ملک میں 38 نرسنگ کالجز جعلی قرار، فہرست بھی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان نرسنگ اینڈ مڈوائفری کونسل کی جانب سے 38 جعلی نرسنگ کالجز کی فہرست ویب سائٹ پر جاری کر دی گئی۔ وفاقی دارالحکومت کے 5، پنجاب کے 25، سندھ کے 5 اور خیبر پختونخوا کے دو کالجز شامل ہیں۔
نرسنگ کونسل کی جانب سے والدین اور اسٹوڈنٹس کے لیے ایڈوائزی جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کسی غیر رجسٹرڈ اور جعلی ادارے کی ڈگری کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان کی جانب سے نرسنگ کونسل کی تشکیل نو کے حوالے سے آرڈیننس جاری کیا گیا ہے جس کے بعد کالجز کی رجسٹریشن اور انسپکشن کا عمل تعطل کا شکار ہو چکا ہے۔
دوسری جانب ملک بھر میں کوالیفائیڈ نرسز کی شدت قلت ہے، نرسنگ کونسل حکام کے مطابق 755 رجسٹرڈ ادارے اور کالجز موجود ہیں تاہم مطلوبہ تعداد اور معیار کے مطابق کوالیفائیڈ نرسز تیار نہیں کی جا رہی ہیں۔
نرسنگ کونسل حکام نے 38 جعلی نرسنگ کالجز کی فہرست بھی ویب سائٹ پر جاری کی ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد کے جعلی نرسنگ کالجز کی فہرست میں کیپٹل کالج آف نرسنگ اینڈ میڈیکل ہیلتھ، ایڈورڈ کالج آف نرسنگ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن لینگوئجز ایند سائنسز، دی انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز، یونیک ٹیکنیکل اینڈ پروفیشنل شامل ہیں جو غیر مصدقہ کونسل سے الحاق کی وجہ سے جعلی قرار دیے گئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے مردان کالج آف نرسنگ اور صوابی میں دی آربٹ کالج آف نرسنگ اینڈ الائیڈ سائنسز شامل ہیں۔
کراچی کے تین نرسنگ کالجز کو جعلی قرار دیا گیا ہے جن میں امان انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز اینڈ نرسنگ، میڈیا ایڈ اسکول آف نرسنگ، پری انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ ہیلتھ سائنسز شامل ہیں۔ حیدر آباد کالج آف نرسنگ اور خیر پور میں کائنات انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ کو بھی جعلی قرار دیا گیا ہے۔
اسی طرح پنجاب کے جن کالجز کو جعلی قرار دیا گیا ہے ان میں اٹک کے مڈکئیر کالج آف نرسنگ، فیصل آباد میں حلال نرسنگ اینڈ مڈوائفری اسکول اور پروفیشنل اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ کو بھی جعلی کالجز کی فہرست میں رکھا گیا ہے۔
گجرانوالہ کے پروفیشنل کالج آف نرسنگ، جھنگ میں پنجاب نرسنگ اکیڈمی کو بھی جعلی قرار دیا گیا ہے۔ لاہور کے بوسٹن انٹرنیشنل کالج آف نرسنگ، محمڈن کالج آف نرسنگ، قائد اعظم انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کو جعلی قرار دیا گیا ہے۔
راولپنڈی کے جن کالجز کو نرسنگ کونسل نے جعلی کالجز کی فہرست میں رکھا ہے ان میں بریلینٹ انسٹی ٹیوٹ آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، سٹی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، ای ڈی یو زون ایجوکیشن آف نالج، فلاح انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز، انسٹی ٹیوٹ آف پروفیشنل اینڈ ٹیکنیکل اسٹڈیز، مرح انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، پرل انسٹی ٹیوٹ، سدوزئی انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز، سیوئیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز شامل ہیں۔
ساہیوال کے بیسٹ کالج آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری اور پاک انٹرنیشنل کالج آف نرسنگ کو بھی جعلی کالجز کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ سرگودھا کے کنگ عبداللہ کالج آف نرسنگ جب کہ سیالکوٹ کے اقراء کالج آف نرسنگ اور مدر اینڈ چائلڈ ہوم کالج آف نرسنگ کو بھی جعلی کالجز کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ان کالجز میں سے بیشتر نے نرسنگ کونسل کی ایڈوائزی اور پبلک نوٹس کو یکسر نظر انداز کر کے داخلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جعلی کالجز کی فہرست میں جعلی قرار دیا گیا ہے آف نرسنگ کو بھی جعلی انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ کالج آف نرسنگ آف نرسنگ اینڈ ہیلتھ سائنسز نرسنگ کونسل نرسنگ کالجز نرسنگ کالج کے مطابق کونسل کی شامل ہیں
پڑھیں:
ایشوریا اور ابھیشیک بچن کا گوگل اور یوٹیوب کو 4 کروڑ کا قانونی نوٹس
بالی ووڈ کے معروف اداکار جوڑی ایشوریا رائے بچن اور ابھیشیک بچن نے سرچ انجن گوگل اور ویڈیو پلیٹ فارم یوٹیوب کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں اداکاروں نے نئی دہلی ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے تیار کردہ ڈیپ فیک اور جعلی ویڈیوز ان کی شہرت اور ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان ویڈیوز میں ان کے چہرے اور آواز کا استعمال براہِ راست ان کے شخصی اور تخلیقی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایشوریا اور ابھیشیک نے عدالت کو یوٹیوب پر موجود سینکڑوں لنکس اور اسکرین شاٹس بھی فراہم کیے ہیں تاکہ ثبوت کے طور پر یہ ثابت کیا جا سکے کہ یہ مواد جعلی اور گمراہ کن ہے۔
اداکار جوڑی کی جانب سے اس کے ساتھ ہی عدالت سے ان ویڈیوز پر مستقل پابندی عائد کرنے اور تقریباً 4 کروڑ روپے ہرجانے کی استدعا کی گئی ہے۔
سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے گوگل کے وکیل سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔