نظام عدلیہ میں ڈیجیٹل تبدیلی کا فروغ، مفاہمتی یاداشات پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (اے پی پی) انصاف کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی کے فروغ اور سپریم کورٹ میں ای -آ فس کے باقاعدہ آ غاز کے لیے لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیے گئے۔ سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے تقریب کی صدارت کی۔ وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد وحید، جسٹس گل حسن اورنگزیب اور وفاقی سیکرٹری ضرار ہاشم تقریب میں شریک تھے جبکہ جج سپریم کورٹ جسٹس علی باقر نجفی نے لاہور سے آن لائن تقریب میں شرکت کی۔ ایم او یو پر سیکرٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان اور چیف ایگزیکٹو آفیسر این آئی ٹی بی نے دستخط کیے۔ یہ معاہدہ عدلیہ کے لیے ایک تجزیاتی ڈیش بورڈ کی مشترکہ ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے ، ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم جو عدالتی ڈیٹا کو مستحکم کرے گا، پورے انصاف کے شعبے سے معلومات کو یکجا کرے گا اور قومی عدالتی (پالیسی سازی)کمیٹی (این جے پی ایم سی)کے مانیٹرنگ پیرامیٹرز کو شامل کرے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کے مستقبل کو خطرات! نئی رپورٹ میں سنگین موسمی بحرانوں کی پیشگوئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ماحولیاتی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ آنے والے برسوں میں پاکستان کو شدید موسمیاتی چیلنجز کا سامنا رہے گا۔
پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ارم ستار نے کہا کہ 2050 تک ملک میں سیلاب، شدید بارشوں اور خشک سالی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی نہ صرف موسم کو بدل رہی ہے بلکہ صحت، خوراک، زراعت، پانی اور روزمرہ زندگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرے گی۔
بوسٹن یونیورسٹی کے ڈاکٹر عادل نجم نے گفتگو میں کہا کہ “ماحولیاتی تبدیلی نے تقریریں نہیں سننی، اسے اپنا کام کرنا ہے اور اس کا اثر ہر شخص پر پڑے گا”۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان کے معاشی، سماجی اور صحت عامہ کے نظام پر اس کے نتائج مزید سنگین ہوں گے۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان خطے میں موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں شامل ہے۔ جون تا ستمبر 2025 کے تباہ کن سیلاب نے ملک کی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد نقصان پہنچایا اور لاکھوں افراد متاثر ہوئے۔
ماہرین نے زور دیا کہ پاکستان کو فوری طور پر کلائمیٹ ایڈاپٹیشن اور ریزیلینس پالیسیوں پر توجہ دینی ہوگی، ورنہ آنے والے دہائیوں میں صورتحال مزید خطرناک ہوسکتی ہے۔