’کارکنوں کو عزت دو‘، پی ٹی آئی کے ناراض کارکن پشاور کی سڑکوں پر نکل آئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور چیئرمین تحصیل متھرا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کارکن بڑی تعداد میں پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے اپنے مطالبات پیش کیے۔ ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھے جن پر قیادت کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حالیہ جلسے کے دوران تحصیل متھرا کے چیئرمین نے ایک ورکر کو اسٹیج سے نیچے گرانے کی کوشش کی، جو ورکرز کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ ان کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اس رویے کی پشت پناہی کر رہے ہیں، جس سے کارکنوں میں شدید غصہ اور بے چینی پائی جاتی ہے۔
کارکنوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی اصل طاقت اس کے ورکرز ہیں اور اگر انہیں عزت نہ دی گئی تو پارٹی کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قیادت کارکنوں کے ساتھ رویہ بہتر کرے اور ان کے مسائل کو سنجیدگی سے سنے۔
احتجاج کرنے والوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ مزید سخت لائحہ عمل اختیار کریں گے۔ ان کے مطابق کارکنوں کو عزت دیے بغیر پارٹی کو مضبوط نہیں کیا جا سکتا اور اسی بنیاد پر وہ اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر افغان ٹیم کے کپتان ناراض
افغانستان کے کپتان راشد خان ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر مذاق اڑائے جانے سے نالاں ہیں۔
افغان ٹیم ایشیا کپ میں گروپ مرحلے سے باہر ہوگئی تھی اور اسے چیمپیئن بھارت کے بعد فیورٹ سمجھا جا رہا تھا، افغان پلیئرز نے پچھلے چند انٹرنیشنل ایونٹس میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی، پاکستان اور بنگلا دیش جیسی سائیڈز غیر یقینی نظر آرہی تھیں۔
راشد کی ٹیم بنگلا دیش سے سنسنی خیز میچ اور سری لنکا سے بڑی شکست کے بعد سپر فور مرحلے تک نہیں پہنچ سکی۔
افغان ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ایک بات میڈیا میں بار بار چل رہی ہے کہ لوگ ہمیں ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کہتے ہیں، ہم نے کبھی یہ نہیں کہا لیکن گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ہم نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔
راشد خان نے کہا کہ ایشیا کپ، ورلڈ کپ کا سیمی فائنل اور ون ڈے ورلڈ کپ ہر ایونٹ میں ہم نے بڑی ٹیموں کو ہرایا، چیمپیئنز ٹرافی میں بھی انگلینڈ کو مات دی، اسی لیے ہمیں یہ ٹیگ ملا، مستقبل میں اگر ہم اچھی کارکردگی نہ دکھائیں تو یقیناً تیسرے، چوتھے یا پانچویں نمبر پر ہوں گے لیکن ایشین نمبر ٹو کا ٹائٹل ہم نے خود کو کبھی نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ کبھی آپ اچھا کھیلتے ہیں تو کبھی برا، یہ کھیل کا حصہ ہے، سوچ ہمیشہ مثبت اور یہ جذبہ ہونا چاہیے کہ بہتر کھیلیں، البتہ لوگ اس پر مذاق اڑاتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ آج کل جتنا آپ کسی کا مذاق اڑائیں لوگ آپ کو اتنا پسند کرتے ہیں لیکن یہ اچھا نہیں لگتا۔
راشد خان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ سے پہلے ہماری ٹیم نے زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز نہیں کھیلے جس کی وجہ سے ہم آہنگی میں کمی رہی، بولنگ اٹیک کنڈیشنز کے مطابق پرفارم نہیں کر سکا اور بیٹنگ بھی مقابلے کے معیار پر پوری نہ اتری، اب ہم اگلے سال کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری پر مکمل طور پر فوکس کر رہے ہیں۔