پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب پر سیاست کی، اس کی فکر چھوڑے، سندھ میں کیا ہورہا ہے میں اس پر بات نہیں کرنا چاہتی، ہم اپنا صوبہ سنبھال لیں گے، بلاول میرا چھوٹا بھائی ، ترجمانوں کو سمجھائیں، وزیراعلیٰ پنجاب

بی آئی ایس پی میں صرف10 ہزار کی امداد ہے جبکہ ہم 10 لاکھ روپے کی مدد کرنا چاہتے ہیں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے امداد کیلئے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مجھے کسی امداد کی ضرورت نہیں، تقریب سے خطاب

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب پر سیاست کی، سندھ کا کیا حال ہے میں بات نہیں کرنا چاہتی، اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں ہم پنجاب کو سنبھال لیں گے۔ڈی جی خان میں الیکٹرو بس منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ مجھے کہا جارہا ہے کہ میں کیوں دنیا کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلا رہی، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے امداد کے لیے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، کوئی باعزت شخص امداد مانگنے کی بات کیسے کرسکتا ہے؟ مجھے کسی امداد کی ضرورت نہیں، پنجاب کے عوام کا پیسہ پنجاب کے عوام پر ہی خرچ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بلاول میرا چھوٹا بھائی ہے مگر انہیں کہنا چاہتی ہوں کہ پیپلز پارٹی کے ترجمانوں کو سمجھائیں، سندھ میں کیا ہورہا ہے میں اس پر بات نہیں کرنا چاہتی آپ اپنے صوبے کو دیکھیں اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں ہم پنجاب کو سنبھال لیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی بات کرنے والوں کو یہاں بھی اقتدار ملا تھا، جنوبی پنجاب میں کام تو نواز شریف اور شہباز شریف نے کیا تھا، ماضی میں جنوبی پنجاب کو نعروں کے سوا کچھ نہیں ملا ہم یہاں عملی کام کررہے ہیں، جنوبی پنجاب کے صوبوں میں اسکول کے بچوں کو دودھ بھی دیا جاتا ہے۔مریم نواز شریف نے کہا کہ بار بار جنوبی پنجاب کی بات کرکے لکیر کھینچنے کی کوشش کی جاتی ہے، جنوبی پنجاب کی بات کرنے والوں نے ایک دھیلے کا بھی کام نہیں کیا، جنوبی پنجاب میرے لیے اپنے بیٹے جنید کی طرح ہے، کسی کو پنجاب کے لوگوں کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے نہیں دوں گی، میں جنوبی اور وسطی کی نہیں پورے ایک صوبے کی وزیراعلیٰ ہوں۔انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی میں صرف دس ہزار کی امداد ہے جب کہ ہم دس لاکھ روپے کی مدد کرنا چاہتے ہیں، جن کا لاکھوں کا نقصان ہوگیا اس کو دس ہزار سے کیا ہوگا؟مریم نواز نے کہا کہ ڈی جی خان ڈویژن کیلیے 101 بسیں چلیں گی، لیہ، مظفرگڑھ، راجن پور، تونسہ، کوٹ ادو میں ای بسیں چلیں گی، ماحول دوست بسوں میں خواتین، طلبہ، بزرگوں کیلیے مفت سفر ہوگا، معذور اور خصوصی افراد کیلیے بسوں میں ریمپ کی سہولت موجود ہے، خواتین کیلیے بسوں میں محفوظ اور باعزت الگ جگہ ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بارڈر ملٹری پولیس میں پہلی بار خواتین کی شمولیت سے خوشی ہوئی، تمام شہروں کو یکساں ترقی کے مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

سندھ کے عوام بھی مریم نواز جیسی وزیراعلیٰ چاہتے ہیں، عظمیٰ بخاری

لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے سندھ کو اس حال میں پہنچا دیا ہے کہ وہاں کے لوگ بھی اب مریم نواز جیسی وزیراعلیٰ کی خواہش رکھتے ہیں۔
پیپلز پارٹی رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے سوال اٹھایا کہ سندھ سے آکر پنجاب میں بیٹھنے والے رہنما آخر پنجاب کے حق میں کب بات کریں گے؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ پنجاب میں عوام کو گندم، آٹا اور روٹی تک نہ ملے؟ ایک طرف نقصان کی دہائی دی جا رہی ہے، دوسری طرف بچی ہوئی گندم بھی باہر بھیجنے کی بات ہو رہی ہے۔ یہ دوغلا پن نہیں تو اور کیا ہے؟ اسی کو “سیلابی سیاست” کہا جاتا ہے۔
  انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر سندھ میں ہر سال سیلاب آتا ہے، تو ہر سال آپ سندھ کو بھی ڈبوتے ہیں؟ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سیاست نہیں کرنا چاہتے، لیکن پوری پریس کانفرنس صرف سیاست پر ہی مبنی تھی۔ سوال یہ ہے کہ پیپلز پارٹی نے آج تک سیلاب متاثرین کے لیے کیا عملی اقدامات کیے؟ صرف باتیں کرنے سے عوام کی مدد نہیں ہوتی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب پر آئی ایم ایف کا الزام لگانا بے بنیاد ہے، پہلے یہ بتائیں کہ سندھ میں خود گندم خریدی گئی یا نہیں؟ اگر نہیں تو وہاں کس قانون کے تحت کام ہو رہا ہے؟
 انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو خود مریم نواز کی کارکردگی کی تعریف کر چکے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ سندھ کے لوگ بھی چاہتے ہیں کہ ان کے پاس مریم نواز جیسی وژنری اور فعال وزیراعلیٰ ہو۔
 بی آئی ایس پی سے متعلق بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ حکومت اسے ختم نہیں کر رہی، لیکن یہ سوال ضرور ہے کہ ہر بار سیلاب کے موقع پر اس فلاحی پروگرام کو سیاسی مقاصد کے لیے کیوں استعمال کیا جاتا ہے؟ بی آئی ایس پی کا اپنا قانون اور طریقہ کار ہے، اسے بار بار سیاسی نعروں میں کیوں گھسیٹا جا رہا ہے؟
انہوں نے آخر میں کہا کہ اگر آپ واقعی اتنے “سیانے” ہوتے تو آج پنجاب میں آپ کی یہ سیاسی حالت نہ ہوتی۔ اگر کچھ کرنے کی اہلیت رکھتے تو گھروں میں بیٹھ کر حکومت کو نہ سکھا رہے ہوتے کہ کہاں بند ٹوٹنا تھا اور کہاں پانی آنا تھا۔ ایسے فیصلے حکومتیں زمینی حقائق اور حالات کے مطابق کرتی ہیں، نہ کہ محض قیاس آرائیوں سے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • بیرونی امداد کا مشورہ پاس رکھیں، لاکھوں کے نقصان والا بی آئی ایس پی کے 10 ہزار لیکر کیا کرے گا: مریم نواز
  • پنجاب کی فکر چھوڑیں سندھ کا کیا حال ہے اسے دیکھیں اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں‘ مریم نواز
  • پی پی نے پنجاب میں سیلاب پر سیاست کی، برائے مہربانی مشورے اپنے پاس رکھیں، مریم نواز
  • پنجاب کو سنبھالنا جانتی ہوں، مشورے یا امداد کی ضرورت نہیں،مریم نوازکابلاول کوجواب
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب پر سیاست کی، مشورے اپنے پاس رکھیں، مریم نواز
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب پر سیاست کی، مریم نواز
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب پر سیاست کی، مشورے اپنے پاس رکھیں:مریم نواز
  • مریم نواز کا جنوبی پنجاب میں اپنا سیکریٹریٹ لگانے کا اعلان
  • سندھ کے عوام بھی مریم نواز جیسی وزیراعلیٰ چاہتے ہیں، عظمیٰ بخاری