ایران نے اسرائیل کے اہم ترین جاسوس کو پھانسی پر لٹکا دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
ایران نے اپنے ہی شہری بہمن چوبی کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں پھانسی دیدی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی عدلیہ نے بہمن چوبی کو اسرائیل کے سب سے اہم جاسوسوں میں سے ایک اور اہم ترین قرار دیا۔
ایرانی عدلیہ کے ویب سائٹ میزان کے مطابق بہمن چوبی نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کو ملک کی اہم ترین حساس معلومات فراہم کیں۔
عدالت کے بقول بہمن چوبی ایران میں درآمد ہونے والے الیکٹرانک آلات کے راستوں سے متعلق تفصیلات بھی فراہم کرتا رہا تھا۔
جن کے باعث دشمن ملک کو ایرانی سرکاری ڈیٹا سینٹرز میں نقب اور اہم اداروں کے ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل ہوئی تھی۔
ایرانی عدالت کے مطابق موساد کا بنیادی مقصد ان معلومات سے ایرانی سرکاری اداروں کے ڈیٹا بیس کو ہیک کرنا اور قومی سلامتی کو کمزور کرنا تھا۔
یہ کیس اس سے قبل نہ تو ایرانی میڈیا میں نمایاں ہوا اور نہ ہی انسانی حقوق کے کارکنان کو اس کے بارے میں علم تھا۔
سپریم کورٹ نے بہمن چوبی کی اپیل مسترد کر کے “فساد فی الارض” کے جرم میں دی گئی سزائے موت کو برقرار رکھا۔
یہ پھانسی ایک ایسے وقت میں عمل میں آئی جب اقوامِ متحدہ نے تہران پر ایٹمی پروگرام کے باعث دوبارہ پابندیاں عائد کی ہیں اور ایران نے اپنے “دشمنوں کو کڑی سزا دینے” کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ رواں برس جون میں اسرائیل نے ایران پر متعدد حملے کیے جن میں اہم ملٹری کمانڈرز اور ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
جس پر ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے ملک میں چھپے اپنے اندرونی ایجنٹوں کے ذریعے ایرانی سلامتی کو نقصان پہنچایا۔
ان واقعات کے بعد سے صرف 3 ماہ میں ایران اب تک 9 مبینہ اسرائیلی جاسوسوں کو پھانسی دے چکا ہے۔
چند ہفتے قبل ایران نے بابک شہبازی کو بھی اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی تھی۔
تاہم انسانی حقوق کے کارکنوں نے دعویٰ کیا کہ شہبازی کو تشدد کے ذریعے جھوٹا اعتراف کروایا گیا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے دعویٰ کیا کہ ایران نے صرف 2025 میں اب تک ایک ہزار سے زائد قیدیوں کو پھانسی دی ہے جو 1988 کے بعد سب سے بڑی تعداد ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیل کے بہمن چوبی ایران نے
پڑھیں:
آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے قبل ایرانی و روسی وزرائے خارجہ کی دوسری مرتبہ گفتگو
آج اپنے روسی ہم منصب کیساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کیجانب سے تکنیکی صلاحیتوں اور سیاسی رویے پر عملدرآمد سمیت امریکہ اور بعض یورپی اراکین کے دباؤ و سیاسی اثر و رسوخ سے بچاؤ کی ضرورت پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایران اور روسی فیڈریشن کے وزرائے خارجہ سید عباس عراقچی اور سرگئی لاوروف نے گذشتہ ہفتے کے دوران دوسری بار ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے۔ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق یہ ٹیلیفونک گفتگوئیں آئی اے ای اے (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے موقع پر انجام پائی ہیں جن میں دوطرفہ تعلقات سے متعلق تازہ ترین پیشرفت اور علاقائی و بین الاقوامی مسائل جیسے متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق اپنے روسی ہم منصب کیساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی جانب سے تکنیکی صلاحیتوں اور سیاسی رویے پر عملدرآمد سمیت امریکہ اور بعض یورپی اراکین کے دباؤ و سیاسی اثر و رسوخ سے بچاؤ کی ضرورت پر زور دیا۔ قبل ازیں ایرانی و روسی وزرائے خارجہ نے بدھ 12 نومبر کے روز بھی ٹیلیفونک گفتگو کی تھی جس میں پاکستان و افغانستان کے درمیان کشیدگی سمیت اس ہفتے منعقدہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس بھی زیر بحث آیا تھا۔