کوئٹہ میں خودکش حملہ، پشین اسٹاپ کے قریب 10 افراد شہید، 26 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ کے علاقے پشین اسٹاپ پر ہونے والے خودکش حملے نے شہر کو خوف و ہراس میں مبتلا کردیا۔پولیس کے مطابق دھماکا دوپہر بارہ بجے کے قریب ہوا جس میں دو ایف سی اہلکاروں سمیت دس افراد شہید اور چھبیس زخمی ہوگئے۔
دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں، جبکہ فورسز اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور لاشوں اور زخمیوں کو سول اسپتال اور ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا۔ صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے میڈیا کو بتایا کہ پانچ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں بچانے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں۔
دھماکے کے بعد شہر کے بڑے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق تمام ڈاکٹرز، کنسلٹنٹس، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو فوراً طلب کرلیا گیا تاکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جاسکے۔ دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں زور دار دھماکے کے بعد شعلے بلند ہوتے اور قریبی گاڑیاں تباہ ہوتی نظر آتی ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ حملہ بھارتی پراکسی فتنہ الہندوستان کی جانب سے کیا گیا۔ پہلے ایک گاڑی دھماکے سے اڑائی گئی اور اس کے بعد چار مسلح دہشتگردوں نے ایف سی ہیڈ کوارٹر میں گھسنے کی کوشش کی۔ تاہم سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تمام دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔ ذرائع کے مطابق حملہ آور ایف سی کی وردی میں ملبوس تھے لیکن کوئی بھی عمارت کے اندر داخل نہ ہوسکا۔ اس دوران دو ایف سی اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے انتہائی جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا اور دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا۔ انہوں نے شہدا کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیا اور لواحقین کے صبر و حوصلے کی دعا کی۔ وزیراعلیٰ نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو بھرپور انداز میں جاری رکھا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق ایف سی کے بعد
پڑھیں:
برطانیہ؛ یہودی عبادت گاہ پر حملے میں 2 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی
برطانیہ میں یہودیوں کے مذہبی دن پر ان کی عبادت گاہ پر چاقو بردار شخص نے حملہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مانچسٹر کی یہودی عبادت گاہ پر یہ حملہ یومِ کفّارہ کی صبح کیا گیا جب یہودی اپنا مذہبی دن منانے بڑی تعداد میں موجود تھے۔
کار سوار حملہ آور نے سیکیورٹی چیک پوسٹ سے زبردستی گھسنے کی کوشش میں عبادت گاہ آے والے شہریوں پر گاڑی چڑھا دی۔
چاقو بردار حملہ آور اپنی گاڑی سے باہر نکلا اور عبادت گاہ جانے والوں پر حملہ کردیا جس میں 2 یہودی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے اور 3 شدید زخمی ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں سیکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے جو حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں بری طرح زخمی ہوگیا تھا۔ اسے چاقو کے گہرے گھاؤ آئے تھے۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے یہودی عبادت گاہ کا محاصرہ کرلیا جن کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور بھی مارا گیا۔
تاہم سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور کے مارے جانے کی تصدیق نہیں کی لیکن حملہ آور کو گولیاں لگنے کی تصدیق کی۔
حملہ آور کے جسم پر مشتبہ ذرات ملنے کی وجہ سے ایک بم ڈسپوزل یونٹ کو طلب کیا گیا اور اسی وجہ سے پولیس فوری طور پر اس کی موت کی تصدیق نہیں کر سکی۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حملہ آور اپنے جسم پر بارودی مواد باندھ کر آیا تھا جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ بم ڈسپوزل ٹیم کی کارروائی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ جنگِ غزہ کے بعد سے دنیا بھر کے یہودی عبادت گاہوں اور یہودیوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رواں برس ہی پیرس میں چند یہودی عبادت گاہ، ان کے گھروں، شوا کا مرکز اور ریستوران پر سبز رنگ سے چاکنگ اور تخریب کاری کی گئی تھی۔
چند یہودی گھروں پر ہولوکاسٹ کی علامت (swastika) کا نقشہ لگایا گیا اور ایک یہودی رہائشی پر ایئر رائفل سے حملہ بھی کیا گیا۔
گزشتہ برس آسٹریلیا کے شہر ملبورن میں بھی ایسے ہی یہودیوں کے خلاف چاکنگ کی گئی تھی۔
گزشتہ برس جون میں روس کے ایک یہودی عبادت گاہ پر حملہ کیا گیا تھا۔ 2019 میں جرمنی میں بھی ایسا ہی حملہ کیا گیا تھا۔