data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا کی سب سے طویل العمر خاتون کی زندگی پر کی جانے والی سائنسی تحقیق نے ماہرین کو حیران کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسپین سے تعلق رکھنے والی ماریا برانیئس 117 برس کی عمر تک زندہ رہیں اور اپنی وفات (2024) سے قبل وہ کئی لحاظ سے جدید سائنس کے لیے ایک حیرت انگیز نمونہ ثابت ہوئیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ماریا برانیئس کے معدے کی صحت کم و بیش بچوں جیسی تھی، جس کی بدولت ان کے جسم میں سوزش کے آثار نہ ہونے کے برابر تھے۔ یہی وجہ تھی کہ بڑھاپے کے باوجود ان کی قوتِ مدافعت بیماریوں کے خلاف بھرپور ڈھال بنی رہی۔

عالمی میڈیا کے مطابق ماریا اپنی موت سے پہلے خون، تھوک، پیشاب اور فضلے کے نمونے سائنس دانوں کو فراہم کرچکی تھیں، جن کے تجزیے میں انکشاف ہوا کہ اگرچہ ان کے خلیے اپنی فطری عمر پوری کرچکے تھے، لیکن ان کے جین جوان افراد کی طرح صحت مند دکھائی دیے۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ان کے آنتوں میں موجود مفید بیکٹیریا نے جسم کو مختلف امراض سے محفوظ رکھا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ماریا کے جینز میں وہ تبدیلیاں موجود تھیں جو عام طور پر دل کے عارضے، ذیابیطس اور اعصابی کمزوری کا باعث بنتی ہیں، تاہم ان کے باوجود وہ الزائمر یا پارکنسن جیسی خطرناک بیماریوں سے محفوظ رہیں۔

ان کی طویل عمر کا راز صرف جینیاتی عوامل تک محدود نہیں تھا بلکہ ان کی روزمرہ زندگی اور عادات نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ روزانہ تین مرتبہ دہی یا دہی جیسی غذائیں کھاتی تھیں، ساتھ ہی ان کی خوراک میں مچھلی اور زیتون کا تیل بھی شامل رہتا تھا، جو ان کے وزن اور صحت کے توازن کا بنیادی سبب بنا۔

ماریا ہمیشہ جسمانی طور پر متحرک رہیں، جبکہ ان کی ذہنی صحت بھی مثالی تھی۔ بڑھاپے کے باوجود وہ اپنی دلچسپیوں سے وابستہ رہیں—انہیں مطالعہ کرنا، پیانو بجانا اور باغبانی نہایت پسند تھا۔ یہی سرگرمیاں ان کے دماغ کو فعال رکھتی رہیں۔ سب سے اہم بات یہ کہ انہوں نے کبھی سگریٹ یا شراب کا استعمال نہیں کیا، جو ان کی زندگی کو مزید صحت مند بنانے میں مددگار ثابت ہوا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ماریا برانیئس کی کہانی اس حقیقت کی عملی تصویر ہے کہ متوازن غذا، مثبت طرزِ زندگی اور ذہنی سکون نہ صرف بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں بلکہ انسان کو عمرِ طویل اور بہتر معیارِ زندگی بھی فراہم کرسکتے ہیں۔

دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

برطانوی وائلڈ لائف ریسرچرجین گوڈیل 91 برس کی عمر میں آنجہانی ہوگئیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) جنگلی حیات پر تحقیق اور عالمی ماحولیات کے حوالے سے دنیا بھر میں سرگرم رہنے والی جین گوڈیل 91 برس کی عمر میں آنجہانی ہوگئیں ۔ خبررساں اداروں کے مطابق جنگلی حیات پر تحقیقات کے حوالے سے پہچانی جانے والی جین گوڈیل نے 1966ء میں اخلاقیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ جین گوڈیل جانوروں پر تحقیق اور قدرتی ماحول کی بقا کے لیے آواز اٹھانے والی خاتون تھیں، جنہوں نے براعظم افریقا کے مختلف ممالک میں موجود جنگلی حیات پر طویل تحقیق کی۔ ان کی تحقیقات میں حیاتیاتی طور پر انسانوں کے سب سے نزدیک سمجھے جانے والے جانور لنگوروں پر تحقیقات نے خاص کر شہرت حاصل کی۔ انہوں نے جانوروں کے درمیان طویل وقت گزار کر اس شعبے میں تحقیق کا نرالہ طریقہ اپنایا۔ جین گوڈیل کو 2025ء میں امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلیٰ اعزاز میڈل آف فریڈم سے نوازا تھا۔ اس قبل وہ برطانیہ، فرانس، جاپان اور تنزانیہ سے اعلیٰ ترین اعزازات حاصل کرچکی تھیں۔جین گوڈیل کے قائم کیے ادارے جین گوڈیل انسٹیٹیوٹ کی جانب سے ہی ان کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔

 

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • سازشی عناصر مایوس، آزاد کشمیر میں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے گونجتے رہیں گے، وفاقی مذاکراتی کمیٹی اسلام آباد پہنچ گئی
  • کراچی: جناح اسپتال کے قریب فائرنگ، خاتون جاں بحق، ایک شخص زخمی
  • ٹرمپ کی پالیسیوں سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے
  • ٹرمپ کی پالیسیز سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے، نوبل حکام کا انتباہ
  • چین کا خصوصی ویزا پروگرام: سائنس و ٹیکنالوجی کے ماہرین کیلیے نئے مواقع
  • برطانوی وائلڈ لائف ریسرچرجین گوڈیل 91 برس کی عمر میں آنجہانی ہوگئیں
  • شادی انسان کی زندگی پر حیرت انگیز مثبت اثرات ڈالتی ہے: تحقیق
  • موت کا وقت بتانے والی قدرتی گھڑیاں: ریڈیوکاربن ڈیٹنگ کی حیران کن دنیا
  • لاہور: سیلاب متاثرین کی خیمہ بستی میں شادی کی تقریب
  • آپ کب تک زندہ رہیں گے؟