جرمن پولیس نے کار کی ڈگی میں پھنسا گھوڑا برآمد کرلیا، خاتون گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن: جرمنی میں ایک غیر معمولی اور عجیب و غریب واقعے نے عوام کو حیران کر دیا، جہاں ایک خاتون کو گاڑی میں زندہ گھوڑا لے جاتے ہوئے پولیس نے دھر لیا۔
اطلاعات کے مطابق یہ خاتون اپنی کار کی پچھلی سیٹ اور ڈگی کے درمیان ایک گھوڑے کو زبردستی فٹ کیے ہوئے تھیں، جس کی وجہ سے گاڑی کی ڈگی کا دروازہ مکمل طور پر بند بھی نہیں ہو پا رہا تھا۔ یہ منظر سڑک پر موجود دیگر ڈرائیوروں نے دیکھ لیا اور فوراً پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس کے پہنچنے پر خاتون کو روکا گیا اور معائنہ کرنے پر انکشاف ہوا کہ وہ گھوڑے کو ایک دوسرے شہر لے جانے کی کوشش کر رہی تھیں، تاہم نہ تو ان کے پاس اس مقصد کے لیے کوئی موزوں ٹریلر موجود تھا اور نہ ہی جانوروں کی نقل و حمل کے لیے درکار اجازت نامہ۔
جانوروں کے حقوق سے وابستہ ماہرین نے کہا ہے کہ اس اقدام نے نہ صرف جانور کی زندگی کو خطرے میں ڈالا بلکہ ٹریفک کے دیگر شرکا کے لیے بھی صورتحال غیر محفوظ بنا دی۔
ابتدائی تحقیقات کے بعد حکام نے خاتون کے خلاف جانوروں کے ساتھ نامناسب سلوک اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت کارروائی شروع کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس طرح کی غفلت نہ صرف جانوروں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ عوامی تحفظ کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
سوشل میڈیا پر بھی یہ خبر وائرل ہوگئی اور صارفین نے اس اقدام پر شدید تنقید کی ہے۔ عوامی رائے میں یہ بات زور پکڑ رہی ہے کہ جانوروں کی فلاح کے لیے سخت قوانین کے ساتھ ان پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
جانوروں کے بھی حقوق ہیں لیکن اشرف المخلوقات کے بچوں کو سڑکوں پر کتے کاٹ رہے ہیں، لاہور ہائیکورٹ
لاہور میں آوارہ کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کے بڑھتے واقعات پر ہائیکورٹ نے اہم ریمارکس دیے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس خالد اسحاق نے آوارہ کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کے بڑھتے واقعات کیخلاف اور ویکیسن کی فراہمی کی درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس خالد اسحاق نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ جانوروں کے بھی حقوق ہیں لیکن اشرف المخلوقات کے بچوں کو سڑکوں پر کتے کاٹ رہے ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ ایک سال میں 1700 سے زائد افراد کتے کے کاٹنے سے متاثر ہو کر میو اسپتال پہنچے ہیں۔
عدالت نے سرکاری وکیل سے سوال کیا کہ بتائیں وکیل صاحب کیا یہ درست نہیں۔ درخواست گزار کے وکیل ایڈوکیٹ اظہر صدیق نے بتایا کہ ڈی ایچ اے میں بھی آوارہ کتے گھوم رہے ہیں۔
جج نے ہدایت کی کہ لائیو سٹاک، لوکل گورنمنٹ اور محکمہ صحت ایک میٹنگ کریں، سارے محکمے اس حوالے سے مشاورت کریں اور رپورٹ جمع کروائیں۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں اسپتالوں میں کتوں کے کاٹنے کی ویکسین کی بروقت فراہمی کی استدعا کی گئی ہے۔