سیاحت ملک کی معاشی، سماجی اور ثقافتی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
اسلام آباد : اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ سیاحت کسی بھی ملک کی معاشی، سماجی اور ثقافتی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ پاکستان میں سیاحت کے فروغ سے نہ صرف ملکی معیشت کو استحکام مل سکتا ہے بلکہ روزگار کے بے شمار مواقع بھی پیدا ہوں گے، عوامی خوشحالی بڑھے گی اور دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت اور روشن چہرہ اجاگر ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے عالمی یوم سیاحت کے موقع کیا جو 27 ستمبر کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان اپنی جغرافیائی تنوع، قدرتی حسن، قدیم تہذیبوں اور مذہبی و ثقافتی ورثے کی بدولت دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ پاکستان کی پہچان صرف بلند و بالا پہاڑوں، صحراوں اور ساحلی علاقوں تک محدود نہیں بلکہ وادی کالاش کی روایات، گندھارا تہذیب کی شان و شوکت اور کرتارپور کوریڈور جیسے روحانی مراکز اسے دنیا بھر کے مذاہب اور ثقافتوں کے لیے پرکشش بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیے جامع ویزا پالیسی اختیار کی ہے جس کے تحت سکھ، ہندو اور بدھ مت کے ماننے والوں کے لیے مقدس مقامات تک رسائی آسان بنائی گئی ہے۔یہ اقدامات نہ صرف بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی احترام کو فروغ دیتے ہیں بلکہ پاکستان کے پرامن اور مہمان نواز تشخص کو عالمی سطح پر اجاگر کرتے ہیں۔ سیاحت کے فروغ کے لیے امن و امان بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
اسپیکر نے ملک میں امن قائم رکھنے کے لیے پاک فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کی کی کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔اسپیکر سردار ایاز صادق نے وفاقی و صوبائی حکومتوں، نجی شعبے اور متعلقہ حکام پر زور دیا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے مربوط حکمت عملی اختیار کی جائے تاکہ پاکستان کے قدرتی اور ثقافتی خزانوں کو عالمی سطح پر متعارف کروایا جا سکے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سیاحت کے فروغ ایاز صادق دنیا بھر کے لیے
پڑھیں:
سماجی عدل صرف اسلامی نظام ہی فراہم کرسکتا ہے‘ڈاکٹر مشتاق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-08-9
اسلام آباد(صباح نیوز)جماعت اسلامی آزاد کشمیر گلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاہے کہ سماجی انصاف اور عدل صرف اسلامی نظام ہی فراہم کرسکتا ہے، جب تک قرآوسنت کا نظام نافذ نہیں ہوگا عوام کے مسائل حل نہیں ہوںگے،روایتی پارٹیاں اور موروثی قیادتیں فیل ہوچکی ہیں ،انسانوں کے بنائے ہوئے باطل نظام ناکام ہوچکے ہیں اللہ کا دیا ہوا نظام قائم ہوگا تو انسان سکھ کا سانس لے گا،اللہ کے دین کے قیام اور نفاذ کی جدوجہد کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔جماعت اسلامی اسی نظام کے لیے جدوجہد کررہی ہے ۔عوامی مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اگر کوئی مطالبہ کرتاہے اگر وہ جائز ہے توا س کو پورا کرنا بھی حکومت کام ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے تربیت مربین ورکشاپ میں شریک شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کشمیرکی آزادی باطل نظام کی تبدیلی اور پاکستان کی مضبوطی کا تقاضاہے کہ جماعت اسلامی کواقتدار میں آنے سے نہ روکا جائے،جماعت اسلامی کے پاس امانتدار اور دیانتدار قیادت موجود ہے جو عوامی مسائل کے حل کا داعیہ اور ایجنڈا رکھتی ہے ،آزاد کشمیرکے عوام اگر حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی کاساتھ دیں،جماعت اسلامی نے اپوزیشن میں ہوتے ہوئے آزاد کشمیرکے 10لاکھ افراد کو فائدہ پہنچایاہے اورپہنچارہی ہے ،ایک لاکھ نوجوانوںکو بنوقابل پروگرام کے تحت ہنرمند بنا کر باعزت روزگار کے قابل بنائے گی،تحریک آزادی کشمیردراصل تحریک پاکستان کا ہی تسلسل ہے مقبوضہ کشمیرکے عوام تحریک تکمیل پاکستان اور اسلامی پاکستان کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں۔