سیلاب کے بعد پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں اضافہ، ماہانہ شرح 2فیصد بڑھ گئی، ادارہ شماریات
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
سیلاب کے بعد پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں اضافہ، ماہانہ شرح 2فیصد بڑھ گئی، ادارہ شماریات WhatsAppFacebookTwitter 0 1 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)حالیہ سیلاب کے بعد پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ماہ ستمبر میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 2 فیصد بڑھ گئی، جس سے سالانہ مہنگائی کی شرح 5.
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 5.5فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 5.8فیصد ریکارڈ کی گئی، جولائی سے ستمبر تک کی مہنگائی کی شرح 4.22فیصد رہی۔سیلاب کے اثرات کے باعث کئی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، آٹا 34فیصد، پیاز 28فیصد اور سبزیاں 9 فیصد تک مہنگی ہو گئیں، اس کے علاوہ، آلو 5.72فیصد، انڈے 4.9فیصد، مکھن، چینی، چاول اور گڑ بھی مہنگے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق دال چنا، بیسن اور پھلوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا۔ سالانہ بنیاد پر غذائی اشیا کی قیمتیں 5 فیصد تک بڑھ گئیں۔اس کے علاوہ پوسٹل سروسز، ادویات، ٹیکسٹائل، میرج ہال کے چارجز اور میڈیکل ٹیسٹ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔ ایندھن، تعمیراتی سامان اور چکن، دال ماش، دال مونگ اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں معمولی کمی آئی۔علاوہ ازیں تعلیم کی قیمتوں میں 10.72 فیصد، صحت کی سہولیات میں 10.59 فیصد، اور کپڑے و جوتوں کی قیمتوں میں 8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ نان فوڈ نان انرجی کی بنیاد پر کور انفلیشن ریٹ 7 فیصد رہا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایم کیو ایم کے تحفظات پر وفاقی حکومت کا کراچی ترقیاتی پیکج پر جلد عملدرآمد کا فیصلہ ایم کیو ایم کے تحفظات پر وفاقی حکومت کا کراچی ترقیاتی پیکج پر جلد عملدرآمد کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ ،بیوی اور بچوں کیلئے نان و نفقہ مقرر کرنے کے عدالتی فیصلے کیخلاف درخواست مسترد توشہ خانہ ٹو کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت، 20ویں گواہ پر جرح ، سماعت کل تک ملتوی حماس نے امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں ترمیم کا مطالبہ کر دیا خضدار میں فورسز کا آپریشن، خواتین کے کپڑوں اور برقع میں ملبوس 4دہشت گرد گرفتار، اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریٹریشن کے تحت 38ویں سینئیر مینجمنٹ کورس کے فیکلٹی و زیر تربیت افسران کا سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز کا دورہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میں مہنگائی کی شرح سیلاب کے بڑھ گئی
پڑھیں:
پہلی سہ ماہی میں برآمدات 3.83 فیصد کم، درآمدات میں 13.49 فیصد اضافہ
ملک کی برآمدات مالی سال 26 کی پہلی سہ ماہی یعنی جولائی سے ستمبرتک کے عرصے میں 3.83 فیصد کمی کے بعد 7.60 ارب ڈالر پر آگئی ہیں۔
پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات 7.91 ارب ڈالر رہی تھیں۔
اعداد و شمار کے مطابق درآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے اور پہلی سہ ماہی میں یہ 13.49 فیصد بڑھ کر 16.97 ارب ڈالر تک جا پہنچی ہیں، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 14.95 ارب ڈالر تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر 19 فیصد ٹیرف کا نفاذ، پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر مگر کیسے؟
ستمبر 2025 میں برآمدات 2.50 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال اسی ماہ میں 2.84 ارب ڈالر تھیں، اس طرح 11.71 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب درآمدات اس ماہ 5.84 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 5.13 ارب ڈالر تھیں۔
ستمبر میں تجارتی خسارہ 45.83 فیصد اضافے کے ساتھ 3.34 ارب ڈالر تک جا پہنچا، جو گزشتہ سال اسی ماہ میں 2.3 ارب ڈالر تھا۔
مزید پڑھیں: پاک امریکا تجارتی معاہدہ پاکستانی معیشت کے لیے کتنا اہم ہے؟
تاہم ماہانہ بنیاد پر برآمدات میں 3.64 فیصد اضافہ ہوا اور اگست کے 2.42 ارب ڈالر کے مقابلے میں ستمبر میں برآمدات 2.50 ارب ڈالر رہیں۔
درآمدات بھی اگست کے مقابلے میں 10.53 فیصد بڑھیں، نتیجتاً ماہانہ تجارتی خسارہ 16.33 فیصد اضافے کے بعد 3.34 ارب ڈالر ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکی برآمدات میں کمی کی بڑی وجہ ٹیکسٹائل شعبے کی گرتی ہوئی کارکردگی ہے، جو کل برآمدات کا 60 فیصد بنتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ، وفاقی حکومت نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین عاصم انعام کے مطابق عالمی منڈی میں کپاس کی قیمتوں میں نمایاں کمی اور توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات برآمدات پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے دوران کپاس کی قیمت 1.50 ڈالر فی پاؤنڈ سے کم ہو کر 64 سینٹس رہ گئی جس سے ٹیکسٹائل صنعت کے منافع پر دباؤ بڑھ گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر برآمد کنندگان کو بجلی 7 سینٹس فی یونٹ کے حساب سے فراہم کی جائے تو 2 سے 3 سال میں ٹیکسٹائل کی برآمدات 25 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں کتنے ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے؟
دوسری جانب ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے اگست میں خدمات یعنی سروسز کی برآمدات 11.73 فیصد اضافے کے ساتھ 1.4 ارب ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ سال یہ 1.25 ارب ڈالر تھیں۔
اسی عرصے میں خدمات کی درآمدات بھی 15.37 فیصد بڑھ کر 2.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اس طرح خدمات کے شعبے میں تجارتی خسارہ 16.94 فیصد اضافے کے ساتھ 707 ملین ڈالر تک جا پہنچا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن برآمد کنندگان برآمدات پاکستان ادارہ شماریات ٹیکسٹائل درآمدات سہ ماہی عاصم انعام