پرائیویٹ اسکولوں میں مستحق بچوں کی مفت تعلیم کے قانون پر کتنا عمل ہوا، رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
پرائیویٹ اسکولوں میں مستحق بچوں کی مفت تعلیم کے قانون پر عمل کے حوالے سے عدالت میں رپورٹ طلب کرلی۔
10 فی صد حق دار بچوں کو پرائیویٹ اسکولوں میں مفت تعلیم کے قانون پر عمل درآمد سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں پرائیویٹ اسکولز نے کتنے حقدار بچوں کو فری تعلیم دی ؟ اس حوالے سے عدالت نے رپورٹ طلب کر لی ۔
جسٹس انعام امین منہاس نے درخواست پر ایک صفحے کا حکم نامہ جاری کر دیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ اسکولز کی ریگولیٹری باڈی پیرا رپورٹ جمع کرائے ۔ عدالت نے حکم دیا کہ رپورٹ میں بتایا جائے کہ کتنے حقدار بچوں کو فری تعلیم پرائیویٹ اسکولز نے دی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بیوی و بچوں کیلیے نان و نفقہ مقرر کرنے کے فیصلے کیخلاف درخواست مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بیوی اور دو بچوں کیلیے 75ہزار روپے ماہانہ نان و نفقہ مقرر کرنے کے عدالتی فیصلے کیخلاف درخواست مسترد کر دی۔ گارڈین جج اسلام آباد نے اہلیہ کیلیے 15ہزار اور دو بچوں کیلیے 30ہزار روپے فی کس ماہانہ خرچہ دینے کا عبوری حکم دیا تھا، عمر اکبر علی گھمن نے عبوری حکم کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔جسٹس محمد اعظم خان نے گارڈین جج کا عبوری حکم برقرار رکھتے ہوئے درخواست گزار کو نان و نفقہ کی ادائیگی کی ہدایت کر دی۔درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ اہلیہ نافرمان ہے، ازدواجی حقوق کی بحالی کیلیے بار بار درخواست کی، اہلیہ ازدواجی ذمے داریاں نبھانے کیلیے شوہر کا ساتھ نہ دے تو کسی قسم کے نان و نفقہ کی حقدار نہیں۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ شوہر نے پٹیشن میں اپنی اہلیہ سے متعلق جس طرح کے الفاظ کا استعمال کیا وہ اس کی بدنیتی ظاہر کرتے ہیں، فیملی جج کے 6مارچ 2025ء کے آرڈر میں کوئی بے قاعدگی یا غیر قانونی بات نہیں۔