کراچی، محکمہ موسمیات کی منگل کو گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
کراچی:
محکمہ موسمیات نے منگل کو شہر میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی تا درمیانی بارش کی پیش گوئی کردی جبکہ اتوار کو شہر میں گرم ومرطوب دن رہا اور پارہ 37.6 ڈگری ریکارڈ ہوا۔
محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر کی پیش گوئی کے مطابق منگل کو شہرمیں بارش کا امکان ہے، 30 ستمبر کو کراچی میں مطلع جزوی طور پر ابرآلود رہنے کے ساتھ چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی تا درمیانی بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ 29 تا 30 ستمبر کو عمر کوٹ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، ٹھٹہ، بدین، حیدرآباد، سجاول، جامشورو اور مٹیاری میں بارش کا امکان ہے۔
مزید بتایا گیا کہ صوبے کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے، سمندری ہواؤں کی بندش اور شمال مغربی سمت کی ہوائیں چلنے کے سبب اتوار کو دوسرے روز بھی گرمی رہی۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ اتوار کو درجہ حرارت گزشتہ روز کے مقابلے میں 2.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات کا امکان ہے
پڑھیں:
پاکستان کے مستقبل کو خطرات! نئی رپورٹ میں سنگین موسمی بحرانوں کی پیشگوئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ماحولیاتی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ آنے والے برسوں میں پاکستان کو شدید موسمیاتی چیلنجز کا سامنا رہے گا۔
پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ارم ستار نے کہا کہ 2050 تک ملک میں سیلاب، شدید بارشوں اور خشک سالی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی نہ صرف موسم کو بدل رہی ہے بلکہ صحت، خوراک، زراعت، پانی اور روزمرہ زندگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرے گی۔
بوسٹن یونیورسٹی کے ڈاکٹر عادل نجم نے گفتگو میں کہا کہ “ماحولیاتی تبدیلی نے تقریریں نہیں سننی، اسے اپنا کام کرنا ہے اور اس کا اثر ہر شخص پر پڑے گا”۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان کے معاشی، سماجی اور صحت عامہ کے نظام پر اس کے نتائج مزید سنگین ہوں گے۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان خطے میں موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں شامل ہے۔ جون تا ستمبر 2025 کے تباہ کن سیلاب نے ملک کی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد نقصان پہنچایا اور لاکھوں افراد متاثر ہوئے۔
ماہرین نے زور دیا کہ پاکستان کو فوری طور پر کلائمیٹ ایڈاپٹیشن اور ریزیلینس پالیسیوں پر توجہ دینی ہوگی، ورنہ آنے والے دہائیوں میں صورتحال مزید خطرناک ہوسکتی ہے۔