہ کہا کہ ملزم کاکڑ ہے تو کیا ہوا، میرا کون سا واقف ہے! اس پر عدالت میں موجود افراد مسکرا اٹھے۔ بعدازاں سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پیدل ہی 12 کلو چرس لے کر جا رہا تھا۔ یہ سن کر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ہنستے ہوئے کہا کہ پھر تو سزا چرس پر نہیں بلکہ بے وقوفی پر ہونی چاہیے تھی! اس جملے پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔ ملزم کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ برآمدگی کرنے والا پولیس افسر ہی تفتیشی افسر بنا، اور وہی چرس فرانزک کیلیے بھی لے گیا۔ جس پر جسٹس اشتیاق ابراہیم نے طنزیہ کہا کہ پولیس والے کے ہاتھ ایک کاکڑ آگیا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے مزید ریمارکس دیے کہ ’’یہ تو پولیس والے کا ون مین شو لگتا ہے۔ ریکارڈ کے مطابق، اس وقت تھانے میں 2 انسپکٹر مزید موجود تھے، لیکن تفتیش ایک ہی افسر کو سونپی گئی۔ دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے مجرم ظفراللہ کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جسٹس ہاشم کاکڑ
پڑھیں:
انسداد دہشت گردی عدالت کا علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے مسلسل عدم پیشی پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ انسداددہشتگردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں و دیگر کے خلاف 4 اکتوبر احتجاج کیس کی سماعت ہوئی، عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔ انسداددہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے مسلسل عدم پیشی پر وارنٹ گرفتاری جاری کئے، علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 22 نومبر تک ملتوی کردی۔