پنجاب میں کم عمر ڈرائیورز کے خلاف سخت کاروائیوں کے احکامات جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب محمد وقاص نذیر نے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف سخت کاروائیوں کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سی ٹی اوز اور ڈی ٹی اوز بچوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے کاروائیاں جاری رکھیں۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق رواں سال کم عمر ڈرائیورز کے خلاف کاروائیوں میں 57فیصد اضافہ ہوا اور کم عمر ڈرائیورز کو 4لاکھ 9ہزار سے زائد چالان ٹکٹ جاری کیے گئے ۔ٹریفک پولیس لاہور نے 1لاکھ 40ہزار سے زائد کم عمر ڈرائیورز کو چالان ٹکٹ جاری کیے ۔ کم عمر ڈرائیورز کے خلاف کریک ڈائون میں چالان کے ساتھ موٹر سائیکلز کو بند کیا جارہاہے، 18سال سے کم عمر ڈرائیورز کے والدین سے دوبارہ ڈرائیونگ نہ کرنے کا بیان حلفی لیا جارہاہے، والدین کے بیان حلفی کے بعد دوبارہ ڈرائیونگ کرنے پر والدین کے خلاف قانون کاروائی ہوگی ۔ڈی آئی جی ٹریفک محمد وقاص نذیر نے کہا کہ بغیر لائسنس گاڑی چلانا جرم ہے اور اپنے بچوں کا مستقبل تاریک مت بنائیں،حادثات کی روک تھام کیلئے کم عمر ڈرائیورز کو ڈرائیونگ کی ہر گز اجازت نہیں دیں گئے، سکول کالجز کے باہر کم عمر ڈرائیورز کے خلاف سخت کاروائیاں کی جائیں گی ۔ والدین اساتذہ اور معاشرے کے بااثر افراد کم عمر ڈرائیورز کی حوصلہ شکنی میں ٹریفک پولیس کا ساتھ دیں۔ سختی کا مقصد ان کے روشن مستقبل کو محفوظ بنانا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کم عمر ڈرائیورز کے خلاف
پڑھیں:
جونیئر کلرک کی برطرفی کیخلاف اپیل پر سماعت، خاتون وارڈن کو نوٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-08-18
اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے ٹریفک پولیس کے جونیئر کلرک شاہد کی برطرفی کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران کلین چٹ حاصل کرنے والی ٹریفک وارڈن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب مانگ لیاہے جبکہ جسٹس نعیم اختر افغان نے خاتون کو چھوڑنے پر برہمی کا اظہار کیاہے کہ الزام ایک ہی تھا تو خاتون کو کیسے چھوڑ دیا گیا؟ کردار تو دونوں کا ایک جیسا ہی تھا۔ خاتون کو کلین چٹ کیسے مل سکتی تھی؟ ایسے لوگوں کو تو پولیس میں نہیں ہونا چاہیے۔ جائیں اب کوئی اور کام کریں۔ جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں سماعت کے دوران درخواست گزارنے کہا کہ میرے خلاف غلط مقدمہ درج کیا گیا میں مقدمہ میں بری ہوچکا ہوں۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انکوائری میں دونوں کو قصوروار قرار دیا گیا، سرکاری وکیل خاتون کو ٹیکنکل بنیاد پر بحالی ملی تھی۔ خاتون غیر حاضری پر محکمہ سے جبری ریٹائرڈ کردی گئی تھیں۔اس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور خاتون ٹریفک وارڈن آمنہ کو نوٹس جاری کردیا ۔خاتون ٹریفک وارڈن اور جونیئر کلرک کو غیر شرعی تعلق پر انکوائری میں قصور وار ٹھہرایا گیا تھا۔ انکوائری کی بنیاد پر دونوں اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی، سروس ٹریبونل نے خاتون کو قانونی تقاضہ پورے نہ ہونے پر بحال کردیا تھا۔