آزاد کشمیر کی صورتحال پر آج اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کی صورتحال پر آج اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کیا ہے۔ اجلاس میں غور ہو گا کہ آزاد کشمیر کی صورتحال میں کیا کردار ادا کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی صورتحال پر آج اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کیا ہے۔ اجلاس میں غور ہو گا کہ آزاد کشمیر کی صورتحال میں کیا کردار ادا کیا جائے۔ علاوہ ازیں حکومت نے ایک بار پھر عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی پیشکش کر دی ہے۔ وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری اور وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق کا کہنا ہے کہ 90 فیصد مطالبات کی منظوری کے باوجود پرتشدد کارروائیاں سمجھ سے بالا تر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو مطالبات کی منظوری کیلئے کشمیر کے آئین میں ترمیم کی ضرورت تھی جس پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ ا زاد کشمیر کی صورتحال
پڑھیں:
آزاد کشمیر کی خراب صورتحال پر وزیراعظم پاکستان کا سخت نوٹس، مذاکرات کمیٹی کے ارکان میں اضافہ
اسلام آباد:وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش اور سخت نوٹس لیتے ہوئے شہریوں سے پُر امن رہنے کی زوردار اپیل کی جبکہ مذاکراتی کمیٹی کے ارکان میں اضافہ بھی کر دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی و جمہوری حق ہے تاہم مظاہرین امن عامہ کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مظاہرین کے ساتھ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں، عوامی جذبات کا احترام یقینی بنائیں اور کسی بھی قسم کی غیر ضروری سختی سے اجتناب برتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔
وزیراعظم نے مظاہروں کے دوران ہونے والے ناخوش گوار واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات کا حکم دیا جبکہ احتجاجی مظاہروں سے متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت بھی کی۔
حکومتی سطح پر مسئلے کے پرامن حل کے لیے وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی کے ارکان میں اضافہ بھی کر دیا۔ کمیٹی میں سینیٹر رانا ثنا اللہ، وفاقی وزراء سردار یوسف، احسن اقبال، سابق صدر آزاد جموں و کشمیر مسعود خان اور قمر زمان کائرہ کو شامل کیا گیا ہے۔
مزید برآں وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ مذاکراتی کمیٹی فوراً مظفرآباد جائے اور مسائل کا فوری اور دیرپا حل نکالے۔
وزیر اعظم نے ایکشن کمیٹی کے اراکین اور قیادت سے اپیل کی ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے تعاون کرے۔ کمیٹی اپنی سفارشات اور مجوزہ حل بلا تاخیر وزیراعظم آفس کو بھجوائے گی تاکہ مسائل کے فوری تدارک کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔
وزیر اعظم نے وطن واپسی پر مذاکرات کے عمل کی نگرانی کا اعلان کر دیا۔