فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کارروائی، ایسیٹیٹ ٹو کی بڑی مقدار ضبط، غیر قانونی سگریٹ کا نیٹ ورک بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
پاکستان میں غیر قانونی سگریٹ انڈسٹری میں خام مال ایسیٹیٹ ٹو میٹیریل کی سمگلنگ کے حوالے سے بڑے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔ بین الاقوامی ادارے الواریز اینڈ مرسل (AM) کی ایک تحقیق کے مطابق ایسیٹیٹ ٹو (Acetate Tow) کی درآمد اور اصل سگریٹ پیداوار میں واضح فرق سامنے آیا ہے، جس سے حکومت کو سالانہ اربوں روپے کے ریونیو کا نقصان ہورہا ہے۔
یہ رپورٹ برٹش امریکن ٹوبیکو (BAT) کے عالمی سربراہ برائے انسداد غیر قانونی تجارت نک ہڈز مین نے میڈیا کو پیش کی۔ تحقیق کے مطابق 2023 میں اتنی ایسیٹیٹ ٹو درآمد کی گئی جس سے 60 سے 80 ارب سگریٹ تیار ہو سکتے تھے۔ اس میں سے صرف 39 ارب سگریٹ قانونی مینوفیکچررز نے تیار کیے، جن میں سے 2 ارب سگریٹ برآمد ہوئے اور ان پر ٹیکس لاگو نہیں تھا۔ دوسری جانب تقریباً 41 ارب سگریٹ غیر قانونی طور پر تیار ہوئے جن پر کوئی ڈیوٹی یا ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔
فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) اور سیلز ٹیکس (GST) کے ایف بی آر اعدادوشمار کے مطابق صرف 37 ارب سگریٹ پر ڈیوٹی وصول کی گئی، جس سے واضح ہوتا ہے کہ ریونیو کی بھاری رقم حکومتی خزانے میں جمع ہی نہیں ہو پائی۔
نک ہڈز مین نے کہا: “ایسیٹیٹ ٹو سگریٹ کی اصل پیداواری صلاحیت کو سمجھنے کا ایک شفاف ذریعہ ہے، اور یہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ ظاہر کردہ مقدار اور اصل پیداوار میں بڑا تضاد موجود ہے۔”
حکومت نے مالی سال 2024-25 میں ایسیٹیٹ ٹو کی درآمد پر 44,000 روپے فی کلوگرام ایڈوانس ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی تاکہ شفافیت لائی جا سکے، مگر کمزور نفاذ کے باعث اس خام مال کی اسمگلنگ اور درآمد میں غلط بیانی میں اضافہ ہوگیا۔ 2023 میں 2.
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی حالیہ کارروائیوں میں سوست چین بارڈر اور طورخم افغانستان بارڈر پر بڑی مقدار میں ایسیٹیٹ ٹو ضبط کی گئی، جو نئے اسمگلنگ روٹس کی نشاندہی کر رہی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے سوست اور طورخم بارڈر پر سمگلنگ کو کنٹرول نہ کیا گیا اور درآمدی ریکارڈ کو شفاف نہ کیا گیا تو غیر قانونی سگریٹ کی کھپت مزید بڑھے گی، جس سے نہ صرف قومی خزانے کو نقصان ہوگا بلکہ قانونی کاروبار اور معیشت بھی شدید متاثر ہوگی۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ایف سی ہیڈکوارٹرزپشاور سے اسلام آباد منتقلی کی تیاریاں مکمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-01-15
اسلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت نے فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) کا ہیڈکوارٹر پشاور سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق
وزیر داخلہ کی ہدایت پر کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ہیڈکوارٹر کی تعمیر کے لیے ایوانِ صدر کے عقب میں بری امام کے قریب اراضی کی نشاندہی کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیشل کیس کے طور پر ہیڈکوارٹر کی عمارت اسی مالی سال میں مکمل کی جائے گی، جبکہ آئی جی فیڈرل کانسٹیبلری کا دفتر بھی اسی ہیڈکوارٹر کے اندر تعمیر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کا قیام سرحدی علاقوں میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے عمل میں آیا تھا۔