انگور کے حیرت انگیز فوائد، ماہرین نے نئی تحقیق میں انکشافات کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: قدرت کا انمول تحفہ انگور نہ صرف ذائقے کے اعتبار سے پسندیدہ پھل ہے بلکہ اس کے حیرت انگیز طبی فوائد بھی ہیں جو انسانی صحت پر مثبت اثرات ڈالتے ہیں۔
غذائی ماہرین اور حالیہ تحقیقی رپورٹس کے مطابق انگور میں پائے جانے والے وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو کئی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق انگور میں وٹامن سی، وٹامن کے، فائبر، پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹ کمپاؤنڈز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ یہ اجزاء نہ صرف قوتِ مدافعت کو مضبوط کرتے ہیں بلکہ دل کی بیماریوں، کینسر اور ذیابیطس جیسے امراض کے خطرات کو بھی کم کرتے ہیں۔
انگور میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور فلیونائڈز خون کو پتلا کرنے اور شریانوں میں جمنے والے مواد کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس طرح دل کے دورے اور فالج کے خطرات نمایاں حد تک گھٹ جاتے ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ روزانہ انگور کھانے سے دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں، یادداشت تیز ہوتی ہے اور بڑھاپے میں الزائمر جیسی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
انگور میں موجود قدرتی فائبر شوگر لیول کو متوازن رکھتا ہے، اس کے علاوہ یہ بھوک کو کنٹرول کر کے وزن میں کمی میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق انگور میں موجود ریسویراٹرول نامی اینٹی آکسیڈنٹ خلیوں کو نقصان سے بچاتا ہے اور کینسر کے پھیلاؤ کو روکنے میں کردار ادا کرتا ہے۔
انگور میں وٹامن کے اور کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط کرتے ہیں جبکہ اس کا استعمال جلد کو تروتازہ اور جھریوں سے پاک رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
غذائی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ روزانہ انگور کو خوراک کا حصہ بنایا جائے تاکہ جسم کو قدرتی توانائی اور بیماریوں سے تحفظ مل سکے، ذیابیطس کے مریضوں کو اس کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہیے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قدرتی شفا کا خزانہ: سرسوں کا تیل صحت، خوبصورتی اور سردیوں میں بے حد مفید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سرسوں کا تیل برصغیر کی دیسی روایات میں ہمیشہ سے خاص اہمیت رکھتا ہے، یہ نہ صرف کھانوں کا ذائقہ بڑھاتا ہے بلکہ صحت، خوبصورتی اور گھریلو علاج میں بھی انتہائی مؤثر مانا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق سرسوں کے تیل میں وٹامن ای، اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹس اور قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں جو جسم کو اندرونی اور بیرونی طور پر مضبوط بناتے ہیں۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ سرسوں کے تیل میں ایسے اجزا موجود ہیں جو دل کے لیے مفید ہیں، خون میں کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں اور شریانوں کو بند ہونے سے بچاتے ہیں۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے اور دل کے امراض کے خطرات کم ہوتے ہیں۔
طبی ماہرینِ جلد کے مطابق سردیوں میں سرسوں کا تیل خشک جلد کے لیے بہترین قدرتی موئسچرائزر ہے، یہ جلد کو نرم، ملائم اور چمکدار بناتا ہے اور جھریوں یا خشکی سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ بچوں کو سرد موسم میں اس تیل کی ہلکی مالش سے جسم میں حرارت پیدا ہوتی ہے اور قوتِ مدافعت بڑھتی ہے۔
بالوں کے ماہرین کے مطابق سرسوں کے تیل کی مالش بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتی ہے، خشکی ختم کرتی ہے اور بالوں کو گھنا اور چمکدار بناتی ہے۔ یہ قدرتی کنڈیشنر کے طور پر کام کرتا ہے اور ٹوٹے ہوئے بالوں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
دیسی طریقہ علاج کے ماہرین کے مطابق سرسوں کا تیل جوڑوں کے درد، نزلہ زکام اور جسمانی تھکن کے لیے بھی بہترین گھریلو علاج ہے۔ نزلہ زکام کی صورت میں تیل کو نیم گرم کرکے پاؤں کے تلوؤں یا سینے پر مالش کرنے سے آرام ملتا ہے۔ اسی طرح جوڑوں یا پٹھوں کے درد میں سرسوں کے تیل سے ہلکی مالش خون کی روانی بہتر بناتی ہے اور سوجن کم کرتی ہے۔
طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ سرسوں کا تیل ہمیشہ خالص اور صاف شدہ استعمال کیا جائے، کیونکہ غیر معیاری یا ملاوٹ شدہ تیل نقصان دہ ہو سکتا ہے، اعتدال کے ساتھ اس کا روزمرہ استعمال صحت، خوبصورتی اور توانائی کے لیے قدرتی تحفہ ثابت ہو سکتا ہے۔