سانپوں والے کنویں میں54 گھنٹے گزارنے کے بعد خاتون زندہ بچنے میں کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جنوب مشرقی چین میں پیش آنے والا یہ واقعہ کسی فلمی کہانی سے کم نہیں۔ فوجیان صوبے کے شہر کوانژو کے قریب 48 سالہ چِن نامی خاتون جنگل میں چہل قدمی کر رہی تھیں کہ اچانک ایک متروک کنویں میں گر گئیں۔
.یہ کنواں گھنی جھاڑیوں میں چھپا ہوا تھا اور خاتون دو دن سے زائد وقت تک وہاں پھنسی رہیں۔ حیران کن طور پر کنویں میں سانپوں کی موجودگی کے باوجود وہ زندہ بچنے میں کامیاب ہوئیں۔
اہل خانہ نے ان کی گمشدگی کی رپورٹ دی تو ایک ریسکیو ٹیم نے تھرمل امیجنگ ڈرون کے ذریعے تلاش شروع کی۔ بالآخر امدادی کارکنوں نے کمزور آوازوں کے ذریعے ان کا سراغ لگایا اور دیکھا کہ چِن پانی میں جزوی طور پر ڈوبی ہوئی تھیں، ان کی انگلیاں کنویں کی دیوار کو سختی سے تھامے ہوئے تھیں۔ وہ تقریباً 54 گھنٹے تک اس اذیت ناک حالت میں رہیں۔
بعدازاں خاتون نے بتایا کہ اندھیروں میں مچھروں کے غول اور تیرتے ہوئے سانپ انہیں مسلسل خوفزدہ کرتے رہے۔ ایک سانپ نے انہیں کاٹا بھی، لیکن خوش قسمتی سے وہ زہریلا نہیں تھا۔ وہ تیرنا جانتی تھیں، اس لیے پانی میں ڈوبنے سے بچنے کے لیے کنویں کے ستونوں اور پتھروں کا سہارا لیتی رہیں۔ والدین اور بیٹی کا خیال ان کے لیے حوصلے کا ذریعہ بنا اور اسی ہمت نے انہیں زندہ رکھا۔
امدادی ٹیم نے جھاڑیاں کاٹ کر انہیں کنویں سے باہر نکالا اور اسپتال منتقل کیا، جہاں معائنے سے معلوم ہوا کہ ان کی دو پسلیاں ٹوٹ گئی ہیں، پھیپھڑوں کو معمولی نقصان پہنچا ہے جبکہ ہاتھ کے زخم زیادہ سنگین ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت اب مستحکم ہے مگر مکمل صحتیابی کے لیے مزید وقت درکار ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئی فون خریدنے کیلئے اپنا گردہ بیچنے والا شخص تاحیات بڑی مشکل میں پھنس گیا
چین کے صوبے اینہوئی کے شہری نے محض 17 سال کی عمر میں آئی فون خریدنے کی خواہش پوری کرنے کے لیے اپنا گردہ بیچا تھا اور اب کئی سال بعد اس کی قیمت چکا رہے ہیں اور انہیں طبی حوالے سے تاحیات معذور قرار دیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اینہوئی کے شہری وانگ شینگکون 2011 میں 17 سال کے تھے اور انہیں آئی فون 4 خریدنے کا شوق تھا لیکن غربت کی وجہ سے وہ اپنا خواب پورا نہیں کر پا رہے تھے اور اس وقت آئی فون 4کو اسٹیٹس اور دولت کا نمونہ سمجھا جاتا تھا۔
وانگ شینگکون کو آن لائن پوسٹس پڑھنے کے بعد اپنا خواب پورا کرنے کے لیے کچھ غیرمعمولی کام کرنے کی سوجھی اور غیرقانونی سرجری کے ذریعے اپنا ایک گردہ بیچنے کے لیے تیار ہوگیا اور اس آپریشن کے بدلے انہیں 20 ہزار یوآن دیے گئے۔
انہوں نے اس رقم سے آئی فون 4 اور آئی پیڈ 2 خریدا لیکن جلد ہی ان کی صحت بگڑنے لگی، انہیں تشویش ناک انفیکشن ہوا، جس کے نتیجے میں ان کا دوسرا گردہ بھی کمزور ہونے لگا۔
رپورٹ میں بتایا کہ اس وقت جب ان کی والدہ نے دیکھا کہ بیٹے کے پاس انتہائی مہنگا فون ہے تو ان سے پوچھا تو وانگ شینگکون نے سچ بتایا دیا اور اپنی والدہ کو دکھی کردیا اور دوسری جانب خود ان کی صحت مزید خراب رہنے لگی اور بعد ازاں ڈاکٹروں نے انہیں طبی بنیاد پر تاحیات معذور قرار دیا۔
حکام نے کارروائیوں کے دوران غیرقانونی سرجریز کرنے والے گینگ کو پکڑ لیا اور مدد کرنے پر وانگ شینگکون کو 1.48 ملین یوآن معاوضہ دیا۔
رپورٹ میں مزید بتایاگیا کہ آج 14 سال بعد وانگ شینگکون کے واحد گردے اس حد تک کمزور ہوگیا ہے کہ 25 فیصد کام نہیں کر رہا ہے اور انہیں اپنی زندگی کے باقی ایام ڈائیلیسز میں گزارنے پڑیں گے اور اب وہ آئی فون کے لیے اپنا گردہ بیچنے کو زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے پشیمان ہیں۔