سیاحت ملک کی معاشی، سماجی اور ثقافتی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ سیاحت کسی بھی ملک کی معاشی، سماجی اور ثقافتی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ پاکستان میں سیاحت کے فروغ سے نہ صرف ملکی معیشت کو استحکام مل سکتا ہے بلکہ روزگار کے بے شمار مواقع بھی پیدا ہوں گے، عوامی خوشحالی بڑھے گی اور دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت اور روشن چہرہ اجاگر ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے عالمی یوم سیاحت کے موقع کیا جو 27 ستمبر کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان اپنی جغرافیائی تنوع، قدرتی حسن، قدیم تہذیبوں اور مذہبی و ثقافتی ورثے کی بدولت دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ پاکستان کی پہچان صرف بلند و بالا پہاڑوں، صحراوں اور ساحلی علاقوں تک محدود نہیں بلکہ وادی کالاش کی روایات، گندھارا تہذیب کی شان و شوکت اور کرتارپور کوریڈور جیسے روحانی مراکز اسے دنیا بھر کے مذاہب اور ثقافتوں کے لیے پرکشش بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیے جامع ویزا پالیسی اختیار کی ہے جس کے تحت سکھ، ہندو اور بدھ مت کے ماننے والوں کے لیے مقدس مقامات تک رسائی آسان بنائی گئی ہے۔یہ اقدامات نہ صرف بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی احترام کو فروغ دیتے ہیں بلکہ پاکستان کے پرامن اور مہمان نواز تشخص کو عالمی سطح پر اجاگر کرتے ہیں۔ سیاحت کے فروغ کے لیے امن و امان بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
اسپیکر نے ملک میں امن قائم رکھنے کے لیے پاک فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کی کی کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔اسپیکر سردار ایاز صادق نے وفاقی و صوبائی حکومتوں، نجی شعبے اور متعلقہ حکام پر زور دیا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے مربوط حکمت عملی اختیار کی جائے تاکہ پاکستان کے قدرتی اور ثقافتی خزانوں کو عالمی سطح پر متعارف کروایا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیاحت کے فروغ ایاز صادق دنیا بھر کے لیے
پڑھیں:
مکالمہ ہمارا پل، تعاون ہمارا راستہ ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ کا بین الاپارلیمانی کانفرنس سے خطاب
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے آج بین الاقوامی اسپیکرز کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دنیا بھر کے پارلیمانی رہنماؤں کی یکجہتی، عزم اور تعاون کی اہمیت اجاگر کی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ تاریخی اجتماع عالمی سطح پر پارلیمانی تعاون اور مکالمے کی علامت ہے۔ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی بطورِ مہمانِ خصوصی شرکت پارلیمان کے احترام اور مکالمے کے فروغ کی عکاس ہے۔
یہ بھی پڑھیے: افغانستان دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرے تو پاکستان تعاون کے لیے تیار ہے، وزیراعظم شہباز شریف
انہوں نے کہا کہ دنیا کے شمالی و جنوبی حصوں کے پارلیمانی رہنماؤں کا ایک چھت تلے جمع ہونا نئے عہد کی پارلیمانی یکجہتی کی بنیاد ہے۔ کانفرنس کا موضوع ‘امن، سلامتی اور ترقی’ پوری انسانیت کے لیے رہنمائی کا پیغام ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے موجودہ عالمی دور میں غیر یقینی صورتحال، تنازعات، ماحولیاتی تبدیلیوں اور معاشی چیلنجز کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ امن ہمارے سامنے بکھرتا جا رہا ہے، جیسا کہ غزہ، سوڈان اور مقبوضہ کشمیر میں دیکھا جا رہا ہے، پارلیمان کو دنیا کے بٹے ہوئے نظام کو جوڑنے والی روشنی بننا ہوگا اور مکالمہ ہمارا پل، تعاون ہمارا راستہ ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: سہ فریقی اسپیکرز اجلاس سے عوام کو کیا فوائد حاصل ہو سکتے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ امن، سلامتی اور ترقی ایک دوسرے کے بغیر نامکمل ہیں، اور سلامتی کا مفہوم اب صرف سرحدوں کے دفاع تک محدود نہیں رہا۔ ماحولیاتی استحکام، خوراک، پانی اور ڈیجیٹل تحفظ اب سلامتی کے نئے عناصر ہیں۔
چیئرمین سینیٹ نے پارلیمانی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شمالی و جنوبی دنیا کے درمیان اشتراک وقت کی ضرورت ہے اور پائیدار ترقی باہمی و مربوط کوششوں سے ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔ پارلیمان دنیا میں امن و ترقی کے ناظر نہیں بلکہ اعتماد کے معمار ہیں۔
آخر میں انہوں نے تمام مندوبین کے لیے کامیاب قیام و کانفرنس کی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجتماع امید، اتحاد اور قیادت کے نئے باب کے طور پر یادگار ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پارلیمنٹ سینیٹ یوسف رضا گیلانی