شراب کی بوتلوں کی واپسی کا کیس؛ سپریم کورٹ جج کے دلچسپ ریمارکس پر عدالت میں قہقہہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ نے سرکاری تحویل سے 16 ہزار شراب کی بوتلوں کی واپسی سے متعلق درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔
جسٹس شکیل احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ 16 ہزار شراب کی بوتلیں پکڑی گئیں، شراب کی کنسائنمنٹ واپس لیکر کیا کریں گے۔ شراب پاکستانی ہے یا لوکل ہے، کیا ہے؟ اتنی شراب کہاں لیکر جا رہے تھے۔
وکیل صفائی نے بتایا کہ میرا موکل ویرو ملک لائسنس ہولڈر ہے، شراب کوٹ ادو سے نواب شاہ جا رہی تھی۔
جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ کیا ضبظ شراب کی واپسی کے لیے مجسٹریٹ کو درخواست دی گئی۔ جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ ویسے شراب جتنی پرانی ہو اتنی اسکی کوالٹی اچھی ہوتی ہے۔
جج کے دلچسپ ریمارکس پر عدالت میں قہقہہ لگ گئے۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹس کرکے سماعت ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شراب کی
پڑھیں:
سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی اپیل سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد:سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے دائر کی گئی اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 29 ستمبر کو جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل ، جسٹس محمد علی مظہر ،جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جوڈیشل ورک سے روکنے کیخلاف جسٹس طارق جہانگیری کی اپیل کو نمبر الاٹ کردیا گیا
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا، جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
سپریم کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر 20 ستمبر کو 4247 نمبر الاٹ کردیا تھا۔