ثالثی کیلئے تیار ہیں، امریکا نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی خواہش ظاہر کردی
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
ثالثی کیلئے تیار ہیں، امریکا نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی خواہش ظاہر کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 28 September, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (سب نیوز)امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کا خواہاں ہے اور اگر ثالثی کی پیشکش کی گئی تو وہ اس کے لئے تیار ہیں۔ترجمان محکمہ خارجہ کے مطابق، امریکا سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل ہوسکتا ہے اور یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک براہ راست تنازع ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا نے اپنا کردار ادا کیا جبکہ دہشتگردوں کی حوالگی کے اقدام پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا پاکستان اور بھارت کے ساتھ اپنے مفادات کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری کے امکانات پر بھی نظر ہے اور امریکا پاکستان میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جا رہا ہے۔
دو روز قبل امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے پریس بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک براہِ راست مسئلہ ہے اور امریکا اس معاملے میں اپنے آپ کو اس میں پھنسانے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا اپنی دیرینہ پالیسی پر قائم ہے کہ کشمیر ایک ایسا تنازع ہے جسے بھارت اور پاکستان کو آپس میں حل کرنا ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسیلاب متاثرین کیلئے چین سے امدادی سامان کے دو طیارے پاکستان پہنچ گئے سیلاب متاثرین کیلئے چین سے امدادی سامان کے دو طیارے پاکستان پہنچ گئے موٹرسائیکل سوار یکم اکتوبر تک ہیلمٹ خریدلیں، پولیس نے خبردار کردیا پاکستان اور آئی ایم ایف میں کلائمٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت مذاکرات جاری ’سب کچھ محفوظ اور ریکارڈ کا حصہ ہے‘: شمع جونیجو نے خواجہ آصف کے بیان کا پوسٹ مارٹم کردیا چین کی جانب سے پاکستان کو سیلاب سے نمٹنے کے لیے امدادی سامان کی فراہمی اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے: افغان حکومتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مسئلہ کشمیر
پڑھیں:
روز ویلٹ ہوٹل کیلئے مالی معاونت کی سمری مؤخر کردی گئی
اسلام آباد:کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)نےروزویلٹ ہوٹل نیویارک کے لیے مالی معاونت کی سمری مؤخر کردی ہے تاہم ہوٹل کی فوری ضروریات پوری کرنے کے لیے وزارت دفاع کو تخمینوں کا ازسرنو جائزہ لے کر معاملہ دوبارہ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس جمعرات کووفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس میں وزارت دفاع کی جانب سے روزویلٹ ہوٹل، نیویارک کے لیے مالی معاونت سے متعلق سمری پر غور کیا گیا، یہ معاونت تکنیکی ضمنی گرانٹ (ٹی ایس جی) کی شکل میں طلب کی گئی تھی جو ہوٹل کے نیویارک سٹی کے ساتھ لیز معاہدہ ختم ہونے کے بعد درپیش مالی مشکلات کے تناظر میں تھی۔
کمیٹی نے ہوٹل کی فوری ضروریات پوری کرنے کی حمایت کرتے ہوئے وزارت دفاع کو ہدایت کی کہ تخمینوں کا ازسرنو جائزہ لے کر معاملہ دوبارہ ای سی سی میں پیش کیا جائے۔
اجلاس میں وزارت دفاع کی ایک اور سمری پر غور کیا گیا جس کا تعلق ڈیفنس کمپلیکس اسلام آباد کی تعمیر کے لیے حاصل کی گئی زمین کے مالکان کو نقد معاوضے کی فراہمی سے تھا، ای سی سی نے اس مقصد کے لیے 4 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی جو وزارت خزانہ فراہم کرے گی اور باقی رقم کی فراہمی کی ذمہ داری کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو سونپ دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ و انسداد منشیات کی درخواست پر ای سی سی نے امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے 20 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی، یہ فنڈز وزارت خزانہ کی مشاورت سے وزارت داخلہ کو ضرورت کے مطابق مرحلہ وار فراہم کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں خیبرپختونخوا (شمال) فرنٹیئر کور ہیڈکوارٹرز پشاور کی قانون نافذ کرنے سے متعلق ضروریات کے لیے وزارت داخلہ کو 17 کروڑ 48 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ بھی منظور کی گئی۔
اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے پیش کردہ ایک مسودہ ایس آر او کی بھی منظوری دی گئی جس کا مقصد افغانستان، ایران اور روس کے ساتھ بزنس ٹو بزنس(بی ٹوبی) بارٹر ٹریڈ میکانزم میں ترمیم کرنا ہے۔