چیئرمین لیاقت آباد ٹاؤن فراز حسیب کی زیر صدارت کونسل کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین لیاقت آباد ٹاؤن فراز حسیب نے وائس چیئرمین اسحاق تیموری کے ہمراہ ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا۔ اس موقع پر فراز حسیب نے کہا کہ موجودہ بلدیاتی انتظامیہ لیاقت آباد ٹاؤن کی تعمیر و ترقی کے لیے کوشاں ہے، اور محدود وسائل میں عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔ اجلاس میں روداد کی منظوری کے ساتھ مختلف قراردادیں پیش کی گئیں، جن میں محکموں کے سربراہوں کو روزمرہ کی ضروری اور فوری نوعیت کے دفتری اخراجات کے لیے پیشگی رقم (ایمپرسٹ) کی منظوری اور لیاقت آباد ٹاؤن میٹرنیٹی ہوم سے متصل سرکاری اراضی پر لیاقت آباد کیمپ کے قیام کی منظوری شامل تھیں۔تمام قراردادیں اتفاقِ رائے سے منظور کی گئیں۔ اجلاس میں اراکینِ ٹاؤن کونسل، کوآرڈینیٹر صغیراحمد انصاری، انور جمال، ڈائریکٹر کونسل وسیم، ڈپٹی ڈائریکٹر کونسل ندیم جعفری، ڈپٹی ڈائریکٹر پارکس محمد نقی، ڈپٹی ڈائریکٹر الیکٹریکل سمیت دیگر بلدیاتی افسران نے شرکت کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت ا باد ٹاو ن
پڑھیں:
سلامتی کونسل اجلاس، حماس نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی قرارداد کے مسودے کو مسترد کردیا
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں فلسطین کی مزاحمت کار تنظیم حماس اور دیگر گروپوں نے ٹرمپ کے امن منصوبے کے تحت غزہ میں بیرونی فوج کے کنٹرول کی قرارداد کو مسترد کردیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ٹرمپ کے امن منصوبے کو آج ووٹنگ کیلیے پیش کیا جائے گا۔
ووٹنگ کے تحت غزہ میں عالمی افواج کی تعیناتی اور حکومت سازی کا فیصلہ بھی کیا جائے گا تاہم حماس اور دیگر فلسطین کے گروپوں نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت کیلیے پیش کی جانے والی قرار داد کو مسترد کردیا۔
حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں نے کہا کہ وہ کسی بھی صورت غزہ کا کنٹرول بیرونی قوتوں یا پھر کسی عالمی افواج کے سپرد کرنے کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
العربیہ کے مطابق فلسطین کے مزاحمتی گروپوں نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے مسودے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل میں اس قرارداد کا پیش ہونا اور منظوری فلسطین میں فیصلہ سازی کا اختیار بیرونی قوتوں کے کنٹرول کردے گا۔
مزاحمتی گروپوں نے کہا کہ بیرونی قوتوں یا افواج کی غزہ میں تعیناتی سے فلسطینیوں سے حکومت سازی کا حق چھن جائےگا اور پھر مکمل غیرملکی سرپرستی میں ہوگا۔